Bachoon Mein Dehydration - Article No. 2643
بچوں میں ڈی ہائیڈریشن - تحریر نمبر 2643
ڈی ہائیڈریشن چاہے شیر خوار بچے میں ہو یا بڑی عمر کے بچے میں ہو،فوری توجہ اور علاج ضروری ہے
پیر 19 جولائی 2021
(جاری ہے)
علامات
بچہ کسی بھی قسم کا مشروب ٹھیک طرح نہ پی پائے۔
ڈائریا اور اس کے ساتھ ہونے والی الٹیاں۔
کئی گھنٹوں تک بچے کو پہنائی جانے والی نیپی کا خشک رہنا یعنی بہت دیر تک پیشاب کا نہ ہونا۔
پیشاب کی تھوڑی مقدار لیکن اس کی رنگت گہری ہو۔
بے چینی جو واضح طور پر محسوس ہو جائے۔
ڈی ہائیڈریشن زیادہ ہو جانے کی صورت میں مندرجہ ذیل علامات واضح طور پر محسوس کی جا سکتی ہیں۔
اگر بچے کی جلد کو دبانے پر اس کی جلد دوبارہ اپنی اصل حالت پر واپس آنے میں وقت لگے۔
آنکھوں کی پتلیاں ایک جگہ نہ ٹھہریں یعنی آنکھیں ڈوبتی ہوئی محسوس ہوں اور ان میں آنسو نہ ہوں۔
چہرہ اور ہونٹ خشک دکھائی دیں۔
شروع شروع میں بچہ پیاسا اور بے چین دکھائی دے۔لیکن بعد میں خاموش ہو جائے۔
کیا کرنا چاہیے
فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ڈاکٹر کے تجویز کردہ مشروبات تیار کرتے ہوئے اس کے پیکٹ پر لکھی ہوئی ہدایات پر ضرور غور کریں اور احتیاط برتیں۔پانی ابال کر اور ٹھنڈا کرکے پلائیں۔شیر خوار بچوں کی مائیں اس بات کا خصوصی اہتمام کریں کہ وہ بچے کو تھوڑی تھوڑی دیر میں دودھ ضرور پلاتی رہا کریں۔اگر چھوٹا بچہ ڈی ہائیڈریشن میں مبتلا ہو گیا ہے تو ڈاکٹر کے تجویز کردہ Rehydration مشروبات بھی بچے کو چمچ یا سرنج کے ذریعے پلانے کا خصوصی اہتمام بھی ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔ڈاکٹر کے آنے تک یا طبی امداد ملنے تک بچے کو موسمبی،سیب یا کسی اور رس دار پھل کا جوس دیا جا سکتا ہے یا پھر اُبالا ہوا ٹھنڈا پانی استعمال کراتی رہیں۔بچے کو ہر ایک آدھ گھنٹے بعد مشروبات پلا دیا کریں۔یاد رکھیں کہ ڈی ہائیڈریشن کی صورت میں اسے مشروبات کی زیادہ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔
ضمنی دوائیں اور علاج
ڈی ہائیڈریشن کی صورت میں بچے کو فوری طور پر طبی امداد کی ضرورت پیش آتی ہے۔لیکن اس سے پہلے ضمنی دوائیں بھی دے سکتی ہیں۔جیسے بچے کو فوری طور پر او۔آر۔ایس کا تیار شدہ مشروب پلایا جائے۔شیر خوار بچے کو دودھ پلانے کے وقفوں میں کمی کرکے فیڈنگ کے دورانیے کو بڑھا دیا جائے۔دو سال سے زائد عمر کے بچوں کو سکنجبین پلانے سے بھی ڈی ہائیڈریشن کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے لیکن اس بات کا ہمیشہ خیال رکھیں کہ ضمنی دوائیں و علاج محض اس وقت تک کے لئے ہی موٴثر ہوتا ہے جب تک مرض کا باقاعدہ کسی مستند ڈاکٹر سے علاج نہ کروایا جائے۔لہٰذا اپنے گھر میں ایسی اشیاء کا ذخیرہ اور ان کے استعمال کے بارے میں معلومات ضرور رکھیے مگر اسے شافی علاج تصور کرکے ان پر انحصار ہر گز نہ کریں بلکہ ڈاکٹر تک پہنچنے کی جلد از جلد کوشش کریں۔
Browse More Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat
بچوں سے مت کہیے کہ
Bachon Se Mat Kahiye K
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi
بچوں کو موبائل سے بچائیں
Bachon Ko Mobile Se Bachayen
موسمِ سرما میں شیر خوار کا خیال رکھیں
Mausam E Sarma Mein Sher Khawar Ka Khayal Rakhain
اچھی تربیت کے لئے بچوں کا مزاج جانیے
Achi Tarbiyat Ke Liye Bachon Ka Mizaj Janiye
بچے اور غذائی حساسیت
Bache Aur Ghizai Hasasiyat
پُرسکون نیند بچوں کی نشوونما کے لئے ضروری ہے
Pursakoon Neend Bachon Ki Nashonuma Ke Liye Zaroori Hai
بچوں کو ذہین بنانے کے آسان مشورے
Bachon Ko Zaheen Banane Ke Aasan Mashwaray
بچوں میں بگاڑ کیوں
Bachon Mein Bigaar Kiyon