Sehat Mand Muskurate Bachay - Article No. 2789

Sehat Mand Muskurate Bachay

صحت مند مسکراتے بچے - تحریر نمبر 2789

بچوں کے عام امراض کے لئے احتیاطی تدابیر

منگل 18 جنوری 2022

کسی مفکر نے کیا خوب کہا تھا
”دنیا میں سب سے زیادہ مشکل کام انسان کے بچے کی پرورش کرنا ہے۔“
اس معاملے میں والدین جس حد تک باشعور ہوں گے بچوں کی پرورش بھی اسی حد تک بہتر اور اچھے طریقے سے ہو گی۔اگر والدین میں بچے کی صحت کے لئے شعور یا فکر نہیں ہے تو بچے بھی اس معاملے میں غافل رہیں گے۔والدین کا کام ہے کہ بچوں کو ان کی صحت کے بارے میں آگاہ کرتے رہیں۔
انہیں بتائیں کہ ایک صحت مند زندگی کیسے حاصل کی جاتی ہے۔بچوں کو صحت کے آداب سے آشنا کرانا اور انہیں ایک صحت مند زندگی گزارنے کے قابل بنانا والدین کا فرض ہے۔
ناک کان اور گلے کی بیماریاں
بچے عام طور پر ناک‘کان اور گلے کی بیماریوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔عام طور پر ابتدائی عمر میں بچوں میں ناک،حلق،سینے اور بعض اوقات کان اور سائینس جیسی تکالیف میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ بیماریاں اس وقت زیادہ تیزی سے بچے کو اپنی لپیٹ میں لیتی ہیں جب بچے باہر کھیلنا شروع کر دیتے ہیں یا دوسرے بچوں سے میل جول بڑھاتے ہیں۔بچوں کو اکثر نزلہ زکام بھی ہوتا رہتا ہے، یہ بھی وائرل انفیکشن ہو سکتا ہے۔نزلہ زکام ہونے کے ساتھ ساتھ بچے کو بخار بھی ہو سکتا ہے،ایسے میں بچے چڑچڑے ہو جاتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ متاثرہ بچے کو بستر پر لٹا دیں،اسے توجہ دیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پلائیں۔
اگر بخار زیادہ ہو جائے تو ٹھنڈے پانی کی پٹیاں رکھی جائیں اور فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔ڈبے کا دودھ پینے والوں کے مقابلے میں ماں کا دودھ پینے والے بچوں میں قوت مدافعت زیادہ ہوتی ہے نیز مختلف عمروں میں حفاظتی ٹیکوں کے کورس کے ذریعے بھی مختلف بیماریوں کے خلاف بچے کی قوت مدافعت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔
گلے کا بار بار خراب ہونا
بعض بچوں کو بار بار اس قسم کے انفیکشن ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں گلے (ٹانسلز) اور حلق کے غدود بڑھ جاتے ہیں۔
ٹانسلز گلے میں انفیکشن کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ ایڈینائڈز ایسی بافتیں یا ریشے ہوتے ہیں جو ناک کی جڑ میں آگے بڑھتے ہیں اور یہاں جراثیم روکنے کی کوشش کرتے ہیں چنانچہ ان کے پھولنے سے منہ سے سانس لینی پڑتی ہے۔وقت کے ساتھ ساتھ اس بیماری میں شدت کم سے کم تر ہونے لگتی ہے۔بعض سرجن صرف اس وقت ایڈینائڈ یا ٹانسلز نکالتے ہیں جب ان کی وجہ سے تکلیف واقعی بہت زیادہ بڑھ گئی ہو۔

کان کی تکلیف یا کان کا بہنا
بچوں میں ایک عام بیماری کان میں تکلیف ہونا یا کان کا بہنا ہے۔کان بہنے کی وجہ سے کان بند ہو جاتے ہیں۔نزلے کی وجہ سے کان میں انفیکشن ہو جاتا ہے۔جن لوگوں کو اپنے بچے کی قوت سماعت کے بارے میں کوئی شک ہے انہیں اس کا کسی ماہر ای این ٹی معالج سے معائنہ کروانا چاہیے۔اس میں غفلت نہ برتی جائے۔
بچوں کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر کھانستے میں بچے کی نازک سے سبز رنگ کی رطوبت نکلتی ہو یا حلق سے اسی رنگ کا بلغم نکلتا ہو تو یہ علامت بیکٹیریائی انفیکشن کی ہو سکتی ہے یا پھر کان میں درد ہو یا آواز اور سانس میں بھاری پن ہو تو یہ تشویش ناک علامت ہے۔خاص طور پر ایک یا دو سال سے کم عمر کے بچوں میں ان میں سے کوئی ایک علامت بھی موجود ہو تو بچے کو ڈاکٹر کو ضرور دکھانا چاہیے۔

آنکھوں کے امراض
بعض والدین بچے کی پیدائش کے بعد بچے کی آنکھوں میں بھینگے پن کی شکایت کرتے ہیں لیکن عموماً یہ فکر کی کوئی بات نہیں ہوتی کیونکہ عام طور پر پیدائش کے وقت اکثر بچوں کی آنکھیں ایسی ہی لگتی ہیں۔یہ کیفیت زیادہ دیر نہیں رہتی۔اگر یہ کیفیت مستقل ہو تو یہ تشویش کی بات ہے جس کے بارے میں ڈاکٹر کو آگاہ کرنا چاہیے۔
آنکھوں میں مختلف طرح کے انفیکشن ہو سکتے ہیں،مثال کے طور پر گوہانجنی ہاری (پھنسی جو پلک کے نیچے نکلتی ہے)آشوب چشمِ چبھن اور آنکھوں سے پانی بہنے جیسی شکایت ہو سکتی ہیں۔اس طرح کے مرض میں آنکھوں کے ماہر سے رجوع کرنا چاہیے۔
پیٹ کے امراض
اکثر سال دو سال کے بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہو جاتے ہیں۔یہ کیڑے بچوں کے فضلے میں دھاگا نما ٹکڑوں کی صورت میں نظر آتے ہیں۔
اسے نظر انداز کرنا بھی درست نہیں۔پیٹ کے کیڑے اسکول میں ایک بچے سے دوسرے بچے میں اور خاندان کے دیگر افراد میں بھی باآسانی منتقل ہو سکتے ہیں۔پیٹ میں کیڑے ہونے سے بچوں کو رات بھر سکون سے نیند نہیں آتی،وہ بے چین رہتے ہیں،رات میں کئی مرتبہ اُٹھتے ہیں۔پیٹ کے کیڑوں کا علاج بہت آسان ہے۔ڈاکٹر پیٹ کے کیڑے نکالنے کی دوا دیتا ہے جس سے دست کے ذریعے سے یہ کیڑے پیٹ سے خارج ہو جاتے ہیں۔

اسہال یا قبض کی شکایت
بچوں میں پیٹ کے امراض میں ایک بیماری بچوں کا دست میں مبتلا ہو جانا ہے۔یہ بچوں کے لئے بہت خطرناک بھی ہو سکتے ہیں۔نمکول یا او آر ایس ملے پانی کا استعمال اسہال کی صورت میں بہترین احتیاط ہے۔اس کے لئے ڈاکٹر مشورہ دیتے ہیں کہ جس گھر میں بھی بچے ہوں وہاں نمکول وغیرہ کا ہونا بہت ضروری ہے۔اس کے علاوہ ڈاکٹر اسہال میں بچے کو خوب پانی پلانے کا مشورہ دیتے ہیں،ایسا پانی جس میں گلوکوز اور تھوڑا سا نمک شامل کرایا جائے تو بچے کے جسم میں نمکیات کی کمی نہیں ہو گی اور بچہ بہت جلد کمزور نہیں پڑے گا۔
ہلکے پھلکے دست کی صورت میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں لیکن اگر دو سال سے کم عمر کے بچوں میں چوبیس گھنٹے تک دست رہتے ہیں تو پھر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بہت ہی ضروری ہو جاتا ہے۔جہاں بچے دست اور اسہال میں مبتلا ہوتے ہیں وہیں بچوں میں قبض کی شکایت بھی عام ہوتی ہے،یہ دونوں صورتیں بچے کے نظام ہضم میں کسی کمزوری یا خرابی کی نشان دہی کرتی ہیں۔
اس میں بھی بچے کو دی جانے والی غذا کا بہت اہم کردار ہوتا ہے۔بے چھنے آٹے کی روٹی،دالیں،تازہ پھل اور سبزیاں یہ سب غذائی ضروریات میں سے ہیں۔بچے کو انہیں کھلانا چاہیے۔تاہم بعض ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ضروری نہیں کہ بچہ روز ایک مرتبہ باتھ روم جائے،بعض بچوں میں یہ وقفہ کم اور بعض میں زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ہر بچے کا نظام ہضم ایک دوسرے سے تھوڑا مختلف ہوتا ہے۔بچے بہت معصوم اور بے بس ہوتے ہیں۔والدین کی ذمہ داری ہے کہ ان کی صحت کا خیال رکھیں۔اگر شروع ہی سے ان کی صحت اچھی ہو گی تو وہ جوانی اور بڑھاپے میں بھی صحت مند زندگی گزاریں گے۔

Browse More Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat

Special Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat article for women, read "Sehat Mand Muskurate Bachay" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.