Thanda Mosaam Aa Giya - Article No. 2284
ٹھنڈا موسم آگیا - تحریر نمبر 2284
ایسے میں بچوں کی حفاظت کیسے کی جائے․․․؟
منگل 11 فروری 2020
(جاری ہے)
چھوٹے بچوں کے پاؤں،سر اور سینے کو خاص طور پر گرم کپڑوں سے ڈھانپ کر رکھنا چاہیے۔بڑے بچوں کو بھی اسی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کہ انہیں مناسب گرم کپڑے پہنائے جائیں۔انھیں ٹھنڈے پانی کے استعمال سے دور رکھا جائے ،بازار کی غیر معیاری اشیاء سے دور رکھا جائے کیونکہ اس سے گلے اور سینے میں انفیکشن ہو سکتاہے۔کوشش کریں کہ شروع ہی سے ایسی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں کہ اینٹی بائیو ٹک دینے کی نوبت ہی نہ آئے کیونکہ زیادہ اینٹی بائیوٹک دوائیں بچوں کی قوت مدافعت کو کمزور کر دیتی ہیں،جس سے بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔شہد اور نیم گرم پانی ملا کر پینے سے انسان سردی کے اثرات سے محفوظ رہ سکتاہے۔بچوں کو سوتے وقت شہد دینا انہیں کئی تکالیف سے محفوظ رکھتاہے ۔سردیوں میں کھجوروں کا استعمال سردی کے منفی اثرات کو کم کرنے میں مفید ہے۔یوں تو ہر موسم میں ہی بچوں کی مالش کرنی چاہیے،لیکن موسم سرما میں بچوں کی جلد کو اضافی توجہ اور زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔نیم گرم پانی سے غسل کرنے کے بعد سرسوں کے تیل سے بچوں کی مالش کی جائے ،یہ مالش ان کی جلد کو قوت بخشے گی۔
جلد جسم کا حساس ترین حصہ ہے اور بچوں کی جلد تو بہت ہی نرم ونازک ہوتی ہے ،اسی لئے شروع سے اس کی حفاظت کریں۔بچپن سے ہی ان باتوں پر توجہ دینے کے نتیجے میں بچے صحت کے مختلف مسائل میں مبتلا ہونے سے محفوظ رہیں گے۔بچوں کی مالش کم از کم پانچ سال کی عمر تک جاری رکھیں۔جو مائیں بچوں کو دودھ پلاتی ہیں،انہیں خود بھی بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔لہٰذا وہ سردیوں میں ٹھنڈے پانی ،ٹھنڈے مشروبات اور ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں۔مائیں خود بھی گرم کپڑے پہنیں اور خشک میوہ جات کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔ ماں تندرست رہے گی تو بچہ بھی تندرست رہے گا۔
سردیوں میں اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ بچے کا بستر زیادہ دیر گیلانہ رہے،ورنہ وہ بیمار پڑ سکتاہے ۔اس کے لئے ضروری ہے کہ بچے کی نیند کے دوران اس کا ڈائپر دیکھتی رہیں،اگر وہ گیلا ہو گیا ہوتو اسے تبدیل کر دیں۔سرد ہواؤں اور جاڑوں میں فقط تھوڑی سی احتیاطی تدابیر کے ذریعے ہر ماں اپنے بچے کوبیمار ہونے سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔بچے کے دانتوں کو خراب ہونے سے محفوظ رکھنے کا ایک طریقہ بچے کو رات کے وقت بستر پر یا پھر چُپ کروانے کے لئے بوتل کے استعمال سے گریز کرنا ہے۔بچے کو رات کے وقت بوتل میں دودھ دینا بچے کے آنے والے دانتوں کے لئے نقصان کا سبب بن سکتاہے۔اگر بچے کو رات کے وقت بوتل کی عادت ہو گئی ہوتو اس کو دودھ کی بجائے صاف پانی سے بھریں۔
غسل اور موئسچرائزنگ
بچے کو غسل دینے کے بعد فوراً باہر لے کر نہیں جائیں۔غسل کے بعد بچے کے پورے جسم پر موئسچرائزر کا استعمال کریں، تاکہ بچے کے جسم میں نمی کی کمی نہ ہو۔سر سے پاؤں تک لوشن کا استعمال کریں۔
گرم لباس
سرد موسم میں بچے کو گرم ملبوسات پہنانا چاہیے،مگر یہ اس قدر گرم نہ ہوں کہ پسینہ آنے لگے۔بے بی جلد کی مناسبت سے نرم،گرم ملبوسات صحیح رہتے ہیں،کیونکہ سرد موسم میں بچے کی جلد اور بھی نرم ہو جاتی ہے۔اگر بچے کی جلد موسم سے متاثر ہو کر سرخ اور پھٹی نظر آنے لگی ہے تو ڈاکٹر کے مشورے سے ایسی پروڈکٹس استعمال کریں جس میں وٹامن اے اور ڈی موجود ہوں یا ایسی پروڈکٹس استعمال کریں جو خصوصی طور پر بچوں کے لئے بنائی جاتی ہیں یہ پروڈکٹس لوشن کریم یا مرہم کی شکل میں مارکیٹ میں آسانی سے مل جاتی ہیں۔
Browse More Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat
بچوں سے مت کہیے کہ
Bachon Se Mat Kahiye K
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi
بچوں کو موبائل سے بچائیں
Bachon Ko Mobile Se Bachayen
موسمِ سرما میں شیر خوار کا خیال رکھیں
Mausam E Sarma Mein Sher Khawar Ka Khayal Rakhain
اچھی تربیت کے لئے بچوں کا مزاج جانیے
Achi Tarbiyat Ke Liye Bachon Ka Mizaj Janiye
بچے اور غذائی حساسیت
Bache Aur Ghizai Hasasiyat
پُرسکون نیند بچوں کی نشوونما کے لئے ضروری ہے
Pursakoon Neend Bachon Ki Nashonuma Ke Liye Zaroori Hai
بچوں کو ذہین بنانے کے آسان مشورے
Bachon Ko Zaheen Banane Ke Aasan Mashwaray
بچوں میں بگاڑ کیوں
Bachon Mein Bigaar Kiyon