Waqt Se Pehle Paida Hone Wale Bacche - Article No. 2450
وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے - تحریر نمبر 2450
وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے یرقان سے بھی جلد متاثر ہو جاتے ہیں اور تاخیر سے صحت یاب ہوتے ہیں
جمعرات 22 اکتوبر 2020
عام طور پر وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کو خاص مدت تک کے لئے جراثیم زامشین (Incubator) میں رکھا جاتا ہے۔
(جاری ہے)
اگر نومولود کی صحت کے پیش نظر معالج جراثیم زامشین میں رکھنے کا مشورہ نہ دے،تب بھی ایسے بچوں کا بہت خیال رکھا جائے۔
پیدائش کے فوراً بعد بستر کی چادر تبدیل کرکے ایسے بچے کو خشک چادر پر لٹائیں۔نومولود کو کپڑے پہنائیں اور ایک گھنٹے کے اندر ماں کو چاہیے کہ اُسے اپنا دودھ ضرور پلائے۔پھر ہر دو گھنٹوں کے بعد دودھ پلاتی رہے۔نومولود کا ماہر اطفال سے معائنہ کروائیں اور اس کی ہدایات پر عمل کریں۔ایسے بچوں کے لئے بعض حیاتین(وٹامنز)اور معدنیات(منرلز)6سے 8ہفتوں تک کے لئے ضروری ہوتی ہیں ،جن کو باقاعدہ کھلانے سے ان کا وزن نارمل ہو جاتا ہے۔
ایسے بچوں کو پیدائش کے فوراً بعد غذا دینا بہت اہم مرحلہ ہے۔کوشش کرنی چاہیے کہ بچہ پیدائش کے ایک گھنٹے کے اندر ماں کا دودھ پی لے، اس لئے کہ وہ چاہے مقررہ مدت سے جتنے ہفتے قبل پیدا ہو،اُس کے ہضم کا نظام ماں کا دودھ فوراً قبول کر لیتا ہے۔چونکہ ان بچوں کے جسموں میں گلوکوس محفوظ نہیں ہوتا،اس لئے انھیں وقفے وقفے سے دودھ پلایا جائے۔ماں کا دودھ اس لئے بھی بے حد ضروری ہے کہ کیلسیئم کی کمی سے بچے کو جھٹکے لگ سکتے ہیں۔
قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے سانس کی تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں۔اگر بچے کی سانس کی رفتار سست ہو یا سانس لینے میں دشوار ہو تو اُسے فوراً اسپتال لے جانا چاہیے،تاکہ بروقت تشخیص کے بعد فوراًعلاج ہو سکے۔اس مرض میں بچے کے پھیپھڑوں میں ایک خاص قسم کی دوا پہنچائی جاتی ہے،جو پاکستان میں بھی دستیاب ہے۔ماں کو چاہیے کہ بچے کو دودھ پلانے کے بعد ڈکار دلوائی جائے اور اُسے کروٹ کے بل لٹایا جائے،سیدھا نہ لٹائیں،اس لئے کہ بعض اوقات دودھ اُبکائی کی صورت منہ کے راستے ناک میں آجاتا ہے،جس سے سانس رُکنے لگتی ہے۔اگر دودھ پھیپھڑوں میں چلا جائے تو بچے کو نمونیا ہو سکتا ہے۔
وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے یرقان سے بھی جلد متاثر ہو جاتے ہیں اور تاخیر سے صحت یاب ہوتے ہیں۔یرقان کی صورت میں فوراً معالج سے رجوع کیا جائے،تاکہ بر وقت علاج ہو سکے۔بچے کو یرقان ماں کے دودھ کی وجہ سے نہیں ہوتا۔
ان بچوں کو پیٹ پھولنے اور خون کے اخراج کی بیماری بھی لاحق ہو جاتی ہے،لیکن مناسب احتیاط اور ماں کا دودھ جلد شروع کروانے سے جاتی رہتی ہے۔یہ بچے قوت مدافعت کی کمی کی وجہ سے جلدتعدیے (انفیکشن)کا بھی شکار ہو سکتے ہیں،لہٰذا ماں کو چاہیے کہ وہ اپنے ہاتھ صاف رکھے اور بچے کی صفائی کا بھی خیا ل رکھے۔اس کے علاوہ بچے کو اپنا دودھ ضرور پلاتی رہے،کیونکہ ماں کا دودھ ہی بچے کی پہلی ویکسین ہوتاہے۔ماں کا دودھ بچے کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔ان بچوں میں مختلف وجوہ کی بنا پر جھٹکے لگ سکتے ہیں،لہٰذا ماہر امراض اطفال سے رابطے میں رہیں اور اپنے بچے کا بے حد خیال رکھیں۔
Browse More Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat
بچوں سے مت کہیے کہ
Bachon Se Mat Kahiye K
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi
بچوں کو موبائل سے بچائیں
Bachon Ko Mobile Se Bachayen
موسمِ سرما میں شیر خوار کا خیال رکھیں
Mausam E Sarma Mein Sher Khawar Ka Khayal Rakhain
اچھی تربیت کے لئے بچوں کا مزاج جانیے
Achi Tarbiyat Ke Liye Bachon Ka Mizaj Janiye
بچے اور غذائی حساسیت
Bache Aur Ghizai Hasasiyat
پُرسکون نیند بچوں کی نشوونما کے لئے ضروری ہے
Pursakoon Neend Bachon Ki Nashonuma Ke Liye Zaroori Hai
بچوں کو ذہین بنانے کے آسان مشورے
Bachon Ko Zaheen Banane Ke Aasan Mashwaray
بچوں میں بگاڑ کیوں
Bachon Mein Bigaar Kiyon