Arosa Aur Hing Ke Poday - Article No. 2872

Arosa Aur Hing Ke Poday

اڑوسا اور ہینگ کے پودے - تحریر نمبر 2872

یہ دوا بھی ہیں اور غذا بھی

پیر 9 مئی 2022

قدرت نے پھول پودوں میں شفا بھی رکھی ہے اور ان کی غذائیت میں بھی دورائے نہیں ہیں۔یہ مہینہ دنیا میں پھول کھلنے کا ہوتا ہے۔فضائیں انہی پھولوں کے دم سے مہکتی ہیں۔برس کے یہ وہی دن ہیں جب خزاں رخصت چاہتی ہے اور برہنہ درخت تروتازہ سبز اوڑھنی اوڑھتے ہیں۔جن میں سے ہم چند ایسے پودوں کا ذکر کر رہے ہیں جو باغات میں خوبصورت تو نظر آتے ہی ہیں مگر ان کی غذائیت اور شفا کو بھی ایک دنیا نے تسلیم کیا ہے۔

اڑوسا
یہ پودا بانسا کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔پاکستان میں کثرت سے پیدا ہوتا ہے۔کراچی کی نرسریوں میں اس کی باڑھ لگی ہوتی ہیں۔اس پودے کے پتے آم کی شباہت لئے ہوتے ہیں لیکن یہ آم کے پتوں سے زیادہ نرم و نازک ہوتے ہیں۔یوں تو اس کے پتوں اور چھال کا مزہ کڑوا ہوتا ہے لیکن پھول کا نچلا حصہ قدرے مٹھاس لئے ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

شہد کی مکھیاں اسی مٹھاس کو چوس کر شہد جمع کرتی ہیں۔اس کی شاخیں جڑ سے نکل کر اوپر کی جانب بڑھتی ہیں۔قدرت نے اس پودے میں پھیپھڑوں کی بیماریوں،کھانسی،دمے اور سل ورق کو دور کرنے کی خصوصیت رکھی ہے۔اڑوسا یا بانسا بلغم کو خارج کرکے پھیپھڑوں کو صاف کرتا ہے۔جراثیم کا خاتمہ کرتا اور تعفن دور کرتا ہے۔کالی کھانسی اور سل جیسے امراض میں خصوصیت کے ساتھ مفید ہے۔

ہینگ
ہمارے آپ کے گھروں میں صدیوں سے ہینگ کو بطور مصالحہ استعمال کیا جاتا ہے۔یہ ایک خشک گوند ہے جو پودے سے نکلتا ہے اور اس کا تعلق گاجر کے خاندان سے ہے۔یہ پودا ایک بڑی سی بوٹی کی شکل میں ہوتا ہے۔جب اس پودے میں پھول اور پھل نکلتے ہیں تو یہ ختم ہو جاتا ہے۔موسم گرما کے شروع ہوتے ہی پودے کی جڑیں نیچے کی طرف ایک شگاف لگا کر اسے پتوں سے ڈھانپا جاتا ہے تاکہ اس پر براہ راست سورج کی تپش نہ پڑے۔
چالیس دن بعد جڑ کے اس حصے کو گودا جاتا ہے اور اس کے رس کو چھوٹے چھوٹے پیالوں میں بھر لیا جاتا ہے۔رفتہ رفتہ یہ رس خشک ہو کر سخت ہو جاتا ہے تو اسے مختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
ہینگ کی 5 قسمیں
ایرانی ہینگ کی دو قسمیں ہیں جنہیں ایرانی رس اور ایرانی خادر کہا جاتا ہے۔افغانستان سے درآمد شدہ ہینگ کی کئی اقسام ہیں مثلاً گالمین،یازامین،قندھاری،شان بندی وغیرہ۔
ہینگ میں خاص قسم کی Smell ہوتی ہے جو بہت سے لوگوں کو ناگوار گزرتی ہے۔کچھ لوگ جانتے ہیں کہ ہینگ کی چھوٹی سی پوٹلی بنا کر ڈوری میں لپیٹ کر گلے میں پہن لے تو اس سے بیماریاں دور بھاگتی ہیں۔ایک عقیدے کے مطابق ہینگ کو طویل عرصے تک کھانے والا زندگی میں کامیابیاں حاصل کرتا ہے مذکورہ عقائد سے قطع نظر اسے منفرد مصالحے کے طور پر ہی استعمال کرنا چاہئے بے شک اس میں معالجاتی خصوصیات بھی ہیں۔یہ نظام تنفس اور اعصاب کو تقویت دیتی ہے۔ہینگ کی ایک قسم ہنگرا کو یورپ میں ٹنکچر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

Browse More Gardening Tips and Tricks for Women

Special Gardening Tips and Tricks for Women article for women, read "Arosa Aur Hing Ke Poday" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.