Podon Ka Intekhab - Article No. 1775

Podon Ka Intekhab

پودوں کا انتخاب - تحریر نمبر 1775

پودے طاقت ور تندرست اور خوش نما ہوں اور وہ کسی قسم کی بیماری کا شکار نہ ہوں پودوں کی عمر عموماً ایک سال ہونی چاہیے کیونکہ ایک توان کی گاچی آسانی سے جڑیں کاٹے بغیر نکالی جاسکتی ہے

پیر 5 مارچ 2018

باغ لگانے کے لئے بہترین قسم کے پودوں کا انتخاب کرنا بھی ضروری ہے لیکن بہترین نسل کے پودوں کا انتخاب کرتے وقت یہ خیال رکھنا چاہیے کہ پودے طاقت ور تندرست اور خوش نما ہوں اور وہ کسی قسم کی بیماری کا شکار نہ ہوں پودوں کی عمر عموماً ایک سال ہونی چاہیے کیونکہ ایک توان کی گاچی آسانی سے جڑیں کاٹے بغیر نکالی جاسکتی ہے دوسرے ان کی نرم جڑیں جلد پھیل سکتی ہے،پودوں کے تنے صاف ہونے چاہییں زخمی اور ٹیڑھے میڑھے تنوں والے پودوں سے گریز کرنا چاہیے پیوند کا مقام مضبوط ہو اور وہ دوسرے پودے کے ساتھ اچھی طرح پیوست ہوگیا ہو اس کے علاوہ پیوند والی جگہ سطح زمین کے قریب ہونی چاہیے اونچی ہرگز نہیں ہونی چاہیے پودا ایک شاخ والا نہیں ہونا چاہیے بلکہ دو یا تین شاخیں ہونی چاہییں پودوں کی جڑیں کثرت سے اور چاروں اطراف پھیلی ہونی چاہییں
پودوں کی آبپاشی:ان سب چیزوں کے بعد آبپاشی کا نظام قائم رکھنا نہایت ضروری ہے ایسا نظام کہ جس سے پانی کا ایک ایک قطرہ پودوں کے کام آسکے کیونکہ پانی ہی پودوں کی غذا ہے جو زمین کے تمام غذائی اجزاءکو تحلیل کرکے پودوں کو پہنچاتا ہے پانی ہی پودوں میں رس پیدا کرکے ان کی سرسبزی اور شادابی میں اضافہ کرتا ہے،
پودوں کی آبپاسی کے لئے عموماً تین طریقے استعمال کئے جاتے ہیں:
ان میں سب سے پہلا اور قدیم طریقہ پودوں کو ایک نالی سے ملا دینے والا طریقہ ہے۔

(جاری ہے)


اس طریقے میں صرف تنے کو پانی ملتا ہے چنانچہ نالی والی جگہ تو گیلی ہوجاتی ہے لیکن ایسی جڑوں کو پانی نہیں ملتا اس کے علاوہ پانی کے بہاﺅ کی وجہ سے کھاد بھی ایک پودے سے دوسرے پودے تک بہہ جاتی ہے نتیجتاً پہلے پودے کھاد سے محروم رہ جاتے ہیں اس کے علاوہ اگر ایک پودے کو کوئی بیماری ہوجائے تو وہ پانی کے ساتھ بہہ کر دوسرے پودوں تک پہنچ جاتی ہے،
اس طریقے کی خامیوں کو دیکھ کر ایک نیا طریقہ بھی استعمال کیا جاتا ہے اس طریقے میں پودوں کے گرد چھوٹے چھوٹے دور بنادیے جاتے ہیں اور ان دوروں کو آپس میں پانی کی نالی کے ذریعے ملا دیا جاتا ہے یہ طریقہ گو نالی سسٹم سے بہتر ہے مگر اس میں بھی کئی خرابیاں موجود ہے صرف ایک فائدہ ہوتا ہے کہ پودوں کی جڑیں دور کی وسعت کے مطابق پھیل جاتی ہے،
تیسرا طریقہ بہتر اور ترقی یافتہ ہیں اس میں پودوں کی دو قطاروں کے درمیان پانی کی نالی بنائی جاتی ہے اور ہر پودے کے اردگرد جڑوں کے پھیلاﺅ تک دور بنایا جاتا ہے پھر ہر دور کو ایک چھوٹی نالی کے ذریعے بڑی نالی سے ملادیا جاتا ہے اس طرح بڑی نالی میں جب پانی چھوڑا جاتا ہے چونکہ اس طریقے میں پودوں کے دور ضرورت کے مطابق چوڑے رکھے جاتے ہیں اس لیے وہ پانی سے بھر جاتے ہیں اور دور کا تمام پانی زمین میں جذب ہو کر پودے کے کام آتا ہے پودے کی جڑیں بھی آسانی سے پھیل جاتی ہے اور ہر پودے کو علیحدہ علیحدہ کھاد بھی دی جاسکتی ہے،
پھل دار پودے کو نصب کرنے کا طریقہ:پودے لگانے کے لئے سب سے پہلے گڑھے کھودے جاتے ہیں گڑھے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ایک نوزائیذہ پودے کے لیے ایسی نرم اور زرخیز جگہ تیار کی جائے جس میں وہ بخوبی نشوونما پاسکے اور اس کی جڑیں آسانی سے دور تک پھیل سکیں ہر زمین کی حالت کے مطابق گڑھے کھودئے جاتے ہیں مثال کے طور پر اگر سنگترہ ،مالٹا یا اسی قدر والے دوسرے پودے نصب کرنے ہوں تو تین فٹ چوڑے اور تین فٹ گہرے گڑھے کھونے چاہییں مگر آم اور جامن وغیرہ کے لیے گڑھوں کی گہرائی اور چوڑائی چار فٹ ہونی چاہیے گڑھے کھودنے کے بعد انہیں کم از کم دو ہفتوں کے لئے کھلا چھوڑ دینا چاہیے تاکہ گڑھے کی دیواروں تک سورج کی روشنی آسانی سے پہنچ جائے اور مٹی میں کیمیاوی تبدیلیاں بھی پیدا ہوجائیں جوکہ پودوں کے لیے بعد میں مفید ثابت ہوتی ہوں۔

اس کے بعد پودا لگانے کےلئے موسم میں گڑھوں کو نہر یا دریا کی مٹی سے بھر دینا چاہیے اگر یہ مٹی آسانی سے دستیاب نہ ہوسکے تو اس صورت میں کسی زرخیز کھیت سے اوپر والی سطح کی مٹی بھی گڑھوں میں ڈالی جاسکتی ہے اگر گوبر کی کھاد ڈالنی ہو تو اس کی مقدار دو ٹوکری فی گڑھے کے حساب سے ڈالنی چاہییں لیکن اس سے پہلے مٹی ملائیں اور پھر گڑھے میں ڈالیں شروع میں مٹی اور نہر کی مٹی گڑھوں میں اتنی مقدار میں ڈالیں کہ گڑھے کی سطح زمین سے تقریباً نو انچ اوپر ہو جائے پھر تمام گڑھوں میں پانی چھوڑدیں تاکہ مٹی بیٹھ جائے اب اگر مٹی نیچے چلی جائے تو اور مٹی ڈال کر سطح برابر کردیں،
جب مٹی ٹھیک ہوجائے یعنی وتر میں آجائے تو گڑھے کے درمیان ایک چھوٹا سا گڑھا کرکے پودے کو گاچی یا جڑ سمیت گڑھے میں عموداً رکھ کر اردگرد مٹی ڈال کر اچھی طرح دبا دیں۔

Browse More Gardening Tips and Tricks for Women

Special Gardening Tips and Tricks for Women article for women, read "Podon Ka Intekhab" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.