Zewraat Banain App Ko Haseen - Article No. 2357

Zewraat Banain App Ko Haseen

زیورات بنائیں آپ کو حسین - تحریر نمبر 2357

خریدتے وقت ان کی مضبوطی کا خاص خیال رکھنا چاہئے

منگل 2 جون 2020

راحیلہ مغل
زیورات کا تصور انسانی زندگی کے ہر دور میں رہا ہے آج جبکہ زیورات نے جدید ترین شکل اختیار کرلی ہے تو یہ لکڑی پتھر ،رنگوں اور ہر قسم کی دھاتوں میں دستیاب ہیں ۔زمانہ قدیم میں اگر ہم موہنجود ازو اور گندھارا کی تہذیب پر نظر ڈالو تو وہاں سے بھی جو آثار قدیمہ ملے ہیں ان سے پتا چلتا ہے کہ وہاں کی تہذیب میں بھی زیورات کا کسی نہ کسی طور عمل دخل رہا ہے ۔
قدیم یونان میں جس وقت اور لمپک کھیلوں کا آغاز ہوا تو اس وقت بھی فاتح کھلاڑی کو زیتون کی شاخوں کا تاج پہنایا جاتا تھا، یعنی یہ بھی زیور کی ایک قسم تھی۔عورت اور زیورات ایک دوسرے کے لئے ہمیشہ ہی سے لازم وملزوم ہیں زیور کے بغیر عورت ادھوری سی لگتی ہے ۔لڑکیوں کی پیدائش کے بعد گھر کی بزرگ خواتین اس کے ہاتھ میں ایک چوڑی نما کالا ڈورا باندھ دیتی ہیں ،اور چند ماہ بعد یہ ڈوری چوڑیوں میں تبدیل کر دی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

بعد میں ان کے کان چھدوا کر اس میں چاندی کی بالیاں ڈلوادی جاتی ہیں اور اس کے ساتھ ہی زیورات پہننے کا آغاز ہو جاتاہے۔
سر کے زیورات
عورتوں کے زیورات کو اگر دیکھا جائے تو ان کی ابتداء سر کے زیورات سے ہوتی ہے ،ان میں ٹیکہ، جھومر اور ماتھا پٹی وغیرہ شامل ہیں ٹیکہ اگر چہ ماتھے پر لگایا جاتا ہے ،لیکن اس کا ایک حصہ سر پر لگایا جاتا ہے ۔
جھومر صرف دلہنیں اور شادی شدہ عورتیں لگاتی ہیں ،لیکن ماتھا پٹی بعض گھروں میں عورتیں عام زندگی میں بھی لگاتی ہیں۔
ناک کے زیورات
شادی کے وقت دلہن کی ناک میں نکاح کے فوراً بعد ایک نتھ ڈالی جاتی ہے ،اس میں ایک نتھ ہالے کی شکل ہوتی ہے ۔جبکہ دوسری نتھ جسے ”بیسر“ کہا جاتا ہے ،اسے بھی شادی کے وقت دلہن کو پہنایا جاتا ہے ۔
اس کے علاوہ ایک زیور لونگ بھی ہے جوکہ شادی کے بعد دلہن کی نتھ اتار کر اس کی ناک میں ڈال دیا جاتا ہے ۔شادی شدہ عورتیں یہ لونگ سونے کی استعمال کرتی ہیں ۔جبکہ لڑکیاں کسی بھی مصنوعی دھات کی بنی ہوئی لونگ شوقیہ ناک میں ڈال لیتی ہیں ۔اس کے علاوہ چھوٹی سی بالی بھی ناک میں ڈالتی ہیں ۔بلاق بھی دیہاتی عورتیں ناک کے درمیان میں پہنتی ہیں۔
کان کے زیورات
کانوں کے زیورات کے لئے لڑکیوں کے کان بچپن میں چھدوا دیئے جاتے ہیں اور ان میں چاندی کے تار کی ہلکی ہلکی سی بالیاں ڈال دی جاتی ہیں یہ ایک طرح سے زیورات پہننے کی ابتداء ہوتی ہے ۔
بعض اوقات والدین خود یا بچی کے ننھیال والے بچی کے کانوں میں سونے کی بالیاں ڈال دیتے ہیں ۔بعد میں لڑکیاں عموماً اپنی پسند کے زیورات استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں ۔کانوں کے زیورات میں بالیاں، ٹاپس،جھمکے،بندے ،اور تراج وغیرہ شامل ہیں ۔یہ زیورات اگر اب سے کچھ عرصے پہلے تک سونے ،چاندی وغیرہ کے ہی ہوتے تھے لیکن اب یہ زیورات مصنوعی دھاتوں کے اس قدر خوبصورت ہوتے ہیں کہ بعض اوقات انسان اصل ونقل کا فرق کرنا بھول جاتا ہے ،لیکن ہاں ان کی قیمتوں میں زمین آسمان کا فرق ہے اب وہ سفید پوش لوگ بنویہ زیور سونے کا نہیں بنوا سکتے وہ بڑے آرام سے مصنوعی زیور خرید کر اپنی خواہشات کو پورا کر سکتے ہیں۔

گلے کے زیورات
گلے کے زیورات میں مختلف انداز کے زیورات وقت اور فیشن کے ساتھ ساتھ بدل رہے ہیں ویسے عام طور سے یہ زیورات سونے کے ہی پہننے جاتے ہیں لیکن عورتیں کپڑوں کے رنگ سے میچ کرکے یا بعض اوقات کپڑے پر بنے ہوئے سلمیٰ ستارے کے کام سے میچ کرکے بھی زیور استعمال کئے جاتے ہیں ۔گلے کے زیور میں گلو بند، چندن ہار، سات لڑا ،چمپا کلی وغیرہ سونے کے بنائے جاتے ہیں ۔
ان کے علاوہ کچھ مخصوص تہذیبوں کے مخصوص زیور بھی گلے میں پہننے جاتے ہیں ۔مدراسی ہار ایک باریک سی پٹی ہوتی ہے ،جو عموماً پازیب جتنی چوڑی ہوتی ہے یہ ہار اپنی نفاست میں لا جواب ہے اور یہ نہ صرف مدراسی خواتین بلکہ عام خواتین بھی شوقیہ پہنتی ہیں ،چندن ہار ،چمپا کلی ،وغیرہ ۔اگر اب اس قدر عام نظر نہیں آتے ہیں قیام پاکستان سے پہلے عورتوں کے زیورات میں یہ لازمی شامل ہوتے تھے ۔
سونے کے بنے ہوئے سات کی توخیر بات ہی کیا ہے ،لیکن اب یہ ہار مصنوعی دھاتوں کے بھی بے حد خوبصورت مل جاتے ہیں ۔آج کل لڑکیاں گلے میں چھوٹے چھوٹے لاکٹ اور زنجیر استعمال کرتی ہیں جو خوبصورتی کے ساتھ ساتھ نفاست کا تاثر بھی دیتی ہیں۔
ہاتھوں کے زیورات
ہاتھوں میں عام طور پر سے چوڑیاں پہنی جاتی ہیں ،یہ چوڑیاں عام طور پر کانچ کی ہوتی ہیں ،لیکن بعض اوقات یہ چوڑیاں مختلف دھاتوں سے بھی بنائی جاتی ہیں جس میں چاندی ،سونے ،تانبے اور لوہے وغیرہ کی بھی ہوتی ہیں ۔
مصنوعی دھاتوں کی چوڑیاں بھی اتنی خوبصورت لگتی ہیں ،حتیٰ کہ قیمتی دھات کی چوڑیاں ۔ہاتھوں کے زیور میں کلائی ،پنجہ وغیرہ بھی شامل ہیں ،یہ چیزیں عام طور سے دلہنوں کو چڑھائی جاتی ہیں ۔بعض اوقات دیہاتی زیور بھی شہروں میں فیشن کے طور پر استعمال ہوتے ہیں ۔وہ چاہے تھر کے زیورات ہوں جو عموماً تانبے کے بنے ہوتے ہیں۔شہروں کی لڑکیاں مہنگے داموں خرید کر استعمال کرتی ہیں ۔
ہاتھوں میں چوڑیاں کے علاوہ ہاتھوں کے انگلیوں میں انگوٹھیاں بھی پہنی جاتی ہیں ،یہ انگوٹھیاں سونے ،چاندی اور کچھ عرصے پہلے تک پیروں کے زیورات چاندی کے اور بھاری بھاری ہوا کرتے تھے ،لیکن بدلتے ہوئے فیشن نے اس میں نفاست اور خوبصورتی پیدا کر دی ہے اب موجود وقت میں یہ ہر ڈیزائن میں موجود ہیں ۔زرقون کے علاوہ دوسری مصنوعی دھاتوں کی ہوتی ہیں۔

پیروں کے زیور
پیروں کے زیور ہمیشہ سے ہی برصغیر کی عورتیں استعمال کرتی رہتی ہیں ،جیسے کہ پیروں میں آج کل بیچنگ پازیب کا فیشن ہے ۔میچنگ سے مطلب یہ ہے کہ اگر کپڑوں پر گولڈن کام ہے ،گولڈن پازیب، اگر سٹور کام ہے تو سلور پازیب اور پیروں کی انگلیوں میں ہچھیاں ،جو خوبصورت اور الگ الگ ڈیزائن کی ہوتی ہیں ،یہ زیور کچھ عرصہ قبل دیہات کی عورتیں پہنا کرتی تھیں ،آج کل شہروں میں بھی اس کا راسرواج ہو گیا ہے ۔
پیروں کا ایک زیور جو کہ کڑا نما ہوتا ہے اور ایک ہی پاؤں میں پہنا جاتا ہے۔غرض یہ بات طے ہے کہ زیورات کے بغیر عورت کی شخصیت میں نکھار پیدا نہیں ہوتا۔ زیورات صرف بننے سنورنے کے لئے نہیں ہوتے ،بلکہ مشکل وقت میں کام بھی آجاتے ہیں ۔عام طور پر زیورات روپیہ پیسہ خرچ کرنے سے فائدہ یہ ہوتاہے کہ ایک تو زیورات کے بہانے کچھ رقم محفوظ ہو جاتی ہے اور دوسرا یہ ہے کہ سونے کا بہاؤ ہمیشہ چڑھتا رہتا ہے ۔خاص طور پر شادی کے وقت دلہن کو جو زیورات اپنے میکے سے ملتے ہیں ،وہ آئندہ زندگی میں آڑے وقت کے ساتھی ثابت ہوتے ہیں ۔البتہ زیورات خریدتے وقت ان کی مضبوطی کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔

Browse More Women Beauty - Khoobsurti

Special Women Beauty - Khoobsurti article for women, read "Zewraat Banain App Ko Haseen" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.