
Bachoo Me Khnaq - Child Care & Baby Care Articles
بچوں میں خناق - بچے کی نگہداشت
جمعرات 9 نومبر 2017

بچوں میں خناق
خناق بھی ایک خطرناک بیماری ہے اور بچوں کے فالج یا پولیو کا سبب بن سکتی ہیں بچوں میں چونکہ قوت مدافعت کم ہوتی ہیں اس لیے ان پر یہ بیماری جلد غالب ہوجاتی ہیں،خناق کا پہلا مرحلہ حلق پرہوتا ہے اورحلق انسانی زندگی میں جسم کا بہت اہم حصہ ہے جو کھانا کھانے اور سانس لینے کا ذریعہ ہے گویازندگی کو برقرار رکھنے کے لیے حلق کی بڑی اہمیت ہے گویا خناق کا حملہ جسم کے ایک اہم ترین حصے کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے،خناق کا حملہ ہونے پر گلے میں ورم ہوجاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی ایک جھلی سی بن جاتی ہیں جو بچے کو خوراک نگلنے اور سانس لینے میں دشواری پیدا کرتی ہے اس بیماری کی احتیاطی تدابیر دوسری بیماری کی طرح کرنی چاہیں۔احتیاطی ٹیکے اگر بچے کی پیدائش کے کچھ مدت کے بعد لگوالیے جائیں تو بچہ اس خوفناک بیماری سے محفوظ ہوجائے گا۔
(جاری ہے)
بچوں میں خسرہ: خسرہ بھی ایک بین الاقوامی بیماری ہے جو بعض ترقی یافتہ ملکوں میں خاصی حد تک ختم ہوچکی ہے اگر بین الاقوامی حفاظتی تدابیر کی طبی تحریکیں اس کے خلاف اس طرح کوشش کرتی رہیں تو چیچک کی طرح اس بیماری پر بھی خاصی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔
تشنج: یہ بیماری بھی انہیں بیماریوں میں شامل ہے جو مہلک ہیں اور خصوصاً بچوں پر جلد حملہ آور ہونے والی ہوتی ہیں تشنج کے زہریلے اثرات دماغی اعصاب اور رگوں پر پڑتے ہیں جس کی وجہ سے پٹھوں میں کھنچاؤ پیدا ہوجاتا ہے اور سارا جسم اکڑنے اور دکھنے لگ جاتاہے اس مرض کے حملے سے مریض کا منہ کھنچاؤ کی وجہ سے بند ہوجاتا ہے اور اس کی مرگی جیسے دورے پڑنے لگتے ہیں یہ بیماری اکثر و بیشتر جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔یہ بیماری اکثر اوقات بدن کے زخموں پر گندگی لگ جانے سے یا وضع حمل کے وقت گندے اوزار یا ناصاف سامان استعمال کرنے سے ہوجاتی ہیں،تشنج سے بچاؤ کے لیے حفاظتی ٹیکے لگوانے کے بعد اس بیماری کے حملہ آور ہونے کے امکانات ختم ہوجاتے ہیں ۔
بچوں کے حفاظتی ٹیکے لگوانے کا پروگرام:
پیدائش کے فوراً بعد نوزائیدہ بچے کے لیے: بی۔سی۔جی کا ٹیکہ،
تین ماہ سے چار ماہ کے بچوں کے لیے: ڈی۔پی۔ٹی اور پولیو(پہلی خوراک)
پانچ ماہ سے چھ ماہ کے بچوں کے لیے: ڈی۔پی۔ٹی اور پولیو(دوسری خوراک)
سات ماہ سے نو ماہ کے بچوں کے لیے: ڈی۔پی۔ٹی اور خسرہ(تیسری خوراک)
۱۔یہ ٹیکے بچوں کو پیدائش سے لے کر پانچ سال کی عمر تک لگائے جاتے ہیں۔
۲۔ٹیکوں کا درمیانی وقفہ صرف دو ماہ ہونا چاہیے۔
۳۔جن بچوں کو ٹیکے لگوانے چاہیں ان کا صحت مند ہونا ضروری ہے۔
۴۔ان حفاظتی ٹیکوں کے علاوہ معیادی بخار ہیضہ اور وبائی پھیلاؤ کو روکنے والے وقتی ٹیکے بھی لگوائے جاتے ہیں ٹیکے لگوانے کی مدت اور وقفوں میں ردوبدل کے متعلق ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
Your Thoughts and Comments
مزید بچے کی نگہداشت سے متعلق
-
بچوں کو موسم سرما کے اثرات سے کیسے محفوظ رکھیں
-
پری میچور،بچوں کی دیکھ بھال
-
کیا آپ کا بچہ دانت نکال رہا ہے
-
بچوں کا بخار اور احتیاطی تدابیر
-
وبا کے دنوں میں بچوں کی حفاظت
-
نومولود کی نگہداشت کے چند قواعد و ضوابط
-
بچہ پالنا بھی آرٹ سے کم نہیں
-
چھوٹے بچوں کو ٹھنڈے موسم سے محفوظ رکھیں
-
گرم موسم،بچے اور گرمی دانے
-
خصوصی بچوں کی نگہداشت کے مسائل
Articles and Information
بچے کی نگہداشتبچوں کی پرورش اور غلط نظریاتمحبت اور جزباتی خلفشارخواتین کی خوبصورتیمیک اپ کرنے کے طریقے اور تجاویزبالوں کی نگہداشت اور سٹائلنگبالوں کو رنگنے کے طریقے اور تجاویزچہرے کی حفاظتجلد کی حفاظتچہرے کا فیشل، بلیچ اور مساجخوبصورتی کے نئے اندازدلہن اور شادی کا میک اپخواتین کا مساج، چہرے اور باڈی کا مساجبالوں کیلئے شیمپو کا استعمالخواتین کیلئے وزن کم کرنے کی ورزشیںںاخنوں کی حفاظت اور خوبصورتیخواتین سے متعلقہ متفرق ویڈیوزاسلام اور عورتگھریلو ٹوٹکے خواتین کیلئے مضامینمختلف رویےخواتین کے ملبوسات 100 نامور خواتینخانوادئہ رسولقرونِ اولیٰعظیم مائیںعظیم بیویاںفن اور ادب میں نام پیدا کرنے والی خواتینمشہور سیاستدان اور حکمران خواتینفلاحِ عام کرنے والی مشہور خواتینمشہور کھلاڑی خواتین مشہور آرٹسٹ خواتینبدنصیب عورتیںگھر کی آرائشخواتین کیلئے خریداری کے طریقےابتدائی طبی امدادخواتین کیلئے باغبانی کے مشورےکامیاب شادی شدہ زندگیPicture Galleries
مہندی کے ڈئزائنہاتھوں کے مہندی کے ڈئزائنپیروں کے مہندی کے ڈئزائنUrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.