Nomoloud Ki Negehdasht Ke Chaand Qawaid O Zawabit - Article No. 2570
نومولود کی نگہداشت کے چند قواعد و ضوابط - تحریر نمبر 2570
احتیاط علاج سے بہتر کیوں
ہفتہ 10 اپریل 2021
اکثر گھرانوں میں پیدائش کے چند ماہ بعد ہی بچوں کو شہد چٹانے کی روایت دیکھنے میں آئی ہے۔بظاہر تو وہ بچوں کو غذائیت فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں مگر حقیقتاً ایسا کرنا بچوں کے لئے نقصان دہ ہے۔
(جاری ہے)
ایک سال سے کم عمر بچوں کی خوراک میں شہد کو مستقل غذا کے طور پر شامل کرنے کے سبب بچوں کو Botulism(شدید سود ہضم) جیسی بیماری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس لئے شہد کو بچوں کی خوراک کے طور پر استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔نومولود کو ابتدائی 3 سے اور بعض طبی ماہرین 6 ماہ تک فیڈر سے پانی پلانے کی بھی ممانعت کرتے ہیں البتہ وہ قدرتی دودھ یعنی شیرما در پلانے پر بہت زور دیتے ہیں۔قدرتی دودھ کے میسر نہ آنے کی صورت میں ڈبے کے دودھ کا انتخاب ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہئے۔بچوں کو سلاتے وقت ہمیشہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ انہیں سیدھا لیٹایا جائے ناکہ کروٹ یا پیٹ کے بل۔اس کی وجہ سے یہ ہے کہ نومولود بچوں میں پلٹنے کی صلاحیت نہیں ہوتی جس کے باعث اگر الٹا یا کروٹ لیٹنے سے انہیں سانس لینے میں کسی قسم کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا تو وہ خود اپنی سمت بدلنے سے قاصر ہوتے ہیں۔اس لئے رسک لینے سے بہتر ہے کہ انہیں ابتداء دنوں میں سیدھا لیٹایا جائے۔
بچوں کے Crib(پالنے) وغیرہ ہمیشہ نرم و ملائم ہونے چاہئیں اور ان کے اطراف موجود جالیوں کے اوپری حصے پر بھی نرم گدے کا غلاف ہو تو بہتر ہے ساتھ ہی اگر بچے کا پالنا آپ کے بستر سے تھوڑے فاصلے پر ہو تو اس کے اطراف کو کمبل، تکیے اور نرم کھلونوں کی مدد سے محفوظ کر دیں تاکہ کروٹ کے دوران بچے کو کسی قسم کی چوٹ نہ لگے۔
بچوں کو اپنے ساتھ سلانے سے بھی گریز کریں کیونکہ بعض اوقات والدین نیند میں بچوں کو دھکیل سکتے ہیں جس سے انہیں شدید نقصان پہنچتا ہے۔نرم ملائم اور کمزور جسم کے نومولود بچوں کو چوٹ لگ سکتی ہے۔نومولود بچے کا کمرہ الگ مت رکھئے۔اگر کمرے میں گنجائش ہو تو بہتر ورنہ ماں بچے کے ساتھ ایک کمرے میں سوئے بعض بچے علی الصبح بیدار ہو جاتے ہیں۔ان Morning Babies کے قریب ماں موجود ہو گی تو وہ فوراً ان کی ضرورتوں کو محسوس کر سکے گی۔
گرمیوں کے موسم میں بچوں کو کپڑے پہناتے وقت اس بات کا دھیان رکھئے کہ کپڑا ہلکا اور ہوا دار ہو۔مثال کے طور پر سوتی کپڑے اس لحاظ سے بہترین انتخاب ہوا کرتے ہیں۔آج کل مارکیٹ میں ملنے والے بچوں کے کپڑوں کا میٹریل عموماً Cambric، جارجٹ یا نائیلون ہوتا ہے جس سے ہوا کا گزر نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ساتھ ہی ان کپڑوں کو زیادہ دیر پہنے رہنے کے باعث ریشنر وغیرہ پڑنے کا بھی خدشہ رہتا ہے۔سمجھداری کے ساتھ بچوں کے کپڑوں کا انتخاب آپ اور بچے دونوں کے لئے باعث سکون ہو گا۔تقریبات کے پہناوؤں اور عام گھریلو استعمال کے لباس میں فرق روا رکھنا بہت اہمیت رکھتا ہے۔بے شک کیمبرک اور نائیلون کے ملبوسات بہت عمدہ اور نفیس ڈیزائن کئے گئے ہوتے ہیں لیکن یہ کپڑے سردیوں میں استعمال کرنے کے ہوتے ہیں۔یا ایسی تقریبات کہ جہاں ایئر کنڈیشن چلتے ہوں وہاں پہنائے جا سکتے ہیں۔
پیدائش کے بعد لگنے والے حفاظتی ٹیکوں کے باوجود بعض اوقات بچے الرجی کا شکار ہو کر بیمار پڑ جاتے ہیں جس کی عام وجہ گھروں اور گاڑیوں میں استعمال کئے جانے والے ایئر فریشنر یا پرفیوم ہوتے ہیں۔یہاں تک کہ کم سے کم استعمال کے باوجود بھی یہ بچوں کے لئے مضر صحت ہے کیونکہ ان میں ایسے مہلک کیمیکلز پائے جاتے ہیں جس کے باعث بچے نزلہ زکام اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
Browse More Child Care & Baby Care Articles
چھوٹے بچے روزہ رکھیں تو والدین کیا کریں
Chote Bache Roza Rakhain To Waldain Kya Karen
بچوں کی دیکھ بھال میں دادا دادی کا تعاون ماں کا ڈپریشن کم کرتا ہے
Bachon Ki Dekh Bhaal Mein Dada Dadi Ka Taawun Maa Ka Depression Kam Karta Hai
شیر خوار بچے اور ٹھوس غذا
Sheer Khawar Bache Aur Thos Ghiza
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
بچوں کو ٹھنڈ لگنے سے بچائیں
Bachon Ko Thand Lagne Se Bachaain
آٹزم
Autism
بچے انگوٹھا کیوں چوستے ہیں
Bache Angutha Kyun Chuste Hain
اٹیچمنٹ اسٹائل سائیکالوجی
Attachment Style Psychology
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
رمضان میں بچوں کا رکھیں زیادہ خیال
Ramzan Mein Bachon Ka Rakhain Ziada Khayal
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi