Badalti Rut Hussan O Sehat Ki Tawaja Ki Matqazi - Article No. 2101

Badalti Rut Hussan O Sehat Ki Tawaja Ki Matqazi

بدلتی رُت حسن وصحت کی توجہ کی متقاضی - تحریر نمبر 2101

گرمیوں میں پانی جلد کی تروتازگی اور صحت کی خوشگوار یت کیلئے ایک کار آمد نسخہ ہے ۔اس نعمت کا استعمال دل کھول کر کریں اور پیاس کا احساس ہونے سے بیشتر ہی پانی ضرور پئیں دس بجے دن سے تین بجے سہ پہر تک کے درمیانی وقت میں زمین سے ٹکرانے والی شعاعیں خاص طور پر مہلک ثابت ہوتی ہیں لہٰذا ان اوقات میں گھر یا دفتر سے باہر نکلنے سے حتیٰ الامکان گریزکریں

منگل 25 جون 2019

نسرین شاہین
دلفریب ٹھنڈک کا احساس دلانے والے سرد موسم کے دن اپنے اختتام کو پہنچے اور اب گرم ہوائیں‘سورج کی جھلسا دینے والی دھوپ اورلُوکے تھپیڑے ہمارے منتظر ہیں۔ موسم کے لحاظ سے صحت کی حفاظت کے تقاضے بھی یکسر تبدیل ہو جاتے ہیں۔ہر موسم ہماری روز مرہ زندگی پر مختلف اثرات مرتب کرتا ہے۔مشاہدات یہ بھی ثابت کرتے ہیں کہ انسانی نفسیات‘مزاج اور صحت بھی ان بدلتے موسموں ہی کے تابع ہیں۔
ہم میں سے بیشتر لوگوں کا اس بات پر یقین ہے کہ تندرستی کا انحصار موسمی تبدیلیوں پر بھی ہے۔
سرد ہوائیں اعصاب کے لیے سکون آور دوا کاکام کرتی ہیں تو موسم بہار کے کھلتے رنگ آنکھوں کی ٹھنڈک کا باعث بنتے ہیں اور موسم گرما کی انفرادیت اپنی جگہ اہمیت کی حامل ہے ۔

(جاری ہے)

تاہم ماہرین اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کرتے کہ گرمیوں میں صحت کے مسائل بہت شدت سے سامنے آتے ہیں ۔

موسمی شدت کے نتیجے میں صحت کو عمومی مسائل لاحق ہو جاتے ہیں مثلاً گرمیوں کی بڑھتی شدت ہی سے آپ ضرور محسوس کریں گی کہ آپ بہت جلد تھکاوٹ سردرد اور جلد کے مسائل سے دوچار ہو جاتی ہیں جبکہ موسم سرما میں یہ شکایات پیدانہیں ہوتیں۔نظام ہاضمہ کی خرابی‘بھوک کم لگنا‘آنکھوں کی جلن وغیرہ صحت کے وہ عام مسائل ہیں جن سے نمٹنے کے لیے گرمیوں کے موسم میں چند ضروری اقدامات کرنے ضروری ہو جاتے ہیں تاکہ گرمیوں کو خوب انجوائے کیا جاسکے۔

تیز دھوپ کے مضر اثرات
انسان کی مجموعی صحت کے لیے سب سے نقصان دہ سورج کی تیز شعاعیں ہیں۔ماحولیاتی آلودگی سے بھر پور کثیف فضا سے گزرتی ہوئی یہ تیز شعاعیں جب جلد پر پڑتی ہیں تو سرخی،جلن اور خشک جلد کی صورت میں اس کے اثرات سامنے آتے ہیں۔کہا جاتا ہے کہ دس بجے دس سے تین بجے سہ پہر کے درمیانی وقت میں زمین سے ٹکرانے والی سورج کی شعاعیں خاص طور پر مہلک ثابت ہوتی ہیں لہٰذا ان اوقات میں باہر نکلنے سے حتیٰ الامکان گریز کریں ۔
وہ افراد جو کھلے آسمان تلے کام کرتے ہیں یا تیز دھوپ میں گھر سے نکلتے ہیں انہیں دھوپ کی مضر شعاعوں یا لُو سے بچنے کے لیے پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیے۔لُو لگنے کے امکانات ایسے افراد میں زیادہ ہوتے ہیں جو دھوپ میں گھنٹوں کام کرتے ہیں اور انہیں پسینہ کم آتا ہے ۔بند جگہوں پر جہاں ہوا کا گزر بہت کم ہو وہاں بھی لُو لگنے کا اندیشہ ہوتاہے۔

گرمی دانوں‘جلد کی سرخی سے محفوظ رہنے کے لیے سوتی ملبوسات پہنیں۔سیاہ‘گہرے رنگوں کے کپڑے پہننے سے اجتناب کیجئے کیونکہ ان رنگوں میں سورج کی شعاعیں جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے ۔لُو لگنے کے امکانات کو کم کرنے کے لیے کھانے میں کچی پیاز کا زیادہ استعمال کریں لیکن اگر کسی بھی وجہ سے لُو لگ جائے تو مریض کو ہوادار‘کھلی‘مگر چھاؤں کی جگہ پر لٹادینا چاہیے اور سر پر ٹھنڈا پانی ڈالیں ۔
جسم میں نمکیات کی کمی لُو کا سبب بنتی ہے ۔ایک گلاس میں نمک‘چینی اور لیموں کا رس ملائیں اور مریض کو پلادیں۔پانی جسم میں سوڈیم کی مقدار میں توازن رکھتا ہے‘تاہم اگر مریض ذیابیطس ‘بلڈ پریشر یا کسی اورمرض کا شکار ہو تو چکنائی سے پاک دہی کی لسی ٹھنڈی کرکے پلائی جائے تو یہ بھی لُو سے متاثر فرد کی صحت یابی کے لیے مناسب رہتی ہے اور فوری آرام آجاتا ہے ۔
کوشش کریں کہ گرمیوں میں گھر سے باہر جانے میں دن کے اوقات میں پرہیز کریں صبح اور شام کے اوقات زیادہ مناسب رہیں گے ۔اس کے علاوہ گھر سے نکلتے وقت خوب اچھی طرح پانی پی لیں۔خاص طور پر بیمار افراد دو پہر میں باہر جانے سے اجتناب کریں۔دن بھر میں تین لیٹر سے زائد پانی کا استعمال بھی لُو سے محفوظ رکھنے میں بہت معاون ثابت ہوتاہے۔
جلد کی تروتازگی برقرار رکھیں
گرمی کے موسم میں درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے قدرتی طور پر پسینہ زیادہ آتا ہے اور یوں جسم کا اندرونی درجہ حرارت متوازن رہتا ہے ۔
پسینہ آنے کی وجہ سے جلد بہت زیادہ متحرک ہو جاتی ہے اس کے مسام کھل جاتے ہیں اور یہ زیادہ تھک جاتی ہے ۔اس صورتحال میں جلد کو تازہ دم کرنے کے لیے سب سے زیادہ اہم چیز پانی ہے۔
جلد پر سادے پانی کا چھڑکاؤ سب سے آسان عمل ہے۔جلد کی صفائی صحت مند زندگی کی شروعات کی جانب پہلا قدم ہے ۔جو خواتین جلد کی صفائی سے غفلت برتتی ہیں انہیں جلد کے انفیکشن کا زیادہ احتمال رہتا ہے۔
گرمیوں میں روزانہ نہانا چاہیے اور اسے اپنی عادت بنا لینا ایک اچھی بات ہے ‘ورنہ چہرہ تو دن میں کم ازکم 5-6باردھولینا چاہیے۔اگر چہرے پر چکنائی زیادہ ہوتو فیس واش بھی استعمال کریں لیکن اگر چکنائی زیادہ نہ ہوتو سادے پانی سے چہرہ دھولینا بھی کافی ہے نہانے کے لیے معیاری صابن استعمال کریں۔ہر بار نہانے کے بعد دُھلے ہوئے صاف کپڑے پہنیں۔

گرمیوں میں چہر ے کی جلد خاص طور پر متاثر ہوتی ہے گرمی سے چہرے کے مسام کھل جاتے ہیں اور بیرونی گردوغبار جلد کی تہوں میں جم کر جلد کی رنگت خراب کر ڈالتے ہیں۔ ایسی صورت میں گرد آلود ہاتھوں سے چہرے کو نہ رگڑیں خصوصاً چہرے کا پسینہ ہاتھوں سے رگڑ کر صاف نہ کریں۔رگڑ کر صاف کرنے سے جلد پر سوزش ہو سکتی ہے ۔کوشش کریں کہ گھر سے باہر نکلتے وقت دھوپ سے مناسب بچاؤ کا انتظام ضروری کریں خصوصاً سر ڈھانپ کر رکھیں اس کے لے آپ کیپ یا چھتری کا استعمال کریں ۔
اگر حجاب پہنتی ہیں تو سفید کاٹن کا حجاب لیں کلف لگا ہوتو بہترین بچاؤ کرتا ہے ۔کالے رنگ کے اسکارف اور نائیلون ملے کاٹن کے کپڑوں کے استعمال سے اجتناب کریں کیونکہ یہ گرمی کو زیادہ بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔
پسینہ آئے تو کسی چھوٹے گیلے تو لےئے کی مد د سے آہستگی سے صاف کریں اس طرح جلد متاثر نہیں ہوتی۔باہر نکلنے سے پہلے سن بلاک کا استعمال بھی ضروری ہے ۔
وہ خواتین جو سن بلاک استعمال نہ کرنا چاہیں تو وہ ایلو ویرا کا جیل بطور سن بلاک استعمال کر سکتی ہیں۔یہ جیل چہرے‘ہاتھوں اورگردن پر مل لیں اس طرح جلد دھوپ کے اثرات سے محفوظ رہے گی۔چہرے کی حفاظت کے لیے عرق گلاب اور صندل کے پانی سے منہ دھونا بھی مفید ہے ۔چہرے کی دیر پا شادابی کے لیے زیادہ مقدار میں پانی پینا ضروری ہے ۔ہر 20منٹ بعد ایک گلاس پانی پینا جلد کے لیے ٹانک کا کام کرتا ہے۔

تیز دھوپ جلد کو جھلسا دیتی ہے اس سے جلد کے سرطان کا مرض بھی لاحق ہو سکتا ہے ۔حالیہ برسوں میں کی جانے والی تحقیقات نے سورج سے جلد کے کینسر کے قریبی تعلق کی توثیق کردی ہے مگر جلد کا سرطان فوراً لاحق نہیں ہوتا بلکہ د س برس تک جلد مسلسل سورج سے متاثر ہوتی رہے تو سرطان کی علامات سامنے آتی ہیں۔خوش قسمتی سے سرطان کی اس قسم کے پھیلنے کی رفتار بہت سست ہوتی ہے ۔
تاہم اگر جلد میں سرطان ایک ملی میٹر سے زیادہ گہرائی تک سرایت کرجائے تو پھر صورتحال سنگین رخ اختیار کر لیتی ہے ۔جلد پر رونما ہونے والی جلن‘سوزش اور خارش جیسی علامات پر خاص طور پر نظر رکھیں۔جلدی سرطان سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کریں۔
سن بلاک کا استعمال ضرور کریں تاکہ سورج کی شعاعوں کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔پانی جلد کو اندر سے جونمی فراہم کرتا ہے اس سے بھی جلد کے سرطان کے خطرات میں کمی واقع ہو جاتی ہے ۔
کوشش کریں جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے پائے ۔اگر چہرے پر دانے یا کیل مہاسے ہو گئے ہوں تو نیم کے پتے خوب اچھی طرح دھوئیں اور انہیں پانی میں ڈال کر اُبال لیں یہ پانی ٹھنڈا ہونے پر منہ دھوئیں۔ اس سے ہر قسم کے دانے اور مہاسے ناصرف ختم ہوجائیں گے بلکہ داغ دھبے بھی صاف ہوجائیں گے۔جسم میں گرمی دانے ہوجائیں یا خارش ہونے لگے تو اس پانی سے نہالیں۔
یہ جلد کی صفائی اور حفاظت کے لیے بہت مفید ہے۔
آنکھوں کوموسم کی شدت سے بچائیں
آنکھیں ہماری صحت کی آئینہ دار ہوتی ہیں اور چہرے پر آنکھیں ہی سب سے زیادہ نمایاں ہوتی ہیں ۔موسم گرما کی تپش آنکھوں کی صحت کے لیے بہت مضر ثابت ہوتی ہے ۔موسم کی مناسبت سے آنکھوں کی حفاظت کے تقاضے بھی یکسر تبدیل ہو جاتے ہیں ۔اگر آنکھوں کی حفاظت مناسب طریقے سے نہ کی جائے تو آنکھوں کی چمک ماند پڑتی چلی جاتی ہے۔
گرمی سے متاثرہ آنکھیں سوزش‘سوجن اور جلن کا شکار رہتی ہیں ۔اگر بروقت ان تکالیف پر توجہ نہ دی جائے ،تو آنکھوں کی یہ تکالیف شدت اختیار کر لیتی ہیں۔ آنکھوں کی جلن سے نجات حاصل کرنے کے لیے روزانہ صبح اُٹھنے کے بعد آنکھوں پر ٹھنڈے پانی کے چھینٹے ماریں‘دھوپ میں نکلنے سے پہلے آنکھوں کی حفاطت کے لیے سن گلاسز لگالیں۔تاہم ذہن میں یہ بھی ضرور خیال رکھیے کہ ہمیشہ صاف‘ٹھنڈے اور تازہ پانی سے آنکھیں دھوئیں اس طرح آنکھیں صاف شفاف اور محفوظ رہتی ہیں۔

چہرے کی حفاظت کے لیے لاکھ جتن کیے جاتے ہیں لیکن چہرے کی خوبصورتی آنکھوں کی تندرستی کے بغیر ممکن نہیں ۔آنکھوں کے اطراف کی جلد بہت حساس ہوتی ہے گرمی کی تپش جلد کے اس حصے کو انتہائی خشک کر دیتی ہے اور خشکی آنکھوں کی مجموعی خوبصورتی کو دھند لا کر سکتی ہے لہٰذا آنکھوں کے لیے خصوصی طور پر تیار کی گئی آئی کریمز ضرور استعمال کیجیے یہ مصنوعات جلد کو نمی فراہم کرتی ہیں ۔

آنکھوں کی جلن کے فوری خاتمے کے لیے ایک آسان نسخہ یہ ہے کہ بغیر شکر والے چائے کے ٹھنڈے قہوے میں روئی کے ٹکڑے بھگو کر بند آنکھوں پر رکھیں سوکھ جانے پر یہ عمل دہراتے رہیں اس کے لیے آپ سادہ ٹی بیگز بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔کھیرے کے باریک قتلے آنکھوں پر رکھیں کھیرے کی ٹھنڈی تاثیر آنکھوں میں اترتی چلے جائے گی۔آخر میں برف کے پانی میں باریک نرم کپڑے کو ڈبو کر آنکھوں پر رکھ دیں‘آپ خود محسوس کریں گی کہ آنکھوں کی نمی‘تازگی اور کشش منٹوں میں بحال ہو گئی ہے یہ عمل جلن سے متاثر سرخی مائل آنکھوں کے لیے جادوئی اثرات کا حامل ہے ۔

آنکھوں کے جملہ امراض سے محفوظ رہنے کے لیے شفاف‘ٹھنڈا اور خالص عرق گلاب ایک نعمت عظیم ہے ۔یہ آنکھوں کوصاف رکھتا ہے ‘آشوب چشم کی بیماری سے تحفظ عطا کرنے کا باعث ہے ۔حساس آنکھوں کے لیے لازمی ہے کہ عرق گلاب صاف پانی میں ملا کر آنکھوں میں ڈراپس کی صورت میں ڈالا جائے۔اس عمل سے آنکھوں کی قدرتی چمک بھی برقرار رہتی ہے۔عرق گلاب کے معجزاتی اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

غذا پر توجہ دیں
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ موسم گرما میں دوران خون کو نارمل رکھنے کے لیے ایسی غذاؤں کا انتخاب کریں جو جسمانی اعضا کو تقویت عطا کرتی ہیں ۔سرخ رنگ کی سبزیاں ‘موسمی پھل خربوزہ‘گرما‘پیتا‘تربوز اور آم میں ”لائیکوپین“نامی اہم غذائی جزپایاجاتا ہے جو خصوصیت کے ساتھ دل کو تقویت عطا کرتا ہے۔
وٹامن Eبھی خون میں منفی چکنائی کی سطح بڑھنے سے روکتا ہے‘وٹامن Eیوں تو بیشتر سبزیوں میں پایا جاتا ہے ‘تاہم پکانے سے یہ معمولی حرارت سے بھی زائل ہوجاتا ہے ‘بہتر ہے کہ زیادہ تر سبزیاں کچی کھائیں یا نہایت دھیمی آنچ میں پکا کر کھائیں۔جلد کی تروتازگی کے لیے’کولاجن“اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ جز ہمیں صرف وٹامنC کے ذریعے ہی وافر مقدار میں حاصل ہو سکتا ہے ۔
وٹامنCرس بھرے کھٹے پھلوں میں پایا جاتا ہے ۔لیموں‘وٹامنCحاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے‘تازہ سبزیوں کو سلاد کی صورت میں اپنی روزانہ غذا کا حصہ ضرور بنائیں۔
گرم موسم میں دہی‘دودھ اور پنیر کا استعمال کریں یہ جسم کو ٹھنڈا رکھتے ہیں اور کیلشیم کے حصول کا بہترین ذریعہ بھی ہیں ۔دہی وہ غذاہے جو لُوسے محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوتی ہے ۔
گرمیوں میں زود ہضم غذائیں کھائیں ۔اناج‘دالیں‘چاول اور مختلف سبزیاں مفید غذائیں ہیں یہ زود ہضم ہیں اس لیے نظام ہاضمہ پر بوجھ نہیں ڈالتیں ‘خون میں تیزابی مادے پیدا نہیں ہوتے اور جسم ہر قسم کی نقاہت سے محفوظ رہتا ہے۔
گرمیوں میں پانی‘جلد کی تروتازگی اور صحت کی خوشگواریت کے لیے ایک کار آمد نسخہ ہے ،آپ پانی کا ایک گلاس پینے کے بعد خود کو تروتازہ محسوس کریں گی۔پانی کی یہ خاصیت ہے کہ وہ انسانی جلد کے ہر خلیے کو خون کے راستے آکسیجن مہیا کرنے کا ذریعہ ہے ۔اس نعمت کا دل کھول کر استعمال کریں پیاس کا انتظار کیے بغیر ہی تقریباً ہر گھنٹے بعد پانی کا ایک گلاس ضرور پئیں۔آپ خود کو توانامحسوس کریں گی۔

Browse More Skin Care

Special Skin Care article for women, read "Badalti Rut Hussan O Sehat Ki Tawaja Ki Matqazi" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.