Face Waxing - Kitni Bezarar Kitni Mehfooz - Article No. 2408

Face Waxing - Kitni Bezarar Kitni Mehfooz

فیس ویکسنگ ․․․ کتنی بے ضرر کتنی محفوظ - تحریر نمبر 2408

چہرے پر رواں کم ہو تو بلیچ کرنا ہی کافی کیوں؟

جمعرات 27 اگست 2020

کبھی پیدائشی تو کبھی ہارمون کے نظام بگڑنے پر چہرے پر جابجا رواں(چھوٹے چھوٹے بال) نکل آتے ہیں۔اس تکلیف کا پہلا حل تو تجربہ کار ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ہی ہے تاکہ یہ رواں بڑھنے نہ پائے لیکن جو بال اگ چکے ہیں انہیں ضائع کرنابھی ضروری ہے اس لئے خواتین ویکسنگ کرواتی ہیں یا پھر بلیچ (بالوں کی رنگت بدلنا) کرواتی ہیں۔وہ خواتین جو اکثر و بیشتر یعنی ہر ماہ یا ایک ماہ میں دو مرتبہ ویکسنگ کرواتی یا خود کرتی ہیں ان کے لئے اس کے مضر اثرات سے واقف ہونا ضروری ہے۔

احتیاطی تدابیر
اول تو آپ کسی مستند اور تجربے کار ماہر حسن ہی سے ویکسنگ کروائیں اور کسی نئی یا اجنبی ماہر حسن سے خدمات نہ ہی لیں تا وقتیکہ لوگوں نے اس کے کام اور مہارت کا یقین نہ دلایا ہو۔

(جاری ہے)


چہرے کی جلد نرم اور حساس ہوتی ہے اور ویکس لگانے سے بہت جلد جھریاں پڑنے کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔
ویکس لگانے سے چہرے کے بالوں کے فوٹیکلر متاثر ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے چہرے پر سوجن،داغ اور انفیکشن ہو سکتے ہیں۔


اگر بال کم ہیں تو بلیچ کرنا زیادہ بہتر رہے گا۔
اگر بال بہت گھنے ہیں تو پھر لیزر سے بالوں کو ضائع یا صاف کرنا اچھا رہے گا۔
آپ ویکسنگ کرنا سیکھ سکتی ہیں اور گھر پر بازوؤں اور ٹانگوں کی ویکسنگ خود کر سکتی ہیں لیکن آپ کے لئے بہتر ہے چہرے کو خود نہ چھیڑیں کیونکہ چہرے کی ویکسنگ خصوصی مہارت چاہتی ہے جس میں موم کے ذریعہ حرارت،ویکس اسٹرپس کے معیار اور مقدار کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

اگر آپ کی جلد حد درجہ حساس ہے تو ویکس کروانے سے پہلے اپنی ماہر حسن سے ضرور تذکرہ کر لیں،ورنہ جلد سرخ بھی ہو گی اور ممکن ہے کہ کوئی انفیکشن بھی ہو جائے۔
بلیچ اور ویکسنگ دونوں عمل ایک دن نہیں ہو سکتے یعنی یہ تو پہلے ویکس ٹریٹمنٹ لی جائے اور نہ بعد میں بلیچ کیا جائے۔اگر فیصلہ کرنے میں دقت ہو تو بالوں کی ساخت کے حساب سے ماہر حسن خود مشورہ دیں گی اور آپ کے لئے کونسا طریقہ زیادہ بہتر رہے گا۔

عام طور پر ویکسنگ کے بعد پارلرز میں بھی ویکسنگ لوشن یا فیس سیرم نہیں لگایا جاتا۔اگر آپ انہیں کہہ دیں کہ تو وہ یہ خدمت بھی پیش کر سکتے ہیں اسی لئے چہرے اور جلد کی کسی بھی نگہداشت کے لئے اچھے،مستند اور بہتر خدمات انجام دینے والے پارلروں سے ہی رابطہ کرنا بہتر ہے۔
ویکسنگ کرانے کے بعدکوشش کریں کہ براہ راست دھوپ کا سامنا نہ کرناپڑے اور نہ ہی گیس کے سامنے کچن میں کھڑے ہو کر کوئی کام کریں۔آدھے پونے گھنٹے میں جلد اصلی حالت میں لوٹ آتی ہے۔خارش بھی ہو تو ٹھیک ہو جاتی ہے۔
بار بار ویکس لگانا بھی مضر صحت ہے۔مہینے میں ایک یا دو مرتبہ ہی ویکسنگ کرانا موزوں ہے۔

Browse More Skin Care

Special Skin Care article for women, read "Face Waxing - Kitni Bezarar Kitni Mehfooz" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.