Keel Mahasay Or Daagh Dhabbe - Article No. 2138

Keel Mahasay Or Daagh Dhabbe

کیل مہا سے اور داغ دھبے - تحریر نمبر 2138

چہرے پر کیل ،مہاسے نکل آئیں تو نہ صرف چہرہ بد نما دکھائی دیتا ہے ،بلکہ شدید اُلجھن بھی محسوس ہوتی ہے ۔

جمعہ 9 اگست 2019

حکیم راحت نسیم سوہدروی
چہرے پر کیل ،مہاسے نکل آئیں تو نہ صرف چہرہ بد نما دکھائی دیتا ہے ،بلکہ شدید اُلجھن بھی محسوس ہوتی ہے ۔عام طور پر بلوغت کی عمر میں چہرے یا جسم کے کسی بھی حصے میں کیل مہاسے نمودار ہونے لگتے ہیں ،جو تیس سال کی عمر میں نکلنا بند ہو جاتے ہیں،لیکن بعض کیسز میں تیس سال کے بعد بھی نکلتے رہتے ہیں۔
بد قسمتی سے ہمارے یہاں زیادہ تر افراد کیل مہاسوں کو طبعی عمر کا تقاضا سمجھ کر علاج نہیں کرواتے ،جو قطعاً درست نہیں ۔اگر ان کا بروقت علاج کروالیا جائے تو چہرے کو بدنما ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔
بعض اطباانھیں روغنی غذاؤں کا سبب قرار دیتے ہیں ،توکچھ کا کہنا ہے کہ یہ زمانہ بلوغت میں ہارمونوں کی تبدیلیوں کا رد عمل ہے،جب کہ بعض کے نزدیک اس کا سبب قبض اور ماہانہ ایام کی خرابی بھی ہے ۔

(جاری ہے)


علاوہ ازیں ،مستقل ذہنی دباؤ،بعض ادویہ اور وہ امراض جو ہارمونوں میں عدم توازن پیدا کریں،ان کی وجہ بن سکتے ہیں۔زیادہ مرطوب آب وہوا والے علاقوں کے باشندوں میں کیل مہاسے نکلنے کی شرح زیادہ ہے،کیوں کہ نمی اور رطوبت کی وجہ سے جلد پر چکنائی اور گردوغبار وغیرہ جم کر مسامات بند کر دیتے ہیں۔ماہرین امراض جلد نے چاکلیٹ اور بعض کیمیائی عناصر ،جیسے آیوڈین اور برومین کو بھی کیل مہاسوں کا سبب قرار دیا ہے۔
بہر حال یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ جسم میں ہارمونوں کا عدم توازن اس کا اہم اور بڑا سبب ہے۔
انسان کی جلد کے اندر چکنائی پیدا کرنے والے غدوو پائے جاتے ہیں۔یہ اینڈروجن ہارمونوں کے زیر اثر فعال ہو جاتے ہیں ۔ان غدود کا کام جلد کو مناسب مقدار میں چکنائی فراہم کرنا ہے،لیکن جب یہ غدود زیادہ فعال اور سر گرم ہو جائیں تو چکنائی زیادہ مقدار میں پیدا ہو کر کیل مہاسوں کا سبب بن جاتی ہے۔
ابتدا میں یہ کالے اور سفید مہاسوں کی صورت میں نمودار ہوتے ہیں،پھر بڑے دانے بن جاتے ہیں اور بعدازاں نشانات اور گڑھے چھوڑ جاتے ہیں۔کیل مہاسوں کے علاج کے ضمن میں سب سے اہم عمل جسم کو ان زہریلے مادوں سے پاک کرنا ہے،جو ایک عرصے سے جمع ہوتے رہتے ہیں،اس لیے ضروری ہے کہ چند روز تک صرف پھلوں پر گزارہ کیا جائے۔گرم تاثیر والی اشیاء مثلاً انڈے ،مچھلی ،تیز مرچ ،مسالے دار روغنی غذائیں ،خشک میوے وغیرہ کم ،جب کہ سبزیاں اور پھل زیادہ کھائے جائیں۔

ثقیل اور تلی ہوئی اشیاء کھانے سے بھی احتیاط برتی جائے اور ایسی اشیاء کھانے سے پر ہیز کریں،جو قبض کا سبب بنیں۔پانی زیادہ سے زیادہ پییں،جب کہ حیاتین الف(وٹامن اے)کا کھانا بھی اکسیر ہے۔
چہرے سے داغ ،دھبوں اور کیل مہاسوں کے نشانات سے نجات کے لیے نارنگی کے چھلکے دھوپ میں سکھا کر ،پانی میں پیس کر باقاعدگی سے لگائیں۔ایک ہی ہفتے میں نمایاں فرق محسوس ہو گا۔لیموں کارس اور گلیسرین ہم وزن ملا کر لگانا بھی مفید ہے۔نیز مٹی کے پیالے میں زرد کوڑی اور سرکہ ڈال کر تین روز تک سائے میں خشک کرلیں،پھر اسی پیالے میں گھس کر لگائیں،افاقہ ہو گا۔ایک دوسرے نسخے کے مطابق چھ گرام گل منڈی آدھے گلاس پانی میں اُبال کر چھان لیں۔پھر اس میں ایک چمچہ شہد ملا کر پی لیں۔

Browse More Skin Care

Special Skin Care article for women, read "Keel Mahasay Or Daagh Dhabbe" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.