Keel Muhase Se Kaise Nijat Payen - Article No. 2983

Keel Muhase Se Kaise Nijat Payen

کیل مہاسوں سے کیسے نجات پائیں - تحریر نمبر 2983

کیل مہاسے عام طور پر نوجوانی کے زمانے میں چہرے پر نمودار ہوتے ہیں

ہفتہ 8 اکتوبر 2022

ڈاکٹر شاہ جہاں کھتری
کیل مہاسے عام طور پر نوجوانی کے زمانے میں چہرے پر نمودار ہوتے ہیں،جن میں کبھی کبھار خارش بھی محسوس ہوتی ہے۔یہ چہرے کے علاوہ گردن،سینے،کمر اور بازوؤں پر بھی نمودار ہو سکتے ہیں۔دراصل ہماری جلد کے اندر بالوں کے ساتھ چکنائی پیدا کرنے والے کچھ غدود (Sebaceous Glands) بھی پائے جاتے ہیں۔اگر یہ غدود متورم ہو جائیں تو چکنائی زیادہ مقدار میں پیدا ہو کر کیل مہاسوں کا سبب بن جاتی ہے۔
عام طور پر کیل مہاسوں کے درمیان کالا یا سفید کیل نما سر ہوتا ہے۔کیل مہاسوں کی کئی اقسام ہیں۔
عام طور پر ہارمونز (Hormones) میں عدم توازن،تیز مرچ مسالے دار روغنی غذائیں یا ایسی غذائیں جو نشاستے (کاربوہائیڈریٹ) سے بھرپور ہوں،مثلاً دودھ سے بنی ہوئی مصنوعات،چاکلیٹس،مٹھائیاں اور آلو سے بنی ہوئی اشیاء،صفائی ستھرائی میں غفلت،ذہنی دباؤ،تمباکو نوشی،سفید ڈبل روٹی،کیک،کولا مشروبات کی زیادتی،قبض،ماہانہ ایام کی خرابی،چہرے کی جلد کو بار بار چھونا،کیل مہاسوں کو نوچنا،غیر معیاری میک اپ کی اشیاء سمیت ٹیلکم پاؤڈر،صابن،فیس واش،لوشن اور کریم کا استعمال اس بیماری کا سبب بنتے ہیں۔

(جاری ہے)


کیل مہاسوں کو نوعیت کے اعتبار سے تین درجوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔پہلا درجہ مائلڈ (Mild) کہلاتا ہے،جس میں کم شدت والے کیل مہاسے شامل ہیں،جب کہ دوسرا درجہ ماڈریٹ (Moderate) اور تیسرا سیویر (Severe) کہلاتا ہے۔خواتین میں عموماً حمل کے دوران پی سی او ایس (Polycystic Ovary Syndrome)،سن یاس (Menopause) یا ایام سے متعلق تکالیف کے دوران بھی اس مرض کی شدت دیکھی جا سکتی ہے،البتہ مانع حمل ادویہ کھانے والی خواتین میں کیل مہاسوں کی تعداد قدرے کم ہو جاتی ہے۔
اکثر افراد،خاص طور پر خواتین کیل مہاسوں کی وجہ سے احساس کمتری کا شکار بھی ہو جاتی ہیں،اس لئے کہ ان سے چہرہ بدنما نظر آتا ہے،لیکن اگر ان کا کسی مستند ماہرِ امراض جلد سے علاج کروایا جائے تو چہرہ صاف ستھرا اور تروتازہ ہو جاتا ہے۔
یاد رکھیں کہ کیل مہاسوں کا نکلنا مرض کے زمرے میں آتا ہے اور یہ ایک قابلِ علاج مرض ہے۔زیادہ تر کیسوں میں دیکھا گیا ہے کہ غذائی پرہیز کرنے سے ان کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔
کیل مہاسوں سے نجات حاصل کرنے کے لئے صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے،روزانہ غسل کرنا چاہیے اور چہرے کو بار بار دھونا چاہیے۔کسی کے مشورے پر کوئی صابن،لوشن یا کریم ہر گز استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
اگر کیل مہاسوں کی وجہ کوئی تعدیہ (انفیکشن) ہے تو ماہر معالج کے مشورے سے ضدِحیوی ادویہ (Antibiotics) اور اسٹیرائڈز (Steroids) لازمی کھانی پڑتی ہیں۔اس کے علاوہ ایسی غذائیں بھی کھانی پڑتی ہیں،جن میں جست (زنک)،حیاتین د 3،ب 12،ج،(وٹامنز ڈی 3،بی 12 اور ج) اور ریشہ (فائبر) وافر مقدار میں موجود ہوں تو فائدہ ہوتا ہے۔نیز متاثرہ فرد کو اپنا صابن اور تولیا بھی ہمیشہ علیحدہ رکھنے چاہییں،تاکہ دوسرے افراد کیل مہاسوں سے محفوظ رہیں۔

Browse More Skin Care

Special Skin Care article for women, read "Keel Muhase Se Kaise Nijat Payen" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.