
Syeda Maria Qutbia Razi Allah Taala Anha - Khanwada E Rasool
سیدہ ماریہ قطبیہ رضی اللہ تعالی عنہا - خانوادئہ رسول
بدھ 17 دسمبر 2014

سیدہ ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا کے والد کا نام شمعون تھا۔ انہیں مصر کے بادشاہ مقوقس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بطور ہدیہ بھیجا تھا۔ چنانچہ معاہدہ حدیبیہ کے بعد جب سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کفار کے حملوں سے اطمینان ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نواح عرب کے حکمرانوں اور روٴ سا کو اسلام کی دعوت کے خطوط بھیجے۔ عزیر مصر مقوقس کو جو خط لکھاگیا، وہ مشہور صحابی سیدنا حاطب رضی اللہ عنہ بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہا کے ہاتھ بھیجا گیا۔ شاہ مقوقس سیدنا حاطب رضی اللہ عنہ سے بہت عزت سے پیش آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والا نامہ کے جواب میں سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک خط لکھا جس کا مضمون یہ تھا:
”محمد بن عبداللہ کے نام مقوقس رئیس قبط کی طرف سے
”السلام علیک کے بعد واضح ہو کہ میں نے آپ کا والا نامہ پڑھا اور جو کچھ اس کا مضمون اور مفہوم ہے ،وہ میں نے سمجھ لیا۔
مجھ کو یہ تو معلوم تھا کہ ایک نبی آنے والا ہے لیکن مجھے گمان تھا کہ وہ ملک شام میں ظاہر ہوں گے۔ میں نے آپ کے سفیر کی بہت عزت و تکریم کی ہے اور وہ لڑکیاں بھیجتا ہوں جن کو قبطیوں میں بہت تکریم کی جاتی ہے اور میں آپ کے لئے کپڑا اور سواری کے لئے خچر بھیجتا ہوں۔
والسلام علیک“
یہ دونوں لڑکیاں کون تھیں؟ ان میں ایک ماریہ اوردوسری ان کی بہن شیریں تھیں۔ شاہ مقوقس نے ان دونوں لڑکیوں کے ساتھ ہزار مثقال سونا، بیس سفید کپڑے کے تھان، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ایک خچر دُلدل نامی ارسال کیا۔
سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا نہایت حسین و جمیل او ر سفید رنگ کی تھیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بالا خانے میں ٹھہرایا جس کانام بعد میں ”مسئر بہ ام ابراہیم“ پڑگیا کیونکہ سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا نے اسی بالا خانے میں رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم رضی اللہ عنہ کو جنم دیا تھا۔
سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سب سے آخری اولاد سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔ ان کی پیدائش ماہ ذی الحجہ 8 ہجری میں ہوئی۔ساتویں روز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کا عقیقہ کیا۔ عقیقہ میں دو مینڈھے ذبح کئے، سر منڈایا گیا اور بالوں کے برابر چاندی تول کر خیرات کی گئی اور بال زمین میں دفن کئے گئے۔ اس بیٹے کانام آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے جدامجد سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے نام پر ابراہیم رضی اللہ عنہ رکھا۔ لڑکا بہت خوبصورت اور تندرست تھا۔ ابورافع رضی اللہ عنہ نے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ابراہیم رضی اللہ عنہ کی پیدائش کی خبر دی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اتنا خوش ہوئے کہ ابورافع رضی اللہ عنہ کو ایک غلام انعام کے طور پر دے دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابراہیم رضی اللہ عنہ کو گود میں لے کر کھلاتے اور پیار کرتے۔
عرب کے قاعدے کے مطابق حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کو دایہ ام بردہ رضی اللہ عنہا بنت المنذ انصاری کے حوالے کیا گیا تاکہ وہ انہیں دودھ پلائے۔یہ دایہ ایک لوہار کی بیوی تھیں۔ ان کے چھوٹے سے گھر میں اکثر بھٹی کا دھواں رہتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بچے کو دیکھنے کے لئے لوہار کے گھر جاتے اور وہاں دھواں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھ اور ناک میں گھستا رہتا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انتہائی نازک طبع ہونے کے باوجود اس کو بچے کی خوطر برداشت کرتے رہتے۔ ابراہیم رضی اللہ عنہ ابھی 17 یا 18 ماہ کے ہوئے تھے کہ ہجرت کے دسویں سال ان کا انتقال ہو گیا۔ بچے نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھوں میں جان دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے لیکن زبانِ مبارک سے یہی فرمایا:
” بخدا ابراہیم! ہم تمہاری موت سے نہایت غمگین ہیں، آنکھ رو رہی ہے اور دل غمزدہ ہے مگر ہم ایسی کوئی بات زبان سے نہ کہیں گے جس سے ہمارا رب راضی نہ ہو۔“
جس روزسیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا، اتفاق سے اسی روز سورج گرہن ہو گیا۔قدیم زمانے میں لوگوں کا خیال تھا کہ سورج گرہن اور چاند گرہن کسی بڑے آدمی کی موت پر ہوتا ہے ۔ اس اعتقاد کے تحت مدینہ کے مسلمان بھی یہ کہنے لگے کہ یہ سورج گرہن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صاحبزادے کے انتقال کی وجہ سے ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ بات بہت ناپسند ہوئی کیونکہ یہ انسان کی عاجزانہ حیثیت کے خلاف تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو اکٹھا کر کے تقریر فرمائی:
”سورج اور چاند کو کسی انسان کی موت سے گرہن نہیں لگتا بلکہ وہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ جب تم ایسا دیکھو تو نماز پڑھو اور اللہ جل شانہ کے حضور جھک جاوٴ۔“
بعض روایات میں آتاہے کہ سیدناابراہیم رضی اللہ عنہ کی پیدائش کے بعد ایک دفعہ جبرائیل امین علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا۔ ”السلام علیکم یا ابا ابراہیم۔“
سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں 16 ہجری میں انتقال فرمایا اور جنت البقیع میں دفن ہوئیں۔
”محمد بن عبداللہ کے نام مقوقس رئیس قبط کی طرف سے
”السلام علیک کے بعد واضح ہو کہ میں نے آپ کا والا نامہ پڑھا اور جو کچھ اس کا مضمون اور مفہوم ہے ،وہ میں نے سمجھ لیا۔
(جاری ہے)
والسلام علیک“
یہ دونوں لڑکیاں کون تھیں؟ ان میں ایک ماریہ اوردوسری ان کی بہن شیریں تھیں۔ شاہ مقوقس نے ان دونوں لڑکیوں کے ساتھ ہزار مثقال سونا، بیس سفید کپڑے کے تھان، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ایک خچر دُلدل نامی ارسال کیا۔
سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا نہایت حسین و جمیل او ر سفید رنگ کی تھیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بالا خانے میں ٹھہرایا جس کانام بعد میں ”مسئر بہ ام ابراہیم“ پڑگیا کیونکہ سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا نے اسی بالا خانے میں رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم رضی اللہ عنہ کو جنم دیا تھا۔
سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سب سے آخری اولاد سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔ ان کی پیدائش ماہ ذی الحجہ 8 ہجری میں ہوئی۔ساتویں روز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کا عقیقہ کیا۔ عقیقہ میں دو مینڈھے ذبح کئے، سر منڈایا گیا اور بالوں کے برابر چاندی تول کر خیرات کی گئی اور بال زمین میں دفن کئے گئے۔ اس بیٹے کانام آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے جدامجد سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے نام پر ابراہیم رضی اللہ عنہ رکھا۔ لڑکا بہت خوبصورت اور تندرست تھا۔ ابورافع رضی اللہ عنہ نے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ابراہیم رضی اللہ عنہ کی پیدائش کی خبر دی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اتنا خوش ہوئے کہ ابورافع رضی اللہ عنہ کو ایک غلام انعام کے طور پر دے دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابراہیم رضی اللہ عنہ کو گود میں لے کر کھلاتے اور پیار کرتے۔
عرب کے قاعدے کے مطابق حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کو دایہ ام بردہ رضی اللہ عنہا بنت المنذ انصاری کے حوالے کیا گیا تاکہ وہ انہیں دودھ پلائے۔یہ دایہ ایک لوہار کی بیوی تھیں۔ ان کے چھوٹے سے گھر میں اکثر بھٹی کا دھواں رہتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بچے کو دیکھنے کے لئے لوہار کے گھر جاتے اور وہاں دھواں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھ اور ناک میں گھستا رہتا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انتہائی نازک طبع ہونے کے باوجود اس کو بچے کی خوطر برداشت کرتے رہتے۔ ابراہیم رضی اللہ عنہ ابھی 17 یا 18 ماہ کے ہوئے تھے کہ ہجرت کے دسویں سال ان کا انتقال ہو گیا۔ بچے نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھوں میں جان دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے لیکن زبانِ مبارک سے یہی فرمایا:
” بخدا ابراہیم! ہم تمہاری موت سے نہایت غمگین ہیں، آنکھ رو رہی ہے اور دل غمزدہ ہے مگر ہم ایسی کوئی بات زبان سے نہ کہیں گے جس سے ہمارا رب راضی نہ ہو۔“
جس روزسیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا، اتفاق سے اسی روز سورج گرہن ہو گیا۔قدیم زمانے میں لوگوں کا خیال تھا کہ سورج گرہن اور چاند گرہن کسی بڑے آدمی کی موت پر ہوتا ہے ۔ اس اعتقاد کے تحت مدینہ کے مسلمان بھی یہ کہنے لگے کہ یہ سورج گرہن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صاحبزادے کے انتقال کی وجہ سے ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ بات بہت ناپسند ہوئی کیونکہ یہ انسان کی عاجزانہ حیثیت کے خلاف تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو اکٹھا کر کے تقریر فرمائی:
”سورج اور چاند کو کسی انسان کی موت سے گرہن نہیں لگتا بلکہ وہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ جب تم ایسا دیکھو تو نماز پڑھو اور اللہ جل شانہ کے حضور جھک جاوٴ۔“
بعض روایات میں آتاہے کہ سیدناابراہیم رضی اللہ عنہ کی پیدائش کے بعد ایک دفعہ جبرائیل امین علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا۔ ”السلام علیکم یا ابا ابراہیم۔“
سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں 16 ہجری میں انتقال فرمایا اور جنت البقیع میں دفن ہوئیں۔
تاریخ اشاعت:
2014-12-17
Your Thoughts and Comments
Special Khanwada E Rasool article for women, read "Syeda Maria Qutbia Razi Allah Taala Anha" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.
مزید خانوادئہ رسول سے متعلق
Articles and Information
بچے کی نگہداشتبچوں کی پرورش اور غلط نظریاتمحبت اور جزباتی خلفشارخواتین کی خوبصورتیمیک اپ کرنے کے طریقے اور تجاویزبالوں کی نگہداشت اور سٹائلنگبالوں کو رنگنے کے طریقے اور تجاویزچہرے کی حفاظتجلد کی حفاظتچہرے کا فیشل، بلیچ اور مساجخوبصورتی کے نئے اندازدلہن اور شادی کا میک اپخواتین کا مساج، چہرے اور باڈی کا مساجبالوں کیلئے شیمپو کا استعمالخواتین کیلئے وزن کم کرنے کی ورزشیںںاخنوں کی حفاظت اور خوبصورتیخواتین سے متعلقہ متفرق ویڈیوزاسلام اور عورتگھریلو ٹوٹکے خواتین کیلئے مضامینمختلف رویےخواتین کے ملبوسات 100 نامور خواتینخانوادئہ رسولقرونِ اولیٰعظیم مائیںعظیم بیویاںفن اور ادب میں نام پیدا کرنے والی خواتینمشہور سیاستدان اور حکمران خواتینفلاحِ عام کرنے والی مشہور خواتینمشہور کھلاڑی خواتین مشہور آرٹسٹ خواتینبدنصیب عورتیںگھر کی آرائشخواتین کیلئے خریداری کے طریقےابتدائی طبی امدادخواتین کیلئے باغبانی کے مشورےکامیاب شادی شدہ زندگیPicture Galleries
مہندی کے ڈئزائنہاتھوں کے مہندی کے ڈئزائنپیروں کے مہندی کے ڈئزائن ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2022 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.