Khoobsorti K Nuqte - Article No. 2202

Khoobsorti K Nuqte

خوبصورتی کے نکتے - تحریر نمبر 2202

آج آرائش حسن میں امداد دینے کیلئے بہت سی چیزیں تو ایجاد ہو گئی ہیں۔لیکن ان کی قیمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ عام خواتین انہیں خریدنے پر قادر نہیں۔

جمعہ 8 نومبر 2019

آج آرائش حسن میں امداد دینے کیلئے بہت سی چیزیں تو ایجاد ہو گئی ہیں۔لیکن ان کی قیمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ عام خواتین انہیں خریدنے پر قادر نہیں۔ایسا معلوم ہوتاہے کہ آرائش حسن چند کھاتی پیتی خواتین تک محدود ہو کر رہ گئی ہے اور اس صورت میں اگریہ دعویٰ کیا جائے کہ آرائش حسن کے ایک معمولی عورت کیلئے بھی ممکن ہی نہیں بلکہ سہل بھی ہے تو اس دعوے پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ نہیں کی جا سکے گی۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ تھوڑی سی توجہ اور معمولی سی احتیاط کی بدولت بہت زیادہ خرچ برداشت کیے بغیر اس معاملے میں ایک معقول حد تک کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔
اس سلسلے میں یہ بات یاد رکھنی چاہیے۔اگر آرائش حسن کے چند سادہ اُصولوں کو سامنے رکھا جائے اور چند معمولی دواؤں کو کام میں لایا جائے تو خواتین کو حسن خانوں میں جانے کی ضرورت نہیں محسوس ہو سکتی پھر ہم ان اُصول اور ادویہ سے نا واقف بھی نہیں ،یہ چیزیں یا تو ہمارے دماغ میں بندر ہتی ہیں یا پھر ہم انہیں اس قابل ہی نہیں سمجھتے کہ ان کا تجربہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

مثال کے طور پر کیا آپ کو معلوم ہے ۔کہ پپیتے کارس نہ صرف بہت زیادہ ہاضم ہوتاہے بلکہ جلد کو صاف اور تندرست بناتاہے۔
نباتاتی جوہر
بطور تجربہ پپیتے کے موسم میں دو تازہ پختہ پپیتے لیکر ان کا رس نچوڑ کر اسے صبح کو یا دوپہر بعد پینا چاہیے اور یہ عمل ایک ہفتے میں دوبار کرنا چاہیے۔پپیتہ کا یہ رس ملین ثابت ہو گا۔ اور معدے اور آنتوں کو صاف رکھنے میں مدد دے گا۔
اور چونکہ معدے اور آنتوں کی صفائی جلد کو نکھارنے کی طرف پہلا قدم کی حیثیت رکھتی ہے ۔اس لیے ایک ماہ میں آپ کو اپنی جلد میں ایک تبدیلی نظر آنے لگے گی۔اور آپ کی جلد صاف اور نرم ہو تی جائے گی۔
جلد کو نرم اور صاف بنانے کا دوسراآسان طریقہ یہ ہے کہ چند نارنگیوں کے چھلکوں کو دھوپ میں خشک کرکے انہیں باریک پیس کر ان میں تھوڑا سا گیہوں کا آٹا اور چائے کا ایک چمچ بھراگھی شامل کر لیا جائے۔
اس طرح یہ مرکب پیسٹ بن جائے گا۔اس پیسٹ کو روزانہ نہانے سے پہلے چہرے پہ لگا لینا چاہیے۔ایک ماہ تک یہی عمل کرتے رہنے کے بعد آپ کے چہرہ میں نمایاں تبدیلی نظر آئے گی اور نہ صرف یہ بلکہ آپ کے چہرے کی جلد کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ مہا سے،چھائیاں اور چہرے کے داغ بھی غائب ہو جائیں گے۔
اگر چہ نرم اور سنہرے بال خوبصورت معلوم ہوتے ہیں لیکن وہ آسانی سے گر بھی جاتے ہیں اس لیے ایسے بالوں میں کوئی تیز لوشن لگانا یا تیز قسم کا صابن استعمال کرنا نہیں چاہیے۔
ایسے بالوں کی بہت زیادہ مالش بھی درست نہیں۔مالش کراتے ہوئے کوئی اچھا تیل استعمال کرنا چاہیے،مختلف خواتین مختلف قسم کے تیل پسند کرتی ہیں ۔لیکن بعض خوشبو دار تیل نازک بالوں کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں اور ان کی بڑھوتری اور رنگ پر خراب اثر ڈالتے ہیں۔چنانچہ ان نقصانات سے محفوظ رہنے کیلئے خالص روغنوں مثلاً سرسوں یا ناریل کا تازہ تیل استعمال کرنا ہی مناسب ہے۔
یہ بات غلط ہے کہ سرسوں کا تیل بہت زیادہ گرم ہوتاہے اس کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ سرسوں کا تیل سر کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے کھوپڑی کو صحت مند بنانے میں مدد دیتاہے اور خشکی کو دور کرتاہے۔کیا آپ کو اس بات کا علم ہے کہ حسن اور خوبصورتی آرائش حسن کی چیزوں پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ اس کا انحصار ان چیزوں کے صحیح استعمال پر ہوتاہے۔مثلاً لپ اسٹک صرف لبوں پر ہی لگانی چاہیے۔
اور بھی صرف اس لیے اور اتنی کہ لبوں پر گلابی اور صحت مندانہ رنگ جھلک جائے۔لیکن ہمارا مشاہدہ یہ ہے کہ خواتین لپ اسٹک کے استعمال کو لبوں تک محدود نہیں رکھتیں بلکہ لپ کے کناروں پر لیپ لیتی ہیں ۔اور اس طرح ایک نئی شکل بنانے کی کوشش کی جاتی ہے،مگر جب ایسی خواتین کو قریب سے دیکھا جائے ۔تو ان کے لب قدرتی حسن سے بھی محروم اور نفرت انگیز نظر آتے ہیں۔

بلش آن نہ صرف رخسار کو تابناک بنانے کیلئے مخصوص ہے لیکن بہت سی خواتین اسے تمام چہرے حتیٰ کہ تھوڑی پر بھی لگا لیتی ہیں ۔ان کا مقصد چہرے کے پیلے پن کر چھپانا ہے۔اس سلسلے میں یہ بات بھلانی نہیں چاہیے کہ ایسے رنگین چہرے کے مقابل جو کسی سستے نقاب کی طرح مصنوعی معلوم ہوتاہے زرد رنگ کا چہرہ زیادہ خوشنما نظر آتاہے ۔ظاہر ہے کہ عورتیں فلمی اداکاروں کی نقل کرنے کیلئے اس قسم کا میک اپ کرتی ہیں ۔
لیکن وہ یہ بات بھول جاتی ہیں۔کہ ایسا میک اپ فلمی تصویر کشی کیلئے تو موزوں ضرور ہے،لیکن لوگوں سے ملنے ملانے کے موقعوں پر یہ کسی حال میں بھی بھلا نہیں لگتا۔
چہرے کا انداز
کیا آپ اس بات سے واقف ہیں ۔کہ جو بالیاں اور آویزے چہرہ کی ساخت کی مناسبت سے منتخب کیے جاتے ہیں۔وہ چہرے کی خوبصورتی کو دوبالا کر دیتے ہیں۔
مثلاً اگر چہرہ لمبوترہ ہوتو لمبے آویزے بظاہر چہرے کی لمبائی کو بڑھا دیں گے،اس لیے لمبے آویزے محض گول چہرے کیلئے موزوں ہوتے ہیں ۔اور بیضوی چہرے پر چھوٹے گول آویزے پھبتے ہیں ۔اور تجربہ کے بعد ان باتوں کی صداقت معلوم کی جاسکتی ہے ۔پھر سب کے بعد ہم دریافت کرنا چاہتے ہیں کہ کیا آرائش حسن کے سلسلے میں آپ کو لباس کی اہمیت کا علم ہے؟
ہم خواتین کو بھڑکیلے اور قیمتی لباس زیب تن کرنے کا مشورہ نہیں دیتے۔
لیکن اس معاملہ میں رنگ اور تراش کی موزونیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔جو عمر رسیدہ عورتیں زرق برق اور شوخ رنگ لباس پہنتی ہیں وہ اپنی عمر کے مقابلے میں زیادہ بوڑھی معلوم ہوتی ہیں ۔ایسی خواتین کیلئے ہلکے ماندرنگ کا لباس بھلا معلوم ہوتاہے ۔اور ان کے جسم پر بھورے یا فاختی رنگ کا لباس موزوں ثابت ہوتاہے ۔لیکن جوانوں کو بوڑھوں کی نقل نہیں کرنی چاہیے،بلکہ اُنہیں نکھرے ہوئے سرخ سبز یا رائل بلورنگ کا لباس زیب تن کرنا چاہیے۔اور جن لوگوں کا رنگ زیادہ صاف نہ ہو ان کے جسم پر آسمانی ،زرد اور نارنجی رنگ کے کپڑے موزوں معلوم ہوتے ہیں۔

Browse More New Trends of Beauty

Special New Trends of Beauty article for women, read "Khoobsorti K Nuqte" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.