Mask. Facial Ka Agla Qadam - Article No. 2382

Mask. Facial Ka Agla Qadam

ماسک،فیشل کا اگلا قدم - تحریر نمبر 2382

یہ جلد کو توانا اور دلکش رکھنے کا خوبصورت بہانہ بھی ہے

بدھ 1 جولائی 2020

پچھلے وقتوں سے خواتین جلد اور بالوں کو دیر تک توانا اور جوان رکھنے کے لئے مختلف جتن کرتی تھیں،جن میں مختلف اقسام کے ماسک لگانا بھی شامل تھا،آج کی جدید زندگی میں بھی ان کی اہمیت جوں کی توں قائم ہے اور کاسمیٹک انڈسٹری میں جلد کی صحت و خوبصورتی کے لئے مختلف پھلوں،پھولوں اور عرقیات کی مدد سے ماسک تیار شدہ شکل میں دستیاب ہوتے ہیں۔
یہ مختلف جلدوں کے حساب سے تیار کئے جاتے ہیں تاہم اگر آپ تازہ ماسک گھر پر خود تیار کر لیں تو ان کی افادیت محفوظ شدہ لوشنوں اور کریموں سے کہیں زیادہ ہے۔مثلاً اگر آپ کی جلد چکنی ہے تو آپ کیا کریں گی؟
ایک چمچہ شہد،ایک انڈے کی سفیدی میں شامل کرکے چہرے اور گردن پر لگائیں،سات آٹھ منٹ کے بعد سادہ پانی سے دھولیں یا ایک چائے کا چمچہ خمیر،ایک چمچہ چینی،آدھا کپ دودھ میں ملا کر گرم جگہ پر ڈھانپ کر رکھ دیں۔

(جاری ہے)

تھوڑی دیر بعد خمیر تیار ہو جائے تو اسے ماسک کے طور پر استعمال کر لیں۔
مٹر اور سیم کی پھلی کا ماسک
مٹر گرائنڈ کرلیں اور سیم کی پھلیاں باریک باریک کاٹ کر کسی سایہ دار جگہ پر سکھا لیں۔ان کا سفوف بنا کر شیشے کی بوتل میں بند کرلیں۔جب فیشل ہو جائے تو چند قطرے عرق گلاب کے ملا کر ماسک کے طور پر استعمال کرلیں۔
مختلف تازہ پھلوں کے ماسک
ہر موسم کے پھل کا ماسک خود بنایا جا سکتا ہے،خواہ تربوز کا موسم ہو یا سٹرس فروٹس دستیاب ہوں،ان کا گودا لے کر لگالیں۔
جلد بھی نکھرے گی،مسام بھی بند ہوں گے اور دوران خون بڑھنے سے چہرے کی شادابی بھی محسوس ہو گی۔
خشک جلد کے ماسک
ایک کھانے کے چمچے زیتون کے تیل میں دو کھانے کے چمچے تازہ کریم ملا کر کچھ دیر چہرے پر لگائیں اور پھر کنکنے پانی میں بھیگے ہوئے روئی کے پیڈز کے ساتھ چہرہ صاف کرلیں۔ایک کھانے کے چمچے،شہد،پندرہ قطرے سنگترے کا رس،ایک کھانے کے چمچےFillers Earthکو تھوڑے سے عرق گلاب میں ملا کر ماسک بنا لیں۔
اسے کچھ دیر لگا رہنے دیں پھر دھولیں۔ناشتے میں استعمال ہونے والے کارن فلیکس کا ماسک بھی بہت عمدہ نتیجہ دیتا ہے اس کی تھوڑی سے مقدار میں زیتون کا تیل یا تازہ کریم ملا کر دس منٹ تک چہرے پر لگا رہنے دیں پھر دھولیں۔
سمندری جڑی بوٹیوں کا ماسک
جن کاسمیٹکس میں سمندری جڑی بوٹیاں شامل کی جاتی ہیں ان کے چونکا دینے والے نتائج سب ہی محسوس کر لیتے ہیں،کیونکہ یہ پژمردہ جلد میں جان ڈال دیتی ہیں اور ماننا پڑتا ہے کہ قدرت نے اپنی نعمتوں کے خزانے انسان کے لئے واکر دیے ہیں اور دنیا میں کوئی چیز بھی بلا سبب نہیں بنی،یہ جڑی بوٹیاں موئسچرائزنگ ٹریٹمنٹ بھی ہیں اور انہیں آنکھوں کے اردگرد نازک بافتوں کی حفاظت کے لئے بہترین ماسک تصور کیا جاتا ہے۔
یہ جلد کو معدنیات اور نمک مہیا کرکے جھریاں نہیں بننے دیتیں علاوہ ازیں خون کی گردش بھی بہتر ہوتی ہے۔
آپ چاہیں تو کاسمیٹکس کی شکل میں ان کا انتخاب کرلیں یا اگر سمندر جیسی نعمت موجود ہوتو تازہ بوٹیاں گھر لا کر سائے میں سکھائیں،گرائند کرکے سفوف بنا لیں اور انہیں مختلف تیلوں یا چھلوں کے عرقیات سے ملا کر ماسک تیار کرلیں۔ایسی موئسچرائزنگ کریم استعمال کریں جن میں یہ جڑی بوٹیاں شامل ہیں۔

ایکنی ماسک
کیل مہاسوں والی جلد حساس ہوتی ہے اس لئے اسے مخصوص ماسک کی ضرورت ہوتی ہے جو یوکلپٹس لونگ اور صندل سے تیار کئے جائیں تو بہتر ہے کیونکہ یہ جراثیم کش بھی ہوتے ہیں اور ان سے انفیکشن کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔یہ ماسک ہاتھوں پیروں اور بازوؤں پر بھی لگائے جا سکتے ہیں۔
پروٹین ماسک
قدرتی پروٹین اور صندل کی لکڑی کے سفوف سے تیار کئے جانے والے ماسک جلد کی گہرائی تک کلینزنگ کرتے ہیں اور جلد کو نمی بھی مہیا کرتے ہیں۔

ہلدی بطور ماہر معالج
ہلدی کو جراثیم کش بھی کہتے ہیں اور نباتاتی جزو بھی ۔اس کا استعمال جسم کے اندرونی اور بیرونی دونوں جگہوں انفیکشنز سے بچاتا ہے ،چوٹ لگنے پر دودھ اور ہلدی کے کا مکسچر پلانے سے زخم جلد مند مل ہوتا ہے۔لیموں کے چند قطرے ہلدی میں ملا کر،قدرتی طریقے سے جلد کی صفائی کی جا سکتی ہے۔اگر کلورین دستیاب ہو جائے تو دو قطرے کلورین میں ہلدی ملا کر پژمردہ جلد کو جواں اور توانا بنایا جا سکتا ہے۔

آملہ سیکا کائی،ریٹھا اور مہندی کا ماسک
بالوں کا بہترین علاج نباتاتی اجزاء سے ممکن ہے۔مہندی کے ساتھ آملہ،سیکا کائی،بائل ریٹھا،پیس کر سفوف بنالیں۔یہ نباتاتی اجزاء جلد کی گہرائی تک صفائی کرکے مردہ خلیوں کو زائل کرتا ہے ،نمی کا تناسب قائم رکھتا ہے اور بالوں کے لئے بہترین ماسک بھی ہے۔

Browse More New Trends of Beauty

Special New Trends of Beauty article for women, read "Mask. Facial Ka Agla Qadam" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.