Mehendi K Badalte Design - Article No. 2476

Mehendi K Badalte Design

مہندی کے بدلتے ڈیزائن - تحریر نمبر 2476

مہندی لگانے کے ٹرینڈز بھی ہر سال تبدیل ہوتے ہیں

منگل 1 دسمبر 2020

راحیلہ مغل
شادی بیاہ کی تقریبات میں جہاں خواتین ملبوسات پر بہت توجہ دیتی ہیں وہیں مہندی کے بغیر خوشیوں کے ان تہواروں کے رنگ پھیکے سے لگتے ہیں۔جیسے ملبوسات میں ٹرینڈز کروٹ لیتے ہیں اسی طرح سے مہندی لگانے کے ٹرینڈز بھی ہر سال تبدیل ہوتے ہیں۔مہندی کے جدید ڈیزائن اتنے منفرد ہیں کہ گھر پہ انہیں لگانا ناممکن ہے۔
کچھ عرصہ قبل تک دلہنیں مہندی کے ڈیزائن سے بھرے ہاتھ پاؤں پسند کرتی تھیں لیکن اب سادے اور کھلے مہندی کے ڈیزائن بنوانا پسند کیے جانے لگے ہیں۔مہندی کے ڈیزائن بنوانے کے بعد انہیں گلٹر اور مختلف قسم کے سٹونز سے سجایا جاتا ہے۔گلٹر مہندی میں مختلف رنگ دستیاب ہیں،جوڑے سے ملتے جلتے رنگ کی مہندی کا استعمال کرکے اپنی تیاری میں چار چاند لگائے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)


گزشتہ چند برسوں سے رواج چلا آرہا ہے کہ مہندی سے بازوؤں،ہاتھوں اور پاؤں پر ڈیزائن بنانے کے بعد اس پر گلٹر کی مدد سے ڈیزائن کو مزید رنگین بنا دیا جاتا ہے جو دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔بعض دلہنیں تو مہندی لگوانے کی بجائے گلٹر سے ہی ڈیزائن بنوا لیتی ہیں۔بیوٹیشن کہتی ہیں کہ ہاتھ سے لے کر کہنی تک مہندی کے ڈیزائن بنوانے میں خواتین خاصی دلچسپی رکھتی تھیں،لیکن اب دلہنیں کلائی پر کڑا بنواتیں ہیں،ہاتھ پر بڑا سا ٹیکہ لگوا کر انگلیوں پر بھرا ہوا ڈیزائن بنواتی ہیں۔
ہاتھ پر سادہ ٹیکہ لگایا جائے تو انگلیوں پر بھرا ڈیزائن دیدہ زیب لگتا ہے۔پاؤں پر خوبصورت بیلیں لگوائی جا رہی ہیں،اس کے علاوہ مہندی کی مدد سے پھول اور ٹیٹوز بنوانے بھی پسند کیے جا رہے ہیں۔دیکھا جائے تو گھروں میں مہندی گھول کر تنکوں کی مدد سے ڈیزائن بنانے کا دور اب بالکل جا چکا ہے،اس کے علاوہ مہندی لگانے کے لئے چھاپے کا استعمال بھی معدوم ہو گیا ہے۔
چھاپہ اکثر حساس جلد والوں کے لئے الرجی کا باعث بھی بن جاتا ہے کیونکہ اس میں خاص قسم کے کیمیکل ڈالے جاتے ہیں جو جلد پر بعض اوقات خارش کا باعث بنتے ہیں۔
بڑی بوڑھی خواتین تنکوں کی مدد سے ہاتھوں اورپاؤں پر مہندی رچانے کے بعد اچھے رنگ کے لئے گلاب کا عرق اور چائے کی پتی کا رنگ نکال کر پانی لگایا کرتی تھیں۔پاکستانی کلچر میں شادی بیاہ اور خصوصی طور پر عید کے موقع پر مہندی لگوانے کو خصوصی ترجیح دی جاتی ہے،خواتین اپنے ہاتھ پاؤں پر مہندی کے مختلف ڈیزائن بنوا کر اپنی خوشیوں کو دوبالا کرتی ہیں۔
بیوٹی پارلرز پر مہندی لگوانے کی مختلف آفرز کی جاتی ہیں اور یہ آفرز کافی مہنگی ہوتی ہیں۔مختلف پارلرز میں مہندی لگوانے کے مختلف چارجز ہیں جیسے ہاتھ کی ایک سائیڈ پر مہندی لگانے کے کم سے کم 500 روپے لگتے ہیں۔اسی طرح جیسے جیسے ڈیزائن اپنی مرضی کے بنواتے جائیں اسی طرح ریٹس بھی بڑھتے جاتے ہیں۔
اس حوالے سے خواتین کا ماننا ہے کہ خوشی کے موقعوں پر جہاں اتنی تیاری کی جاتی ہے اور ہر چیز کو خریدنے میں اچھی خاصی رقم صرف ہوتی ہے،مہندی لگوانے کے لئے پیسے کیوں نہیں خرچ کیے جا سکتے۔

بیوٹیشنز کے خیال میں جس کو ڈرائنگ کرنی آتی ہے وہ بخوبی مہندی بھی لگا سکتا ہے۔اچھی مہندی کی پہچان یہ ہے کہ جس مہندی کی خوشبو بہت تیز ہوتی ہے،اس کا رنگ بہت اچھا ہوتا ہے اور جس مہندی میں بالکل بھی خوشبو نہیں ہوتی اس کا رنگ بہت ہلکا ہوتا ہے،بلکہ بعض اوقات تو ہوتا ہی نہیں۔
ایک مہندی ایسی ہوتی ہے جو دو تین گھنٹوں کے بعد رنگ دیتی ہے،لیکن ایک مہندی ایسی ہوتی ہے جو کہ خشک ہوتے ساتھ ہی رنگ دے دیتی ہے،لیکن ایسا رنگ عارضی بھی ہوتا ہے جلدی اتر جاتا ہے۔
خواتین آج کل باریک مہندی زیادہ پسند کر رہی ہیں،خصوصاً عید وغیرہ کے تہواروں پر جبکہ شادی بیاہ کے مواقع پر دلہنیں اپنی مرضی کے ڈیزائن لگواتی ہیں۔آج کل خواتین کو انڈین ڈیزائن زیادہ پسند آتے ہیں جو باریک اور دکھنے میں زیادہ خوبصورت لگتی ہے لیکن عربی اور سوڈانی ڈیزائن کی بھی اپنی ہی خوبصورتی ہوتی ہے۔یہ ڈیزائن مہندی آرٹسٹ کی تخلیق ہوتے ہیں اور تخلیق چاہے جیسی بھی ہو وہ اپنے اندر دلچسپی سموئے ہوئے ہوتی ہے۔

Browse More New Trends of Beauty

Special New Trends of Beauty article for women, read "Mehendi K Badalte Design" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.