Sola Kya, Sola So Singhar Ke Liye Bhi Ideal Mausam - Article No. 3352

Sola Kya, Sola So Singhar Ke Liye Bhi Ideal Mausam

سولہ کیا، سولہ سو سنگھار کے لئے بھی آئیڈیل موسم - تحریر نمبر 3352

عورت فطرتاً بناؤ سنگھار کی طرف میلان و رجحان رکھتی ہے

پیر 20 جنوری 2025

فائزہ ریاض
عورت فطرتاً بناؤ سنگھار کی طرف میلان و رجحان رکھتی ہے۔بچی، ابھی ماں کی گود سے اُترتی نہیں کہ ماں کے دوپٹوں سے ساڑیاں بنانا، ننھے ننھے پیروں میں ہائی ہیلز پہن پہن دیکھنا، اُچک اُچک کر ڈریسنگ ٹیبل سے نیل کلرز، لپ اسٹکس، آئی پینسلز اُتار لینا اور پھر اُن سے منہ، ہاتھوں، پیروں کو منقش کرنا تو گویا ہر دوسرے گھر کی کہانی ہے۔
اور پھر اُٹھان بھرتے، قد کاٹھ نکالتے تو سولہ سنگھار کیا، سولہ سو سنگھار سے آشنائی ہو جاتی ہے۔یوں بھی دور حاضر نے اگر دنیا کو ”گلوبل ویلیج“ بنا دیا ہے، تو ایک اسمارٹ فون نے دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کیفیشنز، اسٹائلز کو ”چند کلکس کی مار“ کر کے رکھ دیا ہے۔رہی سہی کسر آرٹیفیشل انٹیلی جینس نے پوری کر دی ہے۔

(جاری ہے)


ان دنوں تو سونے پہ سہاگے کا عالم ہے کہ رُت ہی کچھ ایسی ٹھنڈی میٹھی، سجیلی و البیلی ہے کہ چاہو تو من بھاتا پہنو، چاہو تو جگ بھاتا۔

ہر رنگ و انداز، ہر روپ سروپ، ہر طرح کی زیبائش و آرائش، سولہ تو کیا، سولہ سو سنگھار کے لئے بھی موسم بہت ہی آئیڈیل ہے۔اور تقریبات کے دعوت نامے تو یکے بعد دیگرے آ ہی رہے ہیں۔ویسے ”ناگزیر“ سے لے کر ”غیر ضروری“ تک، ہر قسم کی دعوت قبول کرنے کا بہترین موسم یہی ہے۔جہاں جانا لازم ٹھہرا، وہاں تو آپ جائیں گی ہی، جس تقریب میں شرکت کا ارادہ نہیں بھی رکھتیں، وہاں بھی ہو آئیں۔
میل ملاپ، آپس کے مل بیٹھنے سے جو سکھ، راحت ملے گی، وہ تو ایک طرف، پہننے اوڑھنے، بناؤ سنگھار میں بھی خوب لطف آئے گا۔
”سردی تو ویسے بھی ایک سلیبریشن (جشن) ہے۔“ اور ان دنوں لگ بھگ پورے ملک ہی میں اس جشن کا سماں ہے۔عمومی طور پر اس رُت میں سستی و کاہلی جیسے پورے وجود کا احاطہ سا کیے رکھتی ہے۔چہار اطراف اِک آلکسی ہی سی بکھری دکھائی دیتی ہے۔
ادھر پنچھیوں، پکھیروؤں نے پنکھ سمیٹے، رین بسیروں، گھونسلوں کی سمت پرواز شروع کی، اُدھر حضرت انسان کا بھی دل رضائیوں، دلائیوں، کھیسوں، کمبلوں میں جا گھسنے کو مچلنے لگا اور اکثر چھٹی والے دن تو یہ لحاف تہہ کرنے کی نوبت ہی نہیں آتی۔پہلے دن چڑھے تک کسلمندی سے پڑے رہو اور پھر سرِ شام ہی دوبارہ سر منہ لپیٹ لو۔
کہتے ہیں کہ ”موسمِ سرما فطرت کی نیند ہے۔
“ اور واقعی، سرما رُت میں جیسے ہر شے سو سی جاتی ہے۔معروف برطانوی شاعرہ، ایڈیتھ سیٹ ویل کی ایک نظم کا مفہوم ہے کہ ”موسمِ سرما در حقیقت آرام کرنے، اچھے کھانے کھانے، عمدہ پہناوے پہننے اور حدت دیتی انگیٹھی کے گرد بیٹھ کر ڈھیروں باتیں کرنے کا موسم ہے۔یعنی یہ اپنے گھر میں وقت گزارنے کا موسم ہے۔“ اور یہ کیسی سو فیصد درست بات ہے۔بہر کیف، پوری رُت تو کسی بند کمرے میں بیٹھ کے گزاری نہیں جا سکتی۔اور کچھ نہیں، بوڑھے درختوں، گھنے سایہ دار پیڑوں کی نیم برہنگی کا اضمحلال دور کرنے، اُن کی دل جوئی و دل داری کی خاطر اُترتی شاموں میں باغوں کی سیر کو تو نکلا ہی جاتا ہے۔

Browse More Makeup Tips, Suggestions & Tutorials

Special Makeup Tips, Suggestions & Tutorials article for women, read "Sola Kya, Sola So Singhar Ke Liye Bhi Ideal Mausam" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.