Nakhun - Shaksiyat K Aaina Dar - Article No. 2087
ناخن۔شخصیت کے آئینہ دار - تحریر نمبر 2087
شخصیت کی دل کشی اور خوش نمائی میں ناخن نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔
منگل 4 جون 2019
ظل ہما
شخصیت کی دل کشی اور خوش نمائی میں ناخن نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔اگر انھیں نظر انداز کردیا جائے تو ہماری شخصیت بے جان اور غیر دل کش ہو سکتی ہے ۔ہاتھ پاؤں اور جلد کی خوب صورتی ونزاکت کے بعد جو چیز سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے،وہ ناخن ہیں۔مردوں کے مقابلے میں خواتین خاص طورپر ناخنوں کی خوب صورتی پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔
ناخنوں کی باقاعدگی سے تراش خراش اور ان کا بیرونی طور پر صاف رکھنا اپنی جگہ اہمیت رکھتا ہے ،لیکن اس کے علاوہ ناخنوں کو صحت مند رکھنے کے لیے اچھی غذا کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔غذا میں کیلسےئم کی مناسب مقدار ہونی چاہیے،تاکہ ناخن مضبوط رہیں ۔اس کے ساتھ روز مرہ کی غذاؤں میں دہی ،دودھ ،دودھ سے بنی ہوئی مصنوعات ،مچھلی اور پنیر بھی شامل کرنے چاہییں۔
ہاتھ اورپاؤں کے ناخن ایک سخت ریشے دار لحمیے (پروٹین)سے بنتے ہیں،جسے”کیراٹن“(KERATIN)کہتے ہیں۔ہاتھ کے ناخن ایک ماہ میں تین اور پیر کے ایک ملی میٹر بڑھتے ہیں۔ظاہری طور پر چھوٹے نظر آنے والے ناخن کے چھے حصے ہوتے ہیں ۔یہ ناخن کی سطح کے ذریعے جلد سے جڑے ہوتے ہیں ۔ناخن کے بیرونی حصے کی سرخی دراصل اس کے نیچے موجود خون کی باریک نالیوں کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ناخن کی اصل ساخت ناخن یا جلد کے اندر کی خرابی سے تبدیل بھی ہو جاتی ہے۔
بعض اوقات جسم کے کسی عضو یا نظام کی خرابی بھی ناخن کی رنگت ،ساخت یا شکل بدل دیتی ہے ۔جدید دور کے فیشن کے مطابق پالش اُتارنے والے لوشن بھی ناخنوں کو خراب کرتے ہیں۔جب ناخن پرپالش کی تہ لگائی جاتی ہے ،تب بھی ناخن خراب ہو جاتے ہیں ۔کچھ خواتین برتن دھوتے وقت ہاتھوں کو محفوظ رکھنے والے لوشن استعمال کرتی ہیں ۔ان سے بھی ناخن خراب ہوجاتے ہیں ۔کپڑے دھونے کے لے آج کل صابن کے بجائے ڈٹرجنٹ پاؤڈر استعمال کیے جاتے ہیں۔یہ غیر معیاری پاؤڈر بھی جلد اور ناخن خراب کرتے ہیں۔
ناخنوں کی ایک نہایت منفرد خاصیت یہ بھی ہے کہ وہ صحت کے بارے میں بھی آگاہی دیتے ہیں۔سفید،پیلے یا خراب ناخن اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ ہمیں مختلف امراض لاحق ہو سکتے ہیں ۔
ایک تحقیق کے مطابق زرد رنگ کے ناخنوں کا مطلب ہے کہ آپ دل وجگر کے امراض اور غذائی کمی جیسی بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں ۔سفید رنگ کے ناخنوں کا مطلب ہے کہ آپ کے جگر میں کوئی خرابی ہے اور یہی چیز سوزش جگر(ہیپاٹائٹس)کے مرض کو جنم دیتی ہے ۔گہرے پیلے ناخن اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ آپ پھیپھڑوں کے امراض یا ذیابیطس میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ہلکے نیلے رنگ کے ناخنوں کا مطلب ہے کہ آپ کے جسم کو مطلوبہ اوکسیجن نہیں مل پارہی ہے ،جس کی وجہ سے آپ پھیپھڑوں کے مرض کا شکار ہو سکتے ہیں۔ناخن کی کھردری سطح کا مطلب ہے کہ آپ کھجلی یا چنبل(PSORIASIS) کی بیماری میں مبتلا ہیں۔خشک اور ٹوٹنے والے ناخنوں کا مطلب ہے کہ آپ غدود کی خرابی کے مرض کا شکار ہیں اور یہ اس بات کی بھی نشان دہی ہو سکتی ہے کہ آپ پھپوندی کے مرض میں مبتلا ہورہے ہیں۔پھولے ہوئے سرخ رنگ کے کناروں والے ناخن جلدی امراض کی نشان دہی کرتے ہیں۔ناخنوں کے نیچے گہرے رنگ کی لکیرکے ظاہر ہونے پر معالج سے رجوع کرنا چاہیے،اس لیے کہ اس لکیر کا مطلب ہے کہ آپ جلد کے سرطان کا شکار ہو سکتے ہیں۔
دانتوں سے ناخن چبانے اور کاٹنے کی عادت کو بڑا سمجھاجاتا ہے ۔بعض اوقات یہ عادت اضطراب و تشویش کی علامت سمجھی جاتی ہے ،جس کا علاج کرانا ضروری ہے ۔اس عادت کو ترک کرنے کے لیے ماہرین نفسیات سے بھی رجوع کرنا چاہیے۔سماجی اور ممکنہ طبی نقصانات سے قطع نظر دنیا بھر میں 30فیصد افراد ناخن چبانے کی عادت کا شکار ہیں۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق جب کوئی فرد ناخن چباتا ہے تو اسے سکون ملتا ہے ،کیوں کہ لاشعوری طور پر لوگوں کو اس سے لطف حاصل ہوتا ہے ،خاص طور پر ذہنی دباؤ کی کیفیت میں اعصاب پر سکون ہو جاتے ہیں یا مشکل کاموں کے دوران پر سکون رہنے میں مدد ملتی ہے ۔ایسا کرنے والے افراد عجلت پسند ہوتے ہیں ،بہت جلد چڑ چڑے پن یا غصے کا شکار ہو جاتے ہیں اور ایسی حالت میں ناخن چبانے لگتے ہیں ۔اس عادت کا تعلق موروثی ہوتا ہے ۔اس میں مبتلا ایک تہائی افراد ایسے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ،جن کے افراد ناخنوں کو چبانے کے عادی ہوتے ہیں ۔اس عادت میں مبتلا افراد ذاتی ومعاشرتی ذمے داریاں پوری کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔یہ بال توڑنے کے بھی عادی ہو سکتے ہیں۔
انسانی ہاتھوں میں ہر گھنٹے میں سیکڑوں بیکٹیریاگھر بناتے ہیں،کیوں کہ دن بھر ہم لوگ مختلف چیزوں کو چھوتے ہیں ،جس سے بیکٹیریا ہاتھوں میں منتقل ہو جاتے ہیں اور اگر آپ وہی ہاتھ منھ یا ہونٹوں پر لگاتے ہیں تو اس طرح بیکٹیریا منھ میں منتقل ہو کر تعدیے (انفیکشن)کا خطرہ بڑھادیتے ہیں۔کسی فرد کے اگر ناخن خراب ہیں تو ان کا مختلف طریقوں سے علاج کیا جا سکتا ہے ۔لہسن کے جووں کو اچھی طرح دھو کر پانی سے بھرے ہوئے پیالے میں بھگودیجیے۔اگلے دن اس کا پانی کسی چھوٹے پیالے میں ڈال کر پانچ منٹ کے لیے صبح وشام اس میں ناخن بھگوئے رکھیں۔اس کے علاوہ بھنڈی کے پتے سر کے میں پیس کر مرہم کی طرح ناخنوں پر لگائیے۔سرکہ ناخن کے امراض دور کرتا ہے ۔مہندی کے مٹھی بھر پتے زیتون کے تیل میں بھگودیجیے۔پھر تیل کو چھان کر بوتل میں بھر کر رکھ لیجیے۔رات کو سوتے وقت یہ تیل ناخنوں پر لگائیے۔
علاج کے ساتھ ناخنوں پرتوجہ بھی دینی چاہیے۔سب سے پہلے ایمری بورڈ(EMERY BOARD) ،یعنی ناخن گھسنے کے آلے سے ناخن بنائیں۔ناخنوں کو گھس کر ہموار کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ آلے کوآرے کی طرح آگے پیچھے چلا یا جائے۔اس طرح ناخن ہموار ہوجاتے ہیں۔ناخنوں کے گرد سفید مردہ کھال سی بن جاتی ہے۔ناخنوں کی صفائی کے لیے اس مردہ کھال کودور کرنا ضروری ہے ۔
اس کھال کو ایک خاص قسم کے لوشن یا کریم سے دور کیا جا سکتا ہے ۔لوشن کو روئی کے پھاہے کے ساتھ ناخنوں کی مردہ کھال پر لگائیں،تاکہ جلد نرم ہو جائے۔پھر روئی کی پھر یری(SWAB)کیوٹیکل ریموور(CUTICLE REMOVER)یالوشن میں بھگوئیں اور مردہ کھال کو صاف کردیں۔اب اپنے ہاتھ صابن والے نیم گرم پانی میں بھگودیں۔اس کے بعد ہاتھ تولیے یا ٹشو پیپر سے خشک کرلیں،آپ کے ہاتھ صاف ستھرے اور خوش نمادکھائی دیں گے۔
شخصیت کی دل کشی اور خوش نمائی میں ناخن نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔اگر انھیں نظر انداز کردیا جائے تو ہماری شخصیت بے جان اور غیر دل کش ہو سکتی ہے ۔ہاتھ پاؤں اور جلد کی خوب صورتی ونزاکت کے بعد جو چیز سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے،وہ ناخن ہیں۔مردوں کے مقابلے میں خواتین خاص طورپر ناخنوں کی خوب صورتی پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔
ناخنوں کی باقاعدگی سے تراش خراش اور ان کا بیرونی طور پر صاف رکھنا اپنی جگہ اہمیت رکھتا ہے ،لیکن اس کے علاوہ ناخنوں کو صحت مند رکھنے کے لیے اچھی غذا کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔غذا میں کیلسےئم کی مناسب مقدار ہونی چاہیے،تاکہ ناخن مضبوط رہیں ۔اس کے ساتھ روز مرہ کی غذاؤں میں دہی ،دودھ ،دودھ سے بنی ہوئی مصنوعات ،مچھلی اور پنیر بھی شامل کرنے چاہییں۔
(جاری ہے)
ہاتھ اورپاؤں کے ناخن ایک سخت ریشے دار لحمیے (پروٹین)سے بنتے ہیں،جسے”کیراٹن“(KERATIN)کہتے ہیں۔ہاتھ کے ناخن ایک ماہ میں تین اور پیر کے ایک ملی میٹر بڑھتے ہیں۔ظاہری طور پر چھوٹے نظر آنے والے ناخن کے چھے حصے ہوتے ہیں ۔یہ ناخن کی سطح کے ذریعے جلد سے جڑے ہوتے ہیں ۔ناخن کے بیرونی حصے کی سرخی دراصل اس کے نیچے موجود خون کی باریک نالیوں کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ناخن کی اصل ساخت ناخن یا جلد کے اندر کی خرابی سے تبدیل بھی ہو جاتی ہے۔
بعض اوقات جسم کے کسی عضو یا نظام کی خرابی بھی ناخن کی رنگت ،ساخت یا شکل بدل دیتی ہے ۔جدید دور کے فیشن کے مطابق پالش اُتارنے والے لوشن بھی ناخنوں کو خراب کرتے ہیں۔جب ناخن پرپالش کی تہ لگائی جاتی ہے ،تب بھی ناخن خراب ہو جاتے ہیں ۔کچھ خواتین برتن دھوتے وقت ہاتھوں کو محفوظ رکھنے والے لوشن استعمال کرتی ہیں ۔ان سے بھی ناخن خراب ہوجاتے ہیں ۔کپڑے دھونے کے لے آج کل صابن کے بجائے ڈٹرجنٹ پاؤڈر استعمال کیے جاتے ہیں۔یہ غیر معیاری پاؤڈر بھی جلد اور ناخن خراب کرتے ہیں۔
ناخنوں کی ایک نہایت منفرد خاصیت یہ بھی ہے کہ وہ صحت کے بارے میں بھی آگاہی دیتے ہیں۔سفید،پیلے یا خراب ناخن اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ ہمیں مختلف امراض لاحق ہو سکتے ہیں ۔
ایک تحقیق کے مطابق زرد رنگ کے ناخنوں کا مطلب ہے کہ آپ دل وجگر کے امراض اور غذائی کمی جیسی بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں ۔سفید رنگ کے ناخنوں کا مطلب ہے کہ آپ کے جگر میں کوئی خرابی ہے اور یہی چیز سوزش جگر(ہیپاٹائٹس)کے مرض کو جنم دیتی ہے ۔گہرے پیلے ناخن اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ آپ پھیپھڑوں کے امراض یا ذیابیطس میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ہلکے نیلے رنگ کے ناخنوں کا مطلب ہے کہ آپ کے جسم کو مطلوبہ اوکسیجن نہیں مل پارہی ہے ،جس کی وجہ سے آپ پھیپھڑوں کے مرض کا شکار ہو سکتے ہیں۔ناخن کی کھردری سطح کا مطلب ہے کہ آپ کھجلی یا چنبل(PSORIASIS) کی بیماری میں مبتلا ہیں۔خشک اور ٹوٹنے والے ناخنوں کا مطلب ہے کہ آپ غدود کی خرابی کے مرض کا شکار ہیں اور یہ اس بات کی بھی نشان دہی ہو سکتی ہے کہ آپ پھپوندی کے مرض میں مبتلا ہورہے ہیں۔پھولے ہوئے سرخ رنگ کے کناروں والے ناخن جلدی امراض کی نشان دہی کرتے ہیں۔ناخنوں کے نیچے گہرے رنگ کی لکیرکے ظاہر ہونے پر معالج سے رجوع کرنا چاہیے،اس لیے کہ اس لکیر کا مطلب ہے کہ آپ جلد کے سرطان کا شکار ہو سکتے ہیں۔
دانتوں سے ناخن چبانے اور کاٹنے کی عادت کو بڑا سمجھاجاتا ہے ۔بعض اوقات یہ عادت اضطراب و تشویش کی علامت سمجھی جاتی ہے ،جس کا علاج کرانا ضروری ہے ۔اس عادت کو ترک کرنے کے لیے ماہرین نفسیات سے بھی رجوع کرنا چاہیے۔سماجی اور ممکنہ طبی نقصانات سے قطع نظر دنیا بھر میں 30فیصد افراد ناخن چبانے کی عادت کا شکار ہیں۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق جب کوئی فرد ناخن چباتا ہے تو اسے سکون ملتا ہے ،کیوں کہ لاشعوری طور پر لوگوں کو اس سے لطف حاصل ہوتا ہے ،خاص طور پر ذہنی دباؤ کی کیفیت میں اعصاب پر سکون ہو جاتے ہیں یا مشکل کاموں کے دوران پر سکون رہنے میں مدد ملتی ہے ۔ایسا کرنے والے افراد عجلت پسند ہوتے ہیں ،بہت جلد چڑ چڑے پن یا غصے کا شکار ہو جاتے ہیں اور ایسی حالت میں ناخن چبانے لگتے ہیں ۔اس عادت کا تعلق موروثی ہوتا ہے ۔اس میں مبتلا ایک تہائی افراد ایسے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ،جن کے افراد ناخنوں کو چبانے کے عادی ہوتے ہیں ۔اس عادت میں مبتلا افراد ذاتی ومعاشرتی ذمے داریاں پوری کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔یہ بال توڑنے کے بھی عادی ہو سکتے ہیں۔
انسانی ہاتھوں میں ہر گھنٹے میں سیکڑوں بیکٹیریاگھر بناتے ہیں،کیوں کہ دن بھر ہم لوگ مختلف چیزوں کو چھوتے ہیں ،جس سے بیکٹیریا ہاتھوں میں منتقل ہو جاتے ہیں اور اگر آپ وہی ہاتھ منھ یا ہونٹوں پر لگاتے ہیں تو اس طرح بیکٹیریا منھ میں منتقل ہو کر تعدیے (انفیکشن)کا خطرہ بڑھادیتے ہیں۔کسی فرد کے اگر ناخن خراب ہیں تو ان کا مختلف طریقوں سے علاج کیا جا سکتا ہے ۔لہسن کے جووں کو اچھی طرح دھو کر پانی سے بھرے ہوئے پیالے میں بھگودیجیے۔اگلے دن اس کا پانی کسی چھوٹے پیالے میں ڈال کر پانچ منٹ کے لیے صبح وشام اس میں ناخن بھگوئے رکھیں۔اس کے علاوہ بھنڈی کے پتے سر کے میں پیس کر مرہم کی طرح ناخنوں پر لگائیے۔سرکہ ناخن کے امراض دور کرتا ہے ۔مہندی کے مٹھی بھر پتے زیتون کے تیل میں بھگودیجیے۔پھر تیل کو چھان کر بوتل میں بھر کر رکھ لیجیے۔رات کو سوتے وقت یہ تیل ناخنوں پر لگائیے۔
علاج کے ساتھ ناخنوں پرتوجہ بھی دینی چاہیے۔سب سے پہلے ایمری بورڈ(EMERY BOARD) ،یعنی ناخن گھسنے کے آلے سے ناخن بنائیں۔ناخنوں کو گھس کر ہموار کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ آلے کوآرے کی طرح آگے پیچھے چلا یا جائے۔اس طرح ناخن ہموار ہوجاتے ہیں۔ناخنوں کے گرد سفید مردہ کھال سی بن جاتی ہے۔ناخنوں کی صفائی کے لیے اس مردہ کھال کودور کرنا ضروری ہے ۔
اس کھال کو ایک خاص قسم کے لوشن یا کریم سے دور کیا جا سکتا ہے ۔لوشن کو روئی کے پھاہے کے ساتھ ناخنوں کی مردہ کھال پر لگائیں،تاکہ جلد نرم ہو جائے۔پھر روئی کی پھر یری(SWAB)کیوٹیکل ریموور(CUTICLE REMOVER)یالوشن میں بھگوئیں اور مردہ کھال کو صاف کردیں۔اب اپنے ہاتھ صابن والے نیم گرم پانی میں بھگودیں۔اس کے بعد ہاتھ تولیے یا ٹشو پیپر سے خشک کرلیں،آپ کے ہاتھ صاف ستھرے اور خوش نمادکھائی دیں گے۔
Browse More Nail Care Tips for Health & Strong Nails
خوبصورت چمکدار ناخن
Khubsurat Chamakdar Nakhun
نیل آرٹ
Nail Art
ناخن کی صحت کیسے رہے گی بحال
Nakhun Ki Sehat Kaise Rahegi Bahal
نیل کٹنگ ایک آرٹ
Nail Cutting Aik Art
شخصیت اور موقع محل کے مطابق نیل آرٹ کا انتخاب کریں
Shakhsiyat Aur Moqa Mahal Ke Mutabik Nail Art Ka Intekhab Kareen
نیل آرٹ
Nail Art
نیل آرٹ ہے مصروف رہنے کا اک بہانہ
Nail Art Hai Masroof Rehne Ka Ek Bahana
ناخن مضبوط اور خوبصورت بنائیں
Nakhun Mazboot Aur Khoobsurat Banayeen
خوبصورت ناخن‘خوبصورت شخصیت
Khoobsurat Nakhun Khoobsurat Shakhsiyat
نیل پالش اور صحت مند ناخن
Nail Polish Aur Sehat Mand Nakhun
نیل کلر اور نیل آرٹ
Nail Color Aur Nail Art
دلکش اور اسٹائلش ناخن
Dilkash Aur Stylish Nakhun
Special Nail Care Tips for Health & Strong Nails article for women, read "Nakhun - Shaksiyat K Aaina Dar" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.
Child CareBeauty
MakeupHairsBaalon Ki BleachingChehraJildJild Ki BleachingKhoobsoorti Kay Naye AndazDulhan Ka MakeupMassageShampooWarzishNails
VideosIslam Aur AuratGharelu TotkayArticles100 Naamwar KhawateenKhanwada E RasoolQaroon E AulaaAzeem MaainAzeem BeevianFun O AdabQayadat O SayadatFlaah E Aama O KhasKhailRang O AahangBadnaseeb Khawateen
Ghar Ki AaraishRehnuma E KhareedariIbtedai Tibbi ImdadBaghbaniMarried LifeMehndi Ky Designs