Purkashish Masnoi Zevraat - Article No. 2727

Purkashish Masnoi Zevraat

پرکشش مصنوعی زیورات - تحریر نمبر 2727

کپڑوں کی خریداری کے بعد خواتین کی اولین ترجیح

جمعہ 5 نومبر 2021

ہماء غفار
خواتین صرف میک اپ پر ہی توجہ نہیں دیتیں بلکہ زیورات کے جدید ترین ماڈلز پہننے کو بھی اولین ترجیح دیتی ہیں یہی وجہ ہے کہ زیورات میں خواتین کی دلچسپی غیر معمولی ہوتی ہے۔امیر ہو کہ غریب ہر خاتون زیور پہننے کی خواہش رکھتی ہے مگر چند خواتین حالات کی مجبوری سے طلائی و نقرئی اور پلاٹینم جیولری پہننے سے قاصر رہ جاتی ہیں۔
لیڈیز کی زیب و زینت میں زیورات کو اول مقام حاصل ہے۔البتہ وقت کی تبدیلی کے ساتھ زیورات کی دھات اور ان کی بناوٹ کے علاوہ اسٹائل میں بھی فرق آنے لگا ہے تا ہم خواتین،خوبصورت نظر آنے کیلئے زیورات پہنتی ضرور ہیں خواہ وہ سونے،چاندی کے ہوں یا پھر پلاسٹک،ہاتھی دانت یا پھر مصنوعی جیولری ہی کیوں نہ ہو۔سب سے منفرد اور جدا نظر آنے کیلئے صنف نازک میں ایک مسابقتی جذبہ پایا جاتا ہے اس لئے وہ جیولری کے جدید ڈیزائن کی خواہش مند و طلبگار رہتی ہیں۔

(جاری ہے)

شادی بیاہ ہو یا عید و تہوار،ملبوسات کی خریداری کے بعد جیولری کے انتخاب کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔ہوش رہا مہنگائی کے باعث طلائی و نقرئی زیورات کے استعمال میں کمی ضرور آئی ہے مگر مصنوعی اور ہاتھی دانت کے بنے زیورات کا چلن عام ہوتا جا رہا ہے۔یہ زیورات ہر رنگ اور ڈیزائن میں بہ آسانی دستیاب رہتے ہیں۔سونے اور پلاٹینم کے زیورات میں قیمتی پتھروں کے استعمال کا فیشن بھی عام ہوتا جا رہا ہے۔
گلے کا ہار، آویزے،مانگ ٹیکہ اور گل کے علاوہ انگوٹھی کے زیور میں بھی یاقوت،زمرد،نیلم کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ان پتھروں سے چاندی کے زیورات کی قدر بڑھ جاتی ہے اور زیورات کے پہننے سے خواتین کے حسن میں چار چاند لگ جاتے ہیں۔
مصنوعی جیولری کے فیشن رجحانات میں چھوٹے ٹاپس،کفلنگ ٹاپس،بالیاں،جبکہ مصری اور ترکش بالیوں کا فیشن عام ہے،انڈین،نیپالی، ترکش،سری لنکن،اور مصری جیولری خریدنے کا رجحان زیادہ ہے جبکہ مقامی جیولری بھی دستیاب ہے،بڑے نگینوں والی مصنوعی انگوٹھیوں کی قیمت 250 سے 650 کے درمیان ہیں جبکہ چھوٹے نگینوں والی انگوٹھیاں 150 سے 400 میں دستیاب ہیں،مصنوعی جیولری سیٹ،ہار اور بُندے 500,400,250 سے 3000 تک کے درمیان ہیں۔

دھاگے،ربن،اور پینٹ سے تیار کی گئی جیولری 100 سے 500 کے درمیان میں ملتی ہیں،خواتین کی بڑی تعداد مصنوعی زیورات خریدتی ہے،جبکہ بیشتر چاندی کے زیورات خریدنا پسند کرتی ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ مصنوعی جیولری خریدنا پیسہ ضائع کرنے کے مترادف ہے، چاندی کی جیولری کی کچھ مالیت ہوتی ہے اور یہ برسوں استعمال میں رہتی ہے کیونکہ اسے پالش کرایا جا سکتا ہے۔

مصنوعی زیورات کی تیاری کو گھریلو صنعت کا درجہ حاصل ہے۔کراچی،حیدرآباد،لاہور،ملتان،فیصل آباد سمیت اب پشاور و دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی گھروں میں خواتین اور چھوٹے کارخانوں میں مرد کاریگر انتہائی نفیس اور خوبصورت جیولری تیار کر رہے ہیں۔
جن میں چاندی تانبے منجوس و دیگر دھاتوں سے تیار شدہ سیٹ سونے کے زیورات کے مشابہہ معلوم ہوتے ہیں۔
سونے کے زیورات سے مماثلت رکھنے والے مصنوعی زیورات کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہو جاتا ہے،پاکستان میں چھوٹے درجے پر قائم مصنوعی زیورات کے کارخانوں میں 95 فیصد آئٹمز سونے کے زیورات سے مشابہت رکھنے والے مصنوعی زیورات تیار کیے جاتے ہیں لیکن کسٹمز کی سطح پر بھارت اور چین سے درآمد ہونے والے تیار مصنوعی زیورات کی امپورٹ ٹریڈ پرائس انتہائی کم ہونے کی وجہ سے مقامی صنعت بلحاظ مسابقت متاثر ہے،مطابق پاکستان بھر میں 5000 سے زائد آرٹیفیشل جیولری کے گھریلو کارخانے قائم ہیں جبکہ کراچی میں ان گھریلو صنعتوں کی تعداد 1000 ہے۔

شاپنگ سینٹرز میں جیولری کے اسٹالز لگائے جاتے ہیں جن میں چاندی تانبے و دیگر کم قیمت دھاتوں کے علاوہ پلاسٹک اور کپڑے سے تیار کردہ مصنوعی جیولری رکھی جاتی ہے،ان اسٹالز میں مقامی سطح پر تیار ہونے والی جیولری سیٹس،لاکٹ سیٹ،بریسلیٹ،نیکلس، انگوٹھیاں،بنُدے،بالیاں،چین،کڑے،پازیب،چوڑیوں کے علاوہ دیگر مصنوعات فروخت کی جاتی ہیں۔

بعض خواتین ملبوسات کے اعتبار سے نگینوں سے مزین جیولری آرڈرز پر تیار کرواتی ہیں،دفاتر میں کام کرنے والی ورکنگ ویمن بھاری بھرکم جیولری کے بجائے ہلکی پھلکی جیولری کی خریداری کو ترجیح دیتی ہیں اور ان میں سے بیشتر ورکنگ لیڈیز غیر ملکی آرٹیفیشل جیولری کی خریداری کو ترجیح دیتی ہیں۔
کسی تہوار کے موقع پر طالبات اور لڑکیوں کی بڑی تعداد اپنے دوستوں کو مصنوعی زیورات تحفے میں دیتی ہیں جس کیلئے وہ پارٹی سیٹس،گفٹ سیٹ،کنگن،بریسلیٹ،انگوٹھیاں،بُندے اور کڑوں کی زیادہ خریداری کرتی ہیں،واضح رہے کہ پلاسٹک سے تیار ہونے والی مصنوعی جیولری خوشنما ہونے کے ساتھ کم قیمت بھی ہوتی ہیں جنھیں وہ خواتین زیادہ پسند کرتی ہیں جو جلدی امراض اور الرجی سے بچاؤ چاہتی ہیں۔

Browse More Shopping Tips for Women

Special Shopping Tips for Women article for women, read "Purkashish Masnoi Zevraat" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.