ڈرامہ بینوں کامقبولیت حاصل کرنے والے ڈراموں کی آخری قسط سینما میں پیش کرنے پرشدید رد عمل کا اظہار

جب مقبولیت ملتی ہے تو ہرہفتے گھر بیٹھ کر ڈرامہ دیکھنے والے لاکھوں لوگوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے ،نظر ثانی کی جائے

ہفتہ 15 جنوری 2022 12:04

ڈرامہ بینوں کامقبولیت حاصل کرنے والے ڈراموں کی آخری قسط سینما میں پیش کرنے پرشدید رد عمل کا اظہار
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2022ء)ڈرامہ بینوں نے مقبولیت حاصل کرنے والے ڈراموں کی آخری قسط کو سینما میں پیش کرنے کے ٹرینڈ پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کی اکثریت گھر پر بیٹھ کر ڈرامہ دیکھتی ہے اور اسی وجہ سے ڈراموں کو مقبولیت ملتی ہے ،ہر ہفتے گھر بیٹھ کر ڈرامہ دیکھنے والے لاکھوں لوگوں کو نظر انداز کر کے آخری قسط کا اہتمام ان لوگوں کیلئے کیا جاتا ہے جو صرف وسائل رکھتے ہیں اور صرف تفریح کی غرض سے ایک قسط دیکھنے سینما جاتے ہیں۔

ڈرامہ بینوں نے ’’ میرے پاس تم ہو ‘‘ کے بعد ’’ پری زاد ‘‘ کی آخر ی قسط کو سینما میں پیش کرنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرامہ بین پورا ہفتہ ڈرامے کی قسط کا انتظار کرتے ہیں ، اگر کسی ڈرامے کو مقبولیت ملتی ہے تو وہ سینما میں پیش کرنے کی وجہ سے نہیں بلکہ ان لوگوں کی وجہ سے ملتی ہے جو گھر میں بیٹھ کر ڈرامہ دیکھتے ہیںاور اس پراجیکٹ کو اسی وجہ سے اشتہارات ملتے ہیں لیکن یہ عجیب ٹرینڈ چل پڑا ہے کہ لاکھوں کی تعداد میں ڈرامہ بینوں کو ایک طرف کر کے چند ہزار لوگوں کے لئے سینما میں ڈرامہ دکھانے کا اہتمام کیا جائے ۔

(جاری ہے)

ڈرامہ پروڈیوسرز، ہدایتکاروں اور فنکاروں سے درخواست ہے کہ وہ اس پر نظر ثانی کریں اور مقبولیت حاصل کرنے والے ڈراموں کی آخری قسط سینما میں دکھانے کو رواج نہ بنایا جائے ۔
وقت اشاعت : 15/01/2022 - 12:04:55