ٹی وی کمرشل، ڈرامہ اورفلم کی وجہ سے بہت پذیرائی ملی‘آرمینا رانا خان

پیر 20 جون 2016 12:39

ٹی وی کمرشل، ڈرامہ اورفلم کی وجہ سے بہت پذیرائی ملی‘آرمینا رانا خان

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جون ۔2016ء) معروف اداکارہ وماڈل ارمینا رانا خان نے کہاہے کہ بالی وڈ سمیت دنیا کے بیشترممالک میں کام کیا، لیکن جومزہ پاکستان میں کام کرکے آیا اورجوپہچان ملی وہ اس سے پہلے نہ تھی۔ ٹی وی کمرشل، ڈرامہ اورفلم کی وجہ سے بہت پذیرائی ملی۔معروف اداکارہ وماڈل ارمینا رانا خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔

انھوں نے کہا کہ فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں کام کرتے ہوئے بہت کچھ سیکھا۔ میں نے اپنے کیرئیرکا آغاز برطانیہ اورکینیڈا سے کیا اوراس کے ساتھ ساتھ بالی وڈ میں بھی کام کا سلسلہ شروع ہوا۔ لیکن میں نے ہمیشہ سے یہ سوچ رکھا تھا کہ پاکستان سے جب بھی کوئی اچھا پراجیکٹ آفر ہوگا توضرورکام کرونگی۔ ان کا کہنا تھا کہ مغرب اورمشرق کے کام میں توواضح فرق ہے لیکن جس طرح سے پاکستانی ڈراموں اورفلموں کے ذریعے موجودہ دور میں ثقافت کوپروموٹ کیا جارہا ہے ، اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

(جاری ہے)

بطورماڈل یہاں پرانٹری ہوئی توپھر ٹی وی ڈراموں اورموجودہ دورمیں بننے والی جدید ٹیکنالوجی کی فلموں سے بھی پیشکش ہونے لگی۔ ٹی وی ڈراموں میں بہت ہی جاندار کردارملے اورپھریہاں پرکام کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس وقت بہت سے پروڈکشن ہاوٴسز کے ڈرامے اورفلموں کا حصہ بن چکی ہوں۔ میرے آن ائیرہونے والے ڈراموں اورفلم کی بدولت اچھا رسپانس ملا اوران گنت پراجیکٹس کی آفرز بھی ہوئی ، جن میں سے کچھ کے چیلنجنگ کردار میں نے سائن کیے اوربقیہ کوقبول کرنے سے معذرت کرلی۔

اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ مجھے ہمیشہ تعداد کی نہیں بلکہ معیاری کام کی تلاش رہتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگرمیں چاہوں توتمام پرائیویٹ پروڈکشن ہاوٴسز کے ڈرامہ سیریلز اوردیگرپراجیکٹس میں دکھائی دوں لیکن میں ایسا نہیں کرسکتی۔ ایک سوال کے جواب میں ارمینا رانا خان نے کہا کہ ہالی وڈ ، بالی وڈ اورپاکستان میں کام کا فرق توواضح ہے کیونکہ وہاں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ نت نئے آئیڈیاز پربھی کام ہورہا ہے جب کہ پاکستان میں اس وقت فلم کا نیا دورشروع ہوا ہے۔یہاں پرپڑھے لکھے لوگ کام کرنے کے لیے آرہے ہیں اوران کی بدولت پاکستانی فلم ایک دن انٹرنیشنل مارکیٹ تک پہنچ جائے گی۔

وقت اشاعت : 20/06/2016 - 12:39:57

Rlated Stars :