Last Episode - Fasana E Mubtala By Deputy Nazir Ahmad
آخری قسط - فسانہء مبتلا - ڈپٹی نذیر احمد
(جاری ہے)
ایک چھوڑ دو دوبیبیاں موجود، بیٹا موجود بیٹی موجود۔ بیبیوں کے نوکر چاکر موجود اور مرتے وقت منہ میں پانی ٹپکانے کو مبتلا کے پاس کوئی نہیں۔
کہیں پہر رات گئے وفادار محنت مزدوری سے فارغ ہو کر آیا اور اس نے پکارا تو میاں کو مرا ہوا پایا۔ چیخ اٹھا، سارے محلے کو خبر ہوئی اور محلے والوں کے ساتھ محل کے لوگوں نے ہریالی کو دیکھا تو وہ اور اس کی ماما اور اسباب سب ندارد۔ گھر میں جھاڑو دی ہوئی پڑی ہے۔Chapters / Baab of Fasana E Mubtala By Deputy Nazir Ahmad
قسط نمبر 1
قسط نمبر 2
قسط نمبر 3
قسط نمبر 4
قسط نمبر 5
قسط نمبر 6
قسط نمبر 7
قسط نمبر 8
قسط نمبر 9
قسط نمبر 10
قسط نمبر 11
قسط نمبر 12
قسط نمبر 13
قسط نمبر 14
قسط نمبر 15
قسط نمبر 16
قسط نمبر 17
قسط نمبر 18
قسط نمبر 19
قسط نمبر 20
قسط نمبر 21
قسط نمبر 22
قسط نمبر 23
قسط نمبر 24
قسط نمبر 25
قسط نمبر 26
قسط نمبر 27
قسط نمبر 28
قسط نمبر 29
قسط نمبر 30
قسط نمبر 31
قسط نمبر 32
قسط نمبر 33
قسط نمبر 34
قسط نمبر 35
قسط نمبر 36
قسط نمبر 37
قسط نمبر 38
قسط نمبر 39
قسط نمبر 40
قسط نمبر 41
قسط نمبر 42
قسط نمبر 43
قسط نمبر 44
قسط نمبر 45
قسط نمبر 46
قسط نمبر47
قسط نمبر 48
قسط نمبر 49
قسط نمبر 50
قسط نمبر 51
قسط نمبر 52
قسط نمبر 53
آخری قسط
آ بیل مجھے لتاڑ
aa bail mujhe Lataar
کنارہ
Kinara
وطن یا کفن
watan ya kafan
تیری یاد شاخ گلاب
Teri Yad Shakh e Gulab
خُدا اور محبت
Khuda Or Muhabbad
محبتیں اُدھوری سی
Muhabatain Adhooori Si
من کے محلے میں
Mann Kay Muhallay Mein
کوسلا
Kosla