"صنعت دم توڑ رہی ہے"

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، ٹیکسٹائل صنعتیں بند ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا

muhammad ali محمد علی بدھ 14 فروری 2024 22:35

"صنعت دم توڑ رہی ہے"
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 فروری2024ء) "صنعت دم توڑ رہی ہے" آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے صنعتیں بند ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے خطرے کی گھنٹی بجادی، توانائی کی بلند قیمتوں کے باعث بڑے پیمانے پرانڈسٹری بند ہونے کا خدشہ ہے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے چند ماہ میں بڑی صنعتیں بند ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے وزارت توانائی، وزارت تجارت اور ایس آئی ایف سی کو خط لکھ دیا گیا ہے۔اپٹما کے مطابق انڈسٹری کے بند ہونے سے ملازمتوں میں کمی آئے گی اور بے روزگاری بڑھے گی۔خط کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان برآمدی مارکیٹ شیئر کھو رہا ہے اور صنعت دم توڑرہی ہے۔

(جاری ہے)

انڈسٹری کو اس وقت 50 روپے فی یونٹ میں بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔اپٹما نے خط میں کہاکہ فی یونٹ بجلی 18.5 سینٹ فی کلو واٹ ریجنل ممالک سے زائد ہے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے گیس اور آر ایل این جی کی قیمتیں بھی دگنی ہیںآل پاکستان ٹیکسٹائل ملز نے لکھے گئے خط میں کہا کہ گزشتہ سال صنعتوں کیلئے گیس کی قیمت میں 250 فیصد کا اضافہ کیا جاچکا ہے۔ دوسری جانب فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین ذکی اعجاز نے کہا ہے کہ کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کے دہانے پہنچ جائے گی ،اس سیکٹر کے چار سو یونٹس میں سے ایک سو ساٹھ یونٹس پہلے ہی بند ہو چکے ہیں۔

بدھ کے روز ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے سے پانچ لاکھ سے زائد مزدور بیروزگار اور مزید ٹیکسٹائل یونٹس بند ہونا شروع ہو جائیں گے، ٹیکسٹائل انڈسٹری پہلے ہی50 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ادا کر رہی ہے جو ریجن کے دیگر ممالک کے مقابلے میں دگنا سے بھی بڑھ کر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمت بھی بھارت، بنگلہ دیش اور ویت نام کے مقابلے میں پہلے ہی ڈبل اور اس وجہ سے ملک بھر میں چھے سو ملین ڈالر کی پیداواری صلاحیت ناقابل استعمال پڑی ہوئی ہے ، اگر گیس کی قیمت میں مزید اضافہ کیا گیا تو ساٹھ سے ستر فیصد انڈسٹری کے بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم سستی گیس وبجلی نہیں مانگ رہے ،ہمارا صرف یہی مطالبہ ہے کہ خطے کے ممالک میں بجلی اور گیس کے جو نرخ رائج ہیں، ہم سے بھی ان کے مطابق قیمت وصول کی جائے ۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments