علی امین گنڈاپور کو وفاقی حکومت سے متعلق لفظی گولہ باری زیب نہیں دیتی،سعد رفیق

لگتاہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کام نہیں چلنا اس لئے وہ چاہتے ہیں ایسی صورتحال پیدا کریں،شہباز شریف کے پارٹی صدارت کے استعفے کو بھاری دل سے قبول کیاہے،میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 18 مئی 2024 14:41

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 مئی 2024 )پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماءخواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو وفاقی حکومت سے متعلق لفظی گولہ باری زیب نہیں دیتی،لگتاہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کام نہیں چلنا اس لئے وہ چاہتے ہیں ایسی صورتحال پیدا کریں،ماڈل ٹاﺅن لاہور میںپارٹی سیکرٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی تاریخ ہے کہ وہ ہمیشہ انتشار پیدا کرتے ہیں، جب بھی ملک چلنے لگتا ہے وہ چلنے نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے پارٹی صدارت کے استعفے کو بھاری دل سے قبول کیا گیا۔آج کے سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کی بطور صدر کی خدمات کو سراہا گیا۔پارٹی صدر کے الیکشن کیلئے راناثناءاللہ کو چیف الیکشن کمشنر منتخب کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

آج اجلاس کے فیصلوں کی توثیق مسلم لیگ ن کے سینٹرل ایگزیکٹو کونسل اوراس کی حتمی منظوری جنرل کونسل اجلاس میں دی جائے گی۔

پارٹی کے جنرل سیکریٹری کیلئے اگر میرا نام آیا تو اس کا مجھے علم نہیں ہے۔گفتگو کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن بڑے بھائی ہیں ان سے پیار و محبت کا فطری رشتہ ہے، ان کے ساتھ فطری ناراضی ہو سکتی ہے۔یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کو متفقہ طور پر مسلم لیگ (ن) کا قائم مقام صدر نامزد کر دیا گیا۔پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں آج مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں شہباز شریف کو قائم مقام صدر نامزد کیا گیا، اجلاس میں نواز شریف ، شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، رانا ثناءاللہ، احسن اقبال، اسحاق ڈار سمیت دیگر شریک ہوئے۔

شہباز شریف اور احسن اقبال نے نواز شریف کا نام بطور قائم مقام صدر تجویز کیا، مریم نواز، رانا ثناءاللہ، اسحاق ڈار، پرویز رشید اوردیگر اراکین نے تائید کر دی مگر نواز شریف نے شہباز کو قائم مقام صدر نامزد کر دیا۔شہباز شریف 28 مئی تک مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر رہیں گے۔ اس موقع پر جنرل کونسل کے اجلاس کی تاریخ کا بھی اعلان کیا گیا، 28 مئی صبح ساڑھے گیارہ بجے ہونے والے اجلاس میں آج کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments