کرغزستان میں 12 ہزار سے زائد پاکستانی طالب علموں کی جان کو خطرت لاحق ہونے کا انکشاف

پاکستان سے آئے اساتذہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اس تمام ترمعاملے میں پاکستانی حکام غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں کہ حالات قابو میں ہیں۔ طلبہ کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 18 مئی 2024 15:34

کرغزستان میں 12 ہزار سے زائد پاکستانی طالب علموں کی جان کو خطرت لاحق ہونے کا انکشاف
بشکیک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مئی 2024ء ) کرغزستان میں ہنگامہ آرائی کے باعث 12 ہزار سے زائد پاکستانی طالب علموں کی جان کو خطرت لاحق ہونے کا انکشاف ہوگیا۔ مختلف ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں پاکستانی طلبہ کا کہنا ہے کہ مقامی طالب علموں اور رہائشیوں کے جھتوں نے پاکستانیوں سمیت دیگر غیر ملکی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے کیے، جن سے بچنے کے لیے ہم چھپ گئے اور جان بچانے کے لیے بجلی بند کرکے بیٹھنے پر مجبور ہوئے، اس کے باوجود ہم گھروں میں محفوظ نہیں کیوں کہ پڑوسیوں کی طرف سے مقامی افراد کے جتھوں کو ہماری موجودگی کی اطلاع دی جا رہی ہے۔

اسی حوالے سے ایک پاکستانی طالب علم نے بتایا کہ اس ساری صورتحال میں ہم فلیٹ سے نیچے پانی لینے کے لیے نہیں جاسکتے تو پاکستان کیسے جائیں گے؟ رات ہمارے ہاسٹل پر حملہ ہوا، پولیس صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام رہی، صبح 6 بجے جب فوج آئی تو اس کے بعد صورتحال کچھ بہتر ہوئی، پاکستانی حکام کی جانب سے جاری کردہ 2 رابطہ نمبر12 ہزار طالب علموں کے لیے ناکافی ہیں، ہمیں اب بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

طالب علم کا کہنا ہے کہ بشکیک میں پاکستانی طلبہ کی تعداد زیادہ ہے، مقامی افراد چن چن کر سانولی رنگت والے طلبہ کو نشانہ بنارہے ہیں، پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ بھارتی، مصری اور بنگلادیشی حملوں کی زد میں آرہے ہیں جب کہ کئی افراد حالات کا فائدہ اٹھا کر ہاسٹلز میں چوری اور لوٹ مار بھی کررہے ہیں، یہاں ناصرف طالب علموں بلکہ پاکستان سے آئے اساتذہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اس تمام ترمعاملے میں پاکستانی حکام غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں کہ حالات قابو میں ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں پاکستانی طالب علموں کے ہاسٹل پر مشتعل افراد کے حملے کے نتیجے میں کئی طلبہ زخمی ہوگئے، یہ واقعہ اس وقت ہوا جب بشکیک میں مقامی اور غیر ملکی طلباء کے درمیان کشیدگی میں پاکستانی طلباء بھی زد میں آئے جہاں عرب ممالک کے کچھ طالب علموں سے مقامی لوگوں کا جھگڑے سے اس سارے معاملے کی شروعات ہوئی، جس کے بعد مقامی افراد نے غیر ملکی طالب علموں کے ہاسٹل پر حملہ کردیا، جو بہت بڑی تعداد میں تھے جنہوں نے بہت زیادہ توڑ پھوڑ کی اور پاکستانی طلبہ و طالبات کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments