ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق

ایرانی میڈیا نے ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی، ہیلی کاپٹرکو حادثہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 20 مئی 2024 10:23

 ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق
تہران(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 مئی 2024 ) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق،ایرانی میڈیا نے ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی،ایرانی میڈیا کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ آج صبح مل جانے کی تصدیق ہوئی جس کے بعد ایرانی صدر اور ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئیں تھیں۔

ایرانی خبر رساں ادارے تہران ٹائمز کا بتانا ہے کہ ہیلی کاپٹرکو حادثہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا جس میں گورنر تبریز بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ ایرانی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ہیلی کاپٹر پوری طرح جل چکا ہے۔ گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان سوار تھے۔

(جاری ہے)

ایرانی صدر آذر بائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس آ رہے تھے کہ ان کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حادثے کی وجہ بارش اور شدید دھند کو قرار دیا گیا ہے، ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ پہاڑی سے ملا ، پرواز کے آدھے گھنٹے بعد صدارتی ہیلی کاپٹر کا دیگر دو ہیلی کاپٹرز سے رابطہ منقطع ہوا۔ایرانی حکام کے مطابق کچھ لاشیں جل کر ناقابل شناخت ہوگئی ہیں۔اس سے قبل ایرانی ہلال احمر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے بعد زندہ بچے مسافروں کا کوئی نشان نہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے مقام پر ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ تک پہنچ گئی ہیں۔19 مئی کی شام ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو ملک کے علاقے آذربائیجان کے پہاڑی علاقے میں حادثہ پیش آیا تھا۔ایران کے صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان سے منسلک ایرانی سرحد پر ڈیم کا افتتاح کرنے بعد واپس تبریز آ رہے تھے کہ موسم کی خرابی کے باعث ان کے ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی، ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر کے علاوہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی سمیت دیگر اہم حکام سوار تھے۔

ہنگامی لینڈنگ کے بعد ہیلی کاپٹر کی تلاش کی گئی ، موسم کی خرابی کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، آپریشن میں 6 صوبوں تہران، البورض، اردبیل، مشرقی آذربائیجان اور مغربی آذربائیجان سے امدادی ٹیمیں شامل ہیں ، ایرانی فوجی دستے اور ترکیہ کے ریسکیو اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔اسداران انقلاب نے بھی ہیلی کاپٹر حادثے کا ملبہ ملنے کی تصدیق کی۔

ترک میڈیا کے مطابق ترک ڈرون نے تپش موجود ہونےکا مقام ڈھونڈا جس کے بعد ترک حکام نے تپش کے مقام سے ایرانی حکام کو آگاہ کیا۔ترکیہ کی جانب سے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے خصوصی طور پر پہاڑوں میں ریسکیو آپریشن کرنے والی ٹیم بھیجی گئی، ترکیہ کی ٹیم 32 ریسکیو ماہرین پر مشتمل ہے، ترکیہ کی ریسکیو ٹیم نائٹ ویڑن آلات اور سہولتوں سے لیس ہے، 47 روسی ماہرین ہیلی کاپٹر کی کھوج پر مامور تھے۔عرب میڈیا کے مطابق ترکیہ کے ڈرون نے ہیلی کاپٹر کا مقام ڈھونڈا جبکہ شدید دھند اور انتہائی خراب موسمی صورتحال کے باعث ریسکیو اہلکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments