جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا کے خلاف توہین عدالت کیس: جسٹس محسن اختر کیانی کی رخصت کے باعث سماعت ملتوی

جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں3 رکنی لارجر بینچ نے آج سماعت کرنی تھی‘ کیس کی سماعت کی آئندہ تاریخ بعد میں جاری کی جائے گی .رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 23 مئی 2024 12:10

جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا کے خلاف توہین عدالت کیس: جسٹس محسن اختر کیانی کی رخصت کے باعث سماعت ملتوی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23مئی۔2024 )جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین عدالت کیس کی کازلسٹ جسٹس محسن اختر کیانی کی رخصت کے باعث منسوخ کردی گئی ہے توہین عدالت کیس کی سماعت کی آئندہ تاریخ بعد میں جاری کی جائے گی جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں3 رکنی لارجر بینچ نے آج سماعت کرنی تھی.

(جاری ہے)

پچھلی سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اس کیس میں ہمیں انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، انٹیلیجنس بیورو (آئی بی)، ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) سمیت تمام خفیہ اداروں کے کردار کو دیکھنا ہے واضح رہے کہ 6 مئی کو جسٹس بابر ستار نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں انہیں نشانہ بنانے والی سوشل میڈیا مہم کے بارے میں بتایا تھا، خط میں انہوں نے انکشاف کیا کہ آڈیو لیکس کیس میں مجھے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ پیچھے ہٹ جاﺅ 28 اپریل کو جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے اعلامیہ جاری کیا تھا.

اعلامیے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس بابر ستار کے گرین کارڈ، بچوں کی امریکی شہریت، امریکی جائیدادوں اور فیملی بزنس پر وضاحت دی گئی تھی اعلامیے میں کہا گیا تھاجسٹس بابر ستار نے آکسفورڈ لا کالج اور ہاورڈ لا کالج سے تعلیم حاصل کے بعد انہوں نے امریکا میں پریکٹس کی اور 2005 میں جسٹس بابر ستار امریکی نوکری چھوڑ کر پاکستان آگئے اور تب سے پاکستان میں کام کر رہے ہیں جبکہ جسٹس بابر ستار کی والدہ 1992 سے سکول چلا رہی ہیں.

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جسٹس بابر ستار کے پاس اس وقت پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں جسٹس بابر ستار کے گرین کارڈ کا اس وقت کے چیف جسٹس کو علم تھا جسٹس بابر ستار کے جج بننے کے بعد ان کے بچوں نے پاکستانی سکونت اختیار کی. اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ جسٹس بابر ستار کی پاکستان اور امریکا میں جائیداد ٹیکس ریٹرنز میں موجود ہے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر جسٹس بابر ستار کے خلاف ہتک آمیز اور بے بنیاد مہم چلائی جا رہی ہے، سوشل میڈیا پر جسٹس بابر ستار کی خفیہ معلومات پوسٹ اور ری پوسٹ کی جا رہی ہیں جسٹس بابر ستار، ان کی اہلیہ اور بچوں کے سفری دستاویزات سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جا رہے ہیں بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیف جسٹس کے خط کو درخواست میں تبدیل کر کے توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ کیا تھا.


اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments