کنویں میں گری گائے کو بچاتے ہوئے 3 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے، 2 سگے بھائی شامل

تینوں افراد کنویں میں میں گری گائے کو نکالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اس دوران گائے نے رسی کو جھٹکا دیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 23 مئی 2024 14:09

کنویں میں گری گائے کو بچاتے ہوئے 3 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے، 2 سگے بھائی شامل
سکھر ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مئی 2024ء ) صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں کنویں گرنے والی گائے کو بچانے کی کوشش کے دوران 3 افراد خود بھی اسی کنویں میں گر کر موت کے منہ میں چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ تھانہ دُبرکی حدود میں واقع حسن گوٹھ میں اس وقت پیش آیا، جب گائے کو بچاتے ہوئے 22 سالہ عبداللطيف، 13 سالہ عبدالجبار اور 32 سالہ شہزادو کنویں میں گر کر جاں بحق ہوگئے، یہ تینوں افراد کنویں میں میں گری گائے کو نکالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اس دوران گائے نے رسی کو جھٹکا دیا تو تینوں ہی کنویں میں جا گرے اور ان کی موت واقع ہوگئی، جاں بحق ہونے والے تین افراد میں 2 سگے بھی شامل ہیں جب کہ تیسرا شخص ان کا چچا زاد بھائی تھا، ریسکیو حکام کی جانب سے تنیوں افراد کی لاشوں کو کنویں سے نکال کر تعلقہ ہسپتال روہڑی منتقل کردا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف مری کے ایک رہائشی نے پڑوسی کی گائے اپنے کھیت میں آنے پر اسے گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا، یہ واقعہ مری کی یونین کونسل سنی بینک سے متصل گاؤں سندھیاں میں پیش آیا، جس کے بارے میں بتایا گیا کہ وہاں کے مکین فیضان کی گائے چارے کی تلاش میں اس کے پڑوسی کے کھیت میں داخل ہو ئی تو ملزم نے وجہ معلوم کیے بغیر ہی گائے کو تین گولیاں مار کر ہلاک کر دیا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزم کی تلاش شروع کر دی ۔

ادھر سندھ کے علاقہ سانگھڑ میں گائے کے ساتھ ایک شخص کی جانب سے کیے گئے مبینہ ریپ کے خلاف سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ سانگھڑ نے از خود نوٹس لے لیا، عدالت نے ملزم دل جان، گائے کے مالک اور چشم دید گواہ کو حراست میں لے کر پیش کرنے کا حکم دیا، یہ واقعہ اس منظر عام پر آیا منگلی تھانے کی حدود گاؤں اوڈھ میں دل جان منگوانو نامی شخص کے گائے کے ساتھ مبینہ ریپ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، اس پرعلاقے کے وڈیرے نبی بخش انڑ نے گائے کے مالک حسین بخش بیہن کی درخواست پر گاؤں قبائلی جرگہ میں گائے کے ساتھ مبینہ ریپ کے مرتکب ملزم دل جان منگوانو کو جرم ثابت ہونے پر ایک لاکھ 80 ہزار جرمانہ کردیا تھا۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments