بات کرنے کیلئے حاضر ہیں، پی ٹی آئی نے فیصلہ کرنا ہے کہ کس سے مذاکرات کرنے ہیں، یوسف رضا گیلانی

ملک عدم استحکام کا شکار ہے، ملک کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، حکومت میں شمولیت سے انکار نہیں کیا، اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ قائم قام صدر مملکت کی صحافیوں سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی اتوار 26 مئی 2024 14:10

بات کرنے کیلئے حاضر ہیں، پی ٹی آئی نے فیصلہ کرنا ہے کہ کس سے مذاکرات کرنے ہیں، یوسف رضا گیلانی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 مئی 2024ء ) قائم قام صدر مملکت یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت میں شمولیت سے انکار نہیں کیا، کبھی نہیں کہا حکومت کے ساتھ نہیں ہیں، مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت میں شمولیت کے لئے بات چیت جاری ہے، سیاسی معاملات پر بات کرنے کے لیے ہم مذاکرات کے لیے حاضر ہیں، پی ٹی آئی نے فیصلہ کرنا ہے کہ کس کے ساتھ مذاکرات کرنے ہیں، ہم اس وقت بھی بیٹھے تھے جب پی ٹی آئی اپنی حکومت کے ہوتے نہیں بیٹھتی تھی، پی ٹی آئی کا میں ترجمان نہیں ہوں میں اپنی کا پارٹی کا جوابدہ ہوں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر اچھے کام میں حکومت کو سپورٹ دے رہے ہیں، مرکز اور پنجاب میں سپیس دیکھ کر حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ کریں گے، ہر چیز ووٹ سے ہونی ہے، اسمبلی میں بل پاس ہوگا تو ہمارے ووٹ سے ہوگا، آئندہ بجٹ میں عوام کو ریلیف ملنا چاہیے، بجٹ عوام دوست، کسان دوست اور نوجوان دوست ہونا چاہیے، بجٹ کے خدو خال بنیں گے تو پیپلز پارٹی حکومت کو مشورے دے گی۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ صاف پانی کا مسئلہ اس وقت ملک کا سنگین مسئلہ ہے، عوام تک صاف پانی پہنچانا کسی مشن سے کم نہیں، مخیر حضرات اس کارِ خیر میں ضرور حصہ لیں، عوام کا معیارِ زندگی بہتر بنانے میں ہر طبقے کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، کسانوں کے معاملے میں مڈل مین نے پیسے کمالیے، اس سے کسانوں کا نقصان ہوا ہے، پیپلز پارٹی کسانوں کے حق میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حالات ہے ہمارا دہشت گردی سے مقابلہ ہے، تمام سیاسی لیڈروں کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے، سیاسی عدم استحکام سے معاشی عدم استحکام کا جواز بنتا ہے اور ملک اس وقت عدم استحکام کا شکار ہے، ملک کو اس وقت بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، ہتک عزت بل پر بلاول بھٹو زرداری سے بات چیت ہوئی ہے، بلاول بھٹو جب صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کرکے واپس آئیں گے تو مشاورت سے پالیسی کا اعلان کریں گے، ہتک عزت بل کے حوالے سے صحافیوں کے تحفظات درو ہونے چاہئیں۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments