بولی ووڈ کی جنگ ، سرحدی تنازعات پر بننے والی فلمیں مکمل طور پرناکام رہیں

بدھ 26 جولائی 2017 12:54

بولی ووڈ کی جنگ ، سرحدی تنازعات پر بننے والی فلمیں مکمل طور پرناکام رہیں
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جولائی2017ء)بولی وڈ کی کئی فلمیں جنگ، سرحدی تنازعات پر بھی بنی ہیں، مگر باکس آفس پر مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئیں جس کی تازہ مثال سلمان خان کی گزشتہ ماہ ریلیز والی فلم ٹیوب لائٹ ہے، جو بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازع پر 1962 میں لڑی جانے والی جنگ کے موضوع پر بنائی گئی ہے، یہ فلم بری طرح ناکام ہوئی۔

اسی طرح بولی وڈ نے متعدد فلمیں پاک-بھارت تنازعات اور جنگوں کے پس منظر میں بھی بنائیں، جو ناکام ثابت ہوئیں۔دیگر جنگوں اور فوجی کشیدگی کی طرح 1999 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کارگل کے مقام پر ہونے والی مختصر جنگ بھی متنازع رہی ہے۔جنگوں و فوجی مہمات پر نظر رکھنے والے پاکستان و بھارت سمیت دیگر ممالک کے عسکری ماہرین یہ مانتے ہیں کہ 3 ماہ تک جاری رہنے والی کارگل جنگ میں دونوں ملکوں کا بھاری نقصان ہوا۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا اور ماہرین کی طرح بولی وڈ نے بھی کارگل وار پر کم از کم 6 ایسی فلمیں بنائیں، جن میں جنگ کے حقائق کو مسخ کرکے پیش کیا گیا اور انڈین فوج کی ناکامی کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔بولی وڈ کی جانب سے کارگل جنگ پر بنائی جانے والی فلموں میں نامور اداکاروں نے کام کیا، جب کہ اس موضوع پر بننے والی فلموں کو مبینہ طور پر بھارتی فوج کی بھی حمایت حاصل رہی۔حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے اور بھارتی فوج کی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بنائی گئی یہ فلمیں باکس آفیس پر اچھا بزنس کرنے میں بھی ناکام رہیں۔غیرحقیقی تاریخ اور پاکستان کی مخالفت میں بنائی گئی ان فلموں کو خود بھارت میں بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا، کیوں کہ ہندوستان کے کروڑوں لوگ حقائق اور تاریخ سے واقف ہیں۔
وقت اشاعت : 26/07/2017 - 12:54:23