استاد نصرت فتح علی کی شاگرد ہونا میرے لیے اعزاز ہے ‘ گلوکار شبنم مجید

اگر کسی کو گلوکاری کا شوق ہے تو ضرور پورا کرے مگر اس کیلئے پہلے کسی استاد سے تربیت حاصل کرنا ضروری ہے

جمعہ 18 اگست 2017 13:00

استاد نصرت فتح علی کی شاگرد ہونا میرے لیے اعزاز ہے ‘ گلوکار شبنم مجید
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) معروف گلوکارہ شبنم مجید نے کہا ہے کہ گلوکاری خدا دیدہ فن ہے ، دنیا میں اربوں انسان بستے ہیں مگر ان میں فنکار صرف ہزاروں میں ہیں ، اداکاری ، گلوکاری جیسے آرٹ خدا کی دین ہیں اور خدا جس کو سریلی آواز دے تو شہرت اس کا مقدر ضرور بنتی ہے ۔ انہوں نے ’’ این این آئی‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے استاد نصرت فتح علی خان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ یہ کبھی اچھا نہیں گا سکتے لیکن پھر پوری دنیا نے دیکھا کہ انہوں نے اپنی گائیکی سے تہلکہ مچا دیا ۔

مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں استاد نصرت فتح علی کی شاگرد ہوں اور میرے گائے ہوئے تمام گانوں نے کامیابی حاصل کی ۔ شبنم مجید نے کہا کہ میری حال ہی میں ریلیز ہونے والی البم ’’ میری اے نی امی اے ‘‘ نے ریکارڈ بزنس کیا اور لاکھوں لوگوں نے سوشل میڈیا پر اس کو لائیک بھی کیا ،یہ فنکار کے لئے اعزاز کی بات ہے ۔

(جاری ہے)

میں نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں اپنے فن کے ذریعے پاکستان کا نام روشن کیا اور آج بھی بھارت میں میرے گانوں کی سب سے زیادہ سی ڈیز فروخت ہو رہی ہیں میرے لیے بھارتی شاعروں کا لکھنا اور ان کے موسیقاروں کی جانب سے میوزک مرتب کرنا بھی ایک اعزاز ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گلوکاری مشکل فن ہے اور اس کے لئے ریاضت لازمی جز ہے اور میں بھی روزانہ تین گھنٹے ریاضت کرتی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو گلوکاری کا شوق ہے تو ضرور پورا کرے مگر اس کے لئے پہلے کسی استاد سے تربیت حاصل کرنا ضروری ہے ۔
وقت اشاعت : 18/08/2017 - 13:00:46

Rlated Stars :