’آوٴٹ لاڈ ان پاکستان‘ کے لیے بہترین تحقیق کا ایمی ایوارڈ

بدھ 1 اکتوبر 2014 14:15

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اکتوبر۔2014ء)پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں 13 سالہ لڑکی سے مبینہ گینگ ریپ کے تناظر میں بنائی گئی دستاویزی فلم ’آوٴٹ لاڈ ان پاکستان‘ کو بہترین تحقیق پر ایمی ایوارڈ دیا گیا ہے۔35 ویں نیوز اینڈ ڈاکیومنٹری ایمی ایوارڈز کی تقریب نیویارک کے ٹائم وارنر سنٹر میں منعقد ہوئی۔’آوٴٹ لاڈ ان پاکستان‘ پاکستانی لڑکی کائنات سومرو کے سات برس پہلے ہونے والے مبینہ گینگ ریپ اور پھر اس کے مقدمے کے بارے میں بنائی گئی ہے اور اسے ایمی ایوارڈز میں دو شعبوں میں نامزد کیا گیا تھا۔

53 منٹ طویل یہ دستاویزی فلم امریکی چینل پی بی ایس کے پروگرام فرنٹ لائن کے لیے تیار کی گئی تھی۔اس فلم کی فیلڈ پروڈیوسر میشا رضوی نے نیویارک سے بی بی سی اردو کو فون پر بتایا کہ یہ فلم پانچ برس تک جاری رہنے والے تحقیقاتی صحافت کے منصوبے کے تحت گزشتہ برس مکمل ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

’آوٴٹ لاڈ ان پاکستان‘ اس سے قبل بہترین عالمی رپورٹنگ کے دو ایوارڈ بھی جیت چکی ہے جبکہ اسے سنڈینس فلمی میلے میں بھی اس کی نمائش ہوئی تھی۔

اس فلم کا مرکزی کردار صوبہ سندھ کے ضلع دادو سے تعلق رکھنے والی کائنات سومرو ہیں اور یہ فلم 2007 میں ان سے ہونے والے مبینہ گینگ ریپ کے بعد انصاف کے حصول کے لیے ان کی اور ان کے والدین کی کوششوں پر مبنی ہے۔اس واقعے کے وقت کائنات 13 برس کی تھیں اور ساتویں جماعت کی طالبہ تھیں۔خیال رہے کہ 2010 میں کراچی کی ایک عدالت نے اس مقدمے کے چاروں ملزمان کو مبینہ زیادتی کے الزام سے بری کر دیا تھا۔کائنات سومرو کا خاندان انصاف کے حصول کے لیے ایک بڑے عرصے تک کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتال پر بھی بیٹھا رہا تھا اور میڈیا میں اس معاملے کا چرچا ہونے کے بعد سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اس واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا۔

وقت اشاعت : 01/10/2014 - 14:15:49