ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر وزارت داخلہ اور ڈائریکٹر امیگریشن سے جواب طلب

این علی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی وجہ قتل کیس بتایا گیا قتل کے مقدمے میں ماڈل نامزد ہی نہیں، وکیل ایان علی وفاقی حکومت نے ایان علی میں کون سی دہشت گردی دیکھی ہے، کیا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے،قادرخان مندوخیل کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 17 جون 2016 20:07

ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر وزارت داخلہ اور ڈائریکٹر امیگریشن سے جواب طلب

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جون ۔2016ء)سندھ ہائی کورٹ نے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر وزارت داخلہ، ڈائریکٹرامیگریشن اور دیگر سے 23 جون تک جواب طلب کرلیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ۔ ماڈل ایان علی کے وکیل قادر خان مندوخیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عدالتی احکامات کی روشنی میں ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے بعد ہم ائیرپورٹ پہنچے تو امیگریشن حکام نے انہیں بتایا کہ آپ کا نام ای سی ایل میں دوبارہ ڈالنے کا حکم آگیا ہے۔

ایان علی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی وجہ قتل کیس بتایا گیا جبکہ قتل کے مقدمے میں ماڈل نامزد ہی نہیں۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مقدمے کی تفتیش بھی ابھی تک مکمل نہیں ہوئی اور نامکمل تفتیش کے باوجود کسی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنا جانبداداری کا منہ بولتا ثبوت ہے جبکہ وفاقی سیکرٹری داخلہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے وزارت داخلہ ، ڈائریکٹر امیگریشن اور دیگر سے جواب طلب کرکے کیس کی سماعت 23 جون تک ملتوی کردی۔کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ماڈل ایان علی کے وکیل قادر خان مندو خیل نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ایان علی میں کون سی دہشت گردی دیکھی ہے، کیا ان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، ایک طرف تو پرویز مشرف کو جانے دیا جاتا ہے دوسری جانب ایک بے گناہ لڑکی کو پھنسادیا گیا ہے۔

وقت اشاعت : 17/06/2016 - 20:07:51

Rlated Stars :