پنجابی زبان میںصوفیانہ کلام جو اثررکھتاہے وہ کسی دوسری زبان میںنہیں‘ گلوکار محسن شوکت علی

پیر 21 نومبر 2016 14:27

پنجابی زبان میںصوفیانہ کلام جو اثررکھتاہے وہ کسی دوسری زبان میںنہیں‘ گلوکار محسن شوکت علی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2016ء) گلوکارمحسن شوکت علی نے کہاہے کہ پنجابی زبان میںصوفیانہ کلام جو اثررکھتاہے وہ کسی دوسری زبان میںنہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ میرے والدشوکت علی نے ساری زندگی پنجابی زبان میںگانے پیش کیے اوراب میں بھی انکے نقش وقدم پرچلتے ہوئے پنجابی زبان میںگانے کیے ہیں۔جن کوعوامی سطح پربے حدپسندکیاگیا۔محسن شوکت علی نے کہا کہ پنجابی زبان میںصوفیانہ کلام جو اثررکھتاہے وہ کسی دوسری زبان میںنہیںہے۔ صوفانہ کلام میںجہاں لوگوں کے لئے درس ہے وہاںاس میں مٹھاس کی خوشبوبھی شامل ہے اورجن لوگوں کو صرف اردو زبان آتی وہ بھی پنجابی زبان میںپیش کیے گئے صوفیانہ کلام سے متاثر ضرور ہوتے ہیں۔

وقت اشاعت : 21/11/2016 - 14:27:55