Dhakka - Article No. 1516
دھکا - تحریر نمبر 1516
(جاری ہے)
اس نے کافی محنت اور جدوجہد کے بعد بچے کو بچا لیا اور اٹھا کر کنارے پر لے آیا۔ لوگوں نے خوشی سے تالیاں بجائیں اور سکھ نوجوان زندہ باد کے نعرے لگائے، اور کہا کہ تم نے واقعی اپنی جان پر کھیل کر ایک ماں کے بہنے والے آنسوؤں کو روکا ہے، اس کی آنکھ کا تارا اس سے ملایا ہے۔ سکھ نوجوان غصے سے دانت پیستے ہوئے بولا۔ ”یہ فضول باتیں بعد میں کرنا، پہلے یہ بتاؤ کہ مجھے دھکا کس نے دیا تھا ؟“
Browse More Urdu Jokes
مرنے کا فائدہ
Marne Ka Faida
پڑتال
Partal
کاروبار
Karobar
ماتم
Matam
ست واری
Sat Wari
جہاز چلا رہا تھا
Jahaz Chala Raha Tha