جہاں بیٹی کی ڈولی چلی گئی وہاں سے جنازہ ہی آنا چاہیے بہت عجیب سی بات ہے‘ نرمل شاہ

ظلم کرنا اور ظلم سہنا ایک ہی زمرے میں آتے ہیں اور ہمارے مذہب میں اسکی قطعاً اجازت نہیں ‘گلوکارہ

پیر 10 اگست 2020 12:34

جہاں بیٹی کی ڈولی چلی گئی وہاں سے جنازہ ہی آنا چاہیے بہت عجیب سی بات ہے‘ نرمل شاہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2020ء) نامور گلوکارہ نرمل شاہ نے کہاہے کہ ظلم کرنا او رظلم سہناایک ہی زمرے میں آتاہے،جہاں بیٹی کی ڈولی چلی گئی وہاں سے جنازہ ہی آنا چاہیے بہت عجیب سی بات ہے،اگرکوئی شخص اپنی بیوی پر بے پناہ تشدد کرتا ہے تو وہ بے چاری کس کے دروازے پر جائے گی ۔

(جاری ہے)

خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نرمل شاہ نے کہا کہ میری خدا کی ذات سے دعا ہے کہ وہ سب بیٹیوں کے نصیب اچھے کرے ،بیٹیوں کو عزت کے ساتھ اپنا گھر بساناچاہیے اور ہمارے معاشرے میں یہی تربیت دی جاتی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ ہمارے معاشرے میں گھر والے اپنی بیٹی کیلئے بہتر سے بہترین رشتہ دیکھتے ہیں لیکن بعض اوقات انسان کے چہرے والا شخص اندرسے جانور بھی نکل آتاہے ۔ہمارے مذہب میں گنجائش ہے کہ اگر آپ کا کسی شخص سے نبھا کرنا مشکل ہو گیا ہے تو آپ علیحدگی اختیار کر لیں۔ظلم کرنا اور ظلم سہنا ایک ہی زمرے میں آتے ہیں اور ہمارے مذہب میں اس کی قطعاً اجازت نہیں ہے ۔
وقت اشاعت : 10/08/2020 - 12:34:55

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :