معروف نغمہ نگار خواجہ پرویز کی چوتھی اور ہدایتکار ایم جے رانا کی 20ویں برسی کل منائی جائیگی

جمعہ 19 جون 2015 11:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 جون۔2015ء )پاکستان کے معروف نغمہ نگار خواجہ پرویز کی چوتھی برسی کل (ہفتہ ) کو منائی جائے گی ۔خواجہ پرویز 1932ء کو ہندوستان کے شہر امرتسر میں پیدا ہوئے اور قیام پاکستان کے بعد اپنے خاندان کے ہمراہ لاہور گوالمنڈی کے علاقے میں آبسے۔ان کا اصل نام خواجہ غلام محی الدین تھا اور پرویز تخلص کیا کرتے تھے ۔بعد میں فلمی دنیا میں خواجہ پرویز کے نام سے مشہور ہوئے۔

انہوں نے 1954ء میں دیال سنگھ کالج سے گریجویشن کی جہاں اس وقت کے معروف ہدایتکار ولی کے صاحبزادے ظفر اقبال بھی زیر تعلیم تھے۔ خواجہ پرویز کی ظفر اقبال سے دوستی تھی جس کی وجہ سے ان کی ہدایتکار ولی تک رسائی ہوئی اور انہوں نے 1955ء میں انہیں اپنا اسسٹنٹ رکھ لیا اوراس طرح ان کے فلمی کیریئر کا آغاز ہوا۔

(جاری ہے)

خواجہ پرویز کے تحریر کردہ جو گانے مقبولِ عام ہوئے ان میں” کہتا ہے زمانہ ،کہیں دل نہ لگانا“،” فلم سنگدل “میں ان کا نغمہ ”سن لے او جانِ وفا“ فلم ’آئینہ “میں” تمہی ہو محبوب مرے میں کیوں نہ تمہیں پیار کروں“،”فلم ”آنسو “کا گانا” تیرے بنا یوں گھڑیاں بیتیں جیسے صدیاں بیت گئیں“ اور” فلم ”چاہت “کا گانا پیار بھرے دو شرمیلے نین “شامل ہیں۔

اس دوران انہوں نے تین پنجابی فلمیں گڈی گڈا،لکن میٹیاور سوہنی کمہارن مکمل کروائیں لیکن پھر وہ فلمی ادارہ ہی بند ہوگیااس دوران وہ معروف نغمہ نگار سیف الدین سیف کے اسسٹنٹ اور شاگرد بن گئے۔ ان کی طبیعت پہلے سے ہی نغمہ نگاری کی طرف مائل تھی اور سیف الدین سیف کی شکل میں انہیں جیسے منزل مل گئی ہو۔سب سے پہلے ہدایت کار دلجیت مرزا نے اپنی فلم ”رواج “کے گیت ان سے لکھوائے۔

اس فلم میں مالا کی آواز میں گایا گیا ان کا تحریرکردہ گیت ”کہتا ہے زمانہ کہیں دل نہ لگانا “بہت مقبول ہوا۔اس گانے کی دھن ماسٹر عنایت نے بنائی تھی۔بعد ازاں خواجہ پرویز شباب کیرانوی کے ادارے سے منسلک ہوگئے جہاں ایم اشرف جیسے عظیم موسیقار بھی تھے۔ یہاں خواجہ پرویز کے لکھے گیت ایک کے بعد ایک ہٹ ہوتے چلے گئے۔خواجہ پرویز نے 40سالہ فلمی کیریئر کے دوران سینکڑوں فلمی گیت لکھے ۔

فلم ”سنگدل“ میں ان کا نغمہ ”سن لے او جانِ وفا“ اور اس کے بعد شباب کیرانوی کی فلم ”آئینہ “میں مسعود رانا اور آئرن پروین کی الگ الگ آواز میں گایا ان کا گیت ”تمہی ہو محبوب میرے میں کیوں نہ تمہیں پیار کروں “بہت مشہور ہوا۔وہ 20جون کو شدید علالت کے باعث79برس کی عمر میں انتقال کرگئے ۔فلم و اسٹیج کے معروف ہدایتکار ایم جے رانا کی بیسویں برسی بھی ( ہفتہ ) 20جون کو منائی جائے گی۔

ایم جے رانا کا پورا نام محمد جمیل رانا تھا۔ انہوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز داؤد چاند کے معاون ہدایتکار کی حیثیت سے کیا ۔ بعد ازاں انہیں فلم ساز جے سی آنند نے اپنی فلم سوہنی کی ہدایت کاری کے لئے منتخب کیا۔یہ فلم باکس آفس پر کامیابی حاصل تو نہ کرسکی مگر ایم جے رانا کے صلاحیتوں کو ضرور اجاگر کرگئی۔ ایم جے رانا کی دیگر فلموں میں ماہی منڈا، یکے والی، سہتی، چٹی، شیرا، جمالو، باپ کا باپ، من موجی، جی دار، اباجی،یار مار،راوی پار،جگ بیتی، باؤ جی، جوانی مستانی، چن ویر، خون دا بدلہ خون، عید دا چن، پیار دی نشانی، ماں دا لال،چند ویر،چانن اکھیاں دا، میرا ماہی، جانی دشمن، رانی خان اور سرپھرا کے نام سرفہرست تھے۔

انہوں نے بعض اسٹیج ڈراموں کی بھی ہدایات دیں جن میں شرطیہ مٹھے بے حد مقبول ہوا۔ 1989 ء میں انہیں ان کی طویل فلمی خدمات پر خصوصی نگار ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ایم جے رانا 20جون 1995 کواس دنیا فانی سے رخصت ہوگئے ۔

وقت اشاعت : 19/06/2015 - 11:43:32

Rlated Stars :