چند برسوں میں منچھر جھیل کی طرح دریائے سندھ بھی مکمل طور پر ’’ دریائے گٹر یا دریائے زہر ‘‘ بن جائے گا،شازیہ خشک

جمعرات 22 مارچ 2018 20:22

چند برسوں میں منچھر جھیل کی طرح دریائے سندھ بھی مکمل طور پر ’’ دریائے گٹر یا دریائے زہر ‘‘ بن جائے گا،شازیہ خشک
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2018ء) معروف گلوکارہ شازیہ خشک نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال برقرار رہی تو چند برسوں میں منچھر جھیل کی طرح دریائے سندھ بھی مکمل طور پر ’’ دریائے گٹر یا دریائے زہر ‘‘ بن جائے گا۔کرپٹ افسروں کی وجہ سے دریائے سندھ ’’زندگی بخش‘‘ کی بجائے ’’زندگی کش‘‘ بنتا جا رہا ہے ۔ سندھ اسمبلی نیا قانون بنائے ، جس میں سندھو دریا کو زندہ انسانوںکی حیثیت دی جائے ۔

ان خیالات کا اظہار معروف گلوکارہ شازیہ خشک نے جمعرات کو پانی کے عالمی دن کے موقع پر کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شازیہ خشک نے کہا کہ فیکٹریوں اور کارخانوں کا گندا اور زہریلا پانی دریائے سندھ میں چھوڑا جا رہا ہے ، جس سے دریائے سندھ کا پانی پینے کے قابل نہیں رہا ہے ۔

(جاری ہے)

جو لوگ گٹر کا پانی اور فیکٹریوں کا زہریلا کیمیکل دریائے سندھ میں ڈال کر عوام کا روپیہ ہضم کرکے ٹھاٹ کی زندگی گزار رہے ہیں ، ان کرپٹ افسروں اور کارخانے داروں کو چھوڑ کر باقی سندھ میں رہنے والی ہر مخلوق ، آبی حیات ، جانورو، نباتات ، پرندوں سب کا یہ بہت اہم مسئلہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قبرستانوں میں بھی گٹروں کا پانی ڈالا جا رہا ہے تاکہ ہماری لاشیں جلدی جلدی گلتی جائیں ۔ اگر یہی صورت حال رہی تو چند برسوں میں منچھر جھیل کی طرح دریائے سندھ بھی مکمل طور پر ’’ دریائے گٹر یا دریائے زہر ‘‘ بن جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سکھر ، روہڑی ، حیدر آباد ، کوٹھڑی اور دوسرے شہروں سے کارخانوں کے کیمیکل کو نکال کر دریائے سندھ میں بہایا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا حل یہ ہے کہ سندھ اسمبلی نیا قانون بنائے ، جیسے کوئی زندہ انسان کو زہر دے کر اس کو مار دیتا ہے تو ایسے ظالم پر قتل کا کیس داخل کیا جاتا ہے بالکل اسی طرح جو بھی کرپٹ افسر یا کرپٹ کارخانے دار عوام کے کروڑوں روپے ہڑپنے کے لیے دریائے سندھ میں گٹر اور زہریلے کیمیکل ڈالتا ہے ، اس کے خلاف روزانہ مرنے والے سب لوگوں کے قتل کا کیس داخل کیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا اگلا مرحلہ اسلام آباد ، لاہور ، کوئٹہ اور پشاور پریس کلب میں جا کر پاکستان کے باقی سارے دریاؤں کو بھی زندہ انسانوں والی حیثیت دلوانا ہے ۔
وقت اشاعت : 22/03/2018 - 20:22:52

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :