نامور شاعر قتیل شفائی کو مداحوں سے بچھڑے 15 برس بیت گئے

پیر 11 جولائی 2016 15:45

نامور شاعر قتیل شفائی کو مداحوں سے بچھڑے 15 برس بیت گئے

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 جولائی ۔2016ء) سینکڑوں سدا بہار اور لازوال گیتوں کے خالق، نامور شاعر قتیل شفائی کو مداحوں سے بچھڑے پندرہ برس بیت گئے ہیں۔ ان کے لکھے ہوئے گیت آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق قتیل شفائی صرف ایک شہرہ آفاق نغمہ نگار ہی نہیں بلکہ ان کی شاعری ان کے نام کی طرح ادب اور شاعری کے میدان میں منفرد اور بلند مقام رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان فلم انڈسٹری میں قتیل شفائی کے لکھے ہوئے گیتوں کی تعداد تمام فلمی شعراء سے زیادہ ہے جو نہ صرف ایک ریکارڈ بلکہ ایک اعزاز بھی ہے۔24دسمبر 1919ء کو ہری پور ہزارہ میں آنکھ کھولنے والے قتیل شفائی نے اپنے ادبی سفر کا آغاز چالیس کی دہائی میں کیا۔ پاکستان کی پہلی فلم ”تیری یاد“ کے لیے بھی نغمہ نگاری کی۔ اپنے ساٹھ سالہ فنی سفر میں انہوں نے پچیس سو سے زائد اردو نغمے جبکہ بیس سے زائد شعری مجموعے لکھے۔پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت پینتیس دیگر ایوارڈز حاصل کرنے والے اس عظیم شاعر نے دوہزارایک میں فلم ”گھر کب آو گے“ کے لیے آخری گانے لکھے۔ قتیل شفائی گیارہ جولائی کو اپنے اہل خانہ اور مداحوں کو ہمیشہ کے لیے سوگوار چھوڑ گئے۔

وقت اشاعت : 11/07/2016 - 15:45:06