Lakh Nao Nahi Karor Nao - Article No. 2405

Lakh Nao  Nahi Karor Nao

لاکھ ناؤ نہیں کروڑ ناؤ - تحریر نمبر 2405

لکھنؤ کی نسبت سنا ہے۔ پہلے وہاں نائی آباد تھے۔ اوران کی ایک لاکھ کی بستی تھی، لاکھ نائی سے لاکھ ناؤ ہوا اور لاکھ ناؤ سے لکھنؤ بن گیا۔

جمعہ 5 اپریل 2019

خواجہ حسن نظامی

لکھنؤ کی نسبت سنا ہے۔ پہلے وہاں نائی آباد تھے۔

اوران کی ایک لاکھ کی بستی تھی، لاکھ نائی سے لاکھ ناؤ ہوا اور لاکھ ناؤ سے لکھنؤ بن گیا۔

(جاری ہے)

دسمبر 1916ء میں یہ لاکھ ناؤ تمام ہندوستان کےحجاموں کا مرکز تھا۔

یعنی ہندوستان کےسب نائی یہاں جمع ہوئے تھے۔ اس واسطے اس وقت اس کا نام لکھنؤ نہیں بلکہ کروڑ نئو ہونا چاہئے تھا۔

نائی اور حجام کےلفظ سےلیگ اور کانگریس کے اراکین برا نہ مانیں۔

کیوں کہ حجام کمین پیشہ ور نہیں ہے۔ وہ انسان کے چہرے کی اصلاح کرتا ہے اور لیگ وکانگریس بھی ہندوستانی چہروں کی اصلاح بنانی اپنا مقصود بیان کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ ‘‘سید القوم خادمھم’’پرغور کیا جائے۔ یعنی اس حدیث پر کہ قوم کا سردار درحقیقت قوم کا خادم ہوتا ہے تو معلوم ہوگا کہ اگر وہ حجام بھی ملک ہند کا ایک حصہ ہےاورکانگریس و لیگ بحیثیت قایم مقامی فرقہ حجام کےلامحالہ نائی ہونےسےانکار نہیں کرسکتی۔
ورنہ اس کی قایم مقامی کی صداقت غلط ہوجائے گی۔ اب کے لکھنؤ میں لیگ و کانگریس کا اتحاد ہوگیا اس کی یادگار منانی چاہئے۔
اور وہ یہ ہے کہ اب لکھنؤ کا نام کروڑناؤ رکھ دیا جائے۔

امید ہے کہ اردو کانفرنس اس کےبارے میں تاربرقیاں چھپوائے گی۔

جس طرح سینٹ پیٹرزبرگ کے بدلے پیٹرد گراڈ کے تار شائع ہوئے تھے۔

Browse More Urdu Columns