ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ

آئندہ بجٹ میں تمام کاروبار کے لیے سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن متعارف کرانے کا بھی امکان ظاہر کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 27 مئی 2024 12:04

ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی 2024ء ) حکومت نے ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹائلز کے شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کی تجویز سامنے آئی ہے، اس کے علاوہ کمپنیوں کی پیداوار کو سیل ٹیکس ریٹرن سے لنک کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے، جس کے لیے ایف بی آر نے آئندہ بجٹ میں تمام کاروبار کے لیے سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، سیلز ٹیکس میں غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد کی سپلائی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں اہم کاروبار کی سپلائی چین کو دستاویزی بنایا جائے گا، اس مقصد کے لیے ایف بی آر کی طرف سے ڈی جی ڈیجیٹل انوائسز کو مزید اختیارات دیئے جانے کا امکان ہے، پوائنٹ آف سیلز میں ایف بی آر کی ہر رسید پر فیس 1 روپے سے بڑھائی جا سکتی ہے، پوائنٹ آف سیل سسٹم نہ لگانے والے ریٹیلرز کا خصوصی آڈٹ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے اقدامات ناگزیر قرار دیئے ہیں، پاکستان سے مذاکرات کے بعد عالمی مالیاتی فنڈ نے اعلامیہ جاری کردیا، جس میں آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی باضابطہ درخواست کی، جس پر آئی ایم ایف کے مشن چیف نیتہن پورٹرکی زیرصدارت وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، دورے کے دوران پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلئے 13 سے 23 مئی تک طویل مذاکرات کیے گئے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ ایگریمنٹ کے تحت اہداف پرمکمل عملدرآمد کیا ہے، حالیہ پروگرام اور اہداف پر عملدرآمد ہونے سے آئندہ نئے قرض پروگرام کو سپورٹ ملے گی، پاکستان کی حکومت آمدن بڑھانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، تاہم پاکستان میں مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس کی منصفانہ وصولی ہونی چاہیئے، پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف ایکسٹنڈڈفنڈ فیسلٹی پروگرام سے معیشت مستحکم ہوگی۔

آئی ایم ایف نے اعلامیہ میں کہا ہے کہ ملکی معیشت میں گروتھ اور استحکام کیلئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے اقدامات ناگزیر ہیں، مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے پالیسی اینڈ ایکسچینج ریٹ کومناسب سطح پررکھنا ہوگا، پاکستان میں توانائی کی اصلاحات اہمیت ترین ضرورت ہیں، توانائی کی پیداواری لاگت کم کرنے اور مہنگائی کے کنٹرول ہونے تکے سخت مانیٹری پالیسی استعمال کرنے کے ساتھ سرکاری کارپوریشنز کی کارکردگی بہتر بنانے سمیت سرکاری کارپوریشنز کی نجکاری کی ضرورت ہے۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments