سندھ ہائیکورٹ نے عدالتی رپورٹنگ کی اجازت دیدی‘ پیمرا کو کسی قسم کی کارروائی سے روک دیا

عدالت نے پیمرا، وزارت اطلاعات اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6 جون تک جواب طلب کرلیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 27 مئی 2024 14:46

سندھ ہائیکورٹ نے عدالتی رپورٹنگ کی اجازت دیدی‘ پیمرا کو کسی قسم کی کارروائی سے روک دیا
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی 2024ء ) سندھ ہائیکورٹ نے صحافیوں کو عدالتی رپورٹنگ کی اجازت دیتے ہوئے پیمرا کو رپورٹرز کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روک دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دوران سماعت وکیل عبدالمعیز جعفری ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ’پیمرا چینلز کو اس قسم کی ہدایات جاری کرنے کا مجاز نہیں، اس پابندی کی آڑ میں پیمرا نے عدلیہ پر قدغن لگانے کی کوشش کی ہے، کس کارروائی کی کوریج ہوگی اور کس عدالتی کارروائی پر پابندی ہوگی یہ فیصلہ کرنا عدلیہ کا اختیار ہے‘۔

اس موقع پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ’کورٹ رپورٹرز کو بھی عدالتی رپورٹنگ میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے کیوں کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ بعض ریمارکس یا آبزرویشن نشتر ہونے سے عدلیہ کا غلط تاثر چلا جاتا ہے‘۔

(جاری ہے)

بعد ازاں سندھ ہائیکورٹ نے عدالتی کاروائی کی کوریج پر پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت میں پیمرا کے 21 مئی کے نوٹی فکیشن کی پابندی سے متعلق شقوں پرعملدرآمد روک دیا، سندھ ہائیکورٹ نے پیمرا، وزارت اطلاعات اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6 جون تک جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 6 جون تک ملتوی کردی گئی۔

بتایا جارہا ہے کہ عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پرپیمرا کی پابندی کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیاگیا ،جس پر عدالت نے درخواست سماعت کیلئے فوری منظور کر لی اور کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ تشکیل دیا گیا، اس حوالے سے درخواست امین انور، شوکت کورائی اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی جس میں پیمرا، وزارت انفارمیشن براڈ کاسٹ و دیگر کو فریق بنایا گیا ۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیمرا قوانین کے تحت پابندی سے قبل کورٹ رپورٹرز کا موقف نہیں سنا گیا، کورٹ رپورٹنگ پر پابندی آئین کے آرٹیکل 8,9,10،18,19 اور 25 کی خلاف ورزی ہے، پیمرا کی جانب سے عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کا نوٹیفکیشن 21 مئی 2024 کو جاری کیا۔ پیمرا قواعد عدالتی لائیو رپورٹنگ کی اجازت دیتے ہیں، عدالتی رپورٹنگ پر پابندی عائد کرنے سے قبل اتھارٹی کی میٹنگ تک نہیں طلب کی گئی۔

اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :

Your Thoughts and Comments