شہنشائے غزل استاد مہدی حسن کو دنیا سے رخصت ہوئے 6 برس بیت گئے

مہدی حسن نے 25ہزار سے زائد فلمی گیت اور غزل گائیں‘مشکل راگوں پر بھی کمال گرفت حاصل تھی ‘حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز سمیت تمام نمایاں قومی سطح کے ایوارڈ سے نوازا گیا

بدھ 13 جون 2018 13:37

شہنشائے غزل استاد مہدی حسن کو دنیا سے رخصت ہوئے 6 برس بیت گئے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2018ء) عالمی شہرت یافتہ غزل گائیک اور شہنشائے غزل استاد مہدی حسن کو دنیا سے رخصت ہوئے چھ برس بیت گئے ہیں۔ تعلق کلاسیکل موسیقی کے خاندان سے تعلق رکھنے والے مہدی حسن 18 جولائی 1927ء کو بھارتی ریاست راجھستان میں پیدا ہوئے۔انہوں نے 8 سال کی عمر میں پہلی بار ایک پروگرام میں پرفارم کر کے گلوکاری کا آغاز کیا اور بیس سال کی عمر میں تقسیم ہند کے بعد پاکستان آ گئے۔

جہاں انیس سو ستاون میں انہوں نے کراچی میں ریڈیو پاکستان سے باقائدہ گلوکاری کا آغاز کیا۔انیس سو باسٹھ میں فلم فرنگی کے گیت گٴْلوں میں رنگ بھرے بادِ نور بہار چلے مہدی حسن کی پہلی مشہور غزل تھی۔ مہدی حسن کے چاہنے والے نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ ساری دنیا میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

اور جہاں غزل گائی اور سنی جاتی ہے وہاں مہدی حسن کی مدھر آواز کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے۔

ان کا گیت اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا اتا مشہور ہوا کہ یہ گیت آج بھی مہدی حسن کے سب سے زیادہ مشہور گانوں میں شمار ہوتا ہے۔ مہدی حسن نے اپنی زندگی میں پچیس ہزار سے زائد فلمی گیت اور غزل گائیں۔مہدی حسن کو مشکل راگوں پر بھی کمال گرفت حاصل تھی وہ آوازجو دلوں کو چھو لیتی تھی،وہ شہنشاہ غزل مہدی حسن کی آواز تھی۔ ایسی آواز،اب ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتی۔

مہدی حسن کو حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز سمیت تمام نمایاں قومی سطح کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔گائیکی کے میدان میں بام عروج پر پہنچنے کی طویل جدوجہد کے بعد مہدی حسن فالج، سینے اور سانس کی مختلف بیماریوں کا شکار ہوگئے اور طویل علالت کے بعد 13 جون 2012 کو کراچی میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے لیکن ان کے گائی ہوئی غزلیں اور گیت آج بھی کانوں میں رس گھول رہی ہیں۔
وقت اشاعت : 13/06/2018 - 13:37:16

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :