صوفیانہ کلام پڑھتے ہوئے میں میں نہیں رہتی ،اس کے بغیر کلام پیش ہی نہیں کیا جا سکتا ‘ عابدہ پروین

کلام کو اپنے اوپر طاری کرنا پڑتا ہے تب جا کر یہ سننے والوں پر بھی اثر کرتا ہے ‘ نامور گلوکارہ کی گفتگو

جمعہ 17 جنوری 2020 11:49

صوفیانہ کلام پڑھتے ہوئے میں میں نہیں رہتی ،اس کے بغیر کلام پیش ہی نہیں کیا جا سکتا ‘ عابدہ پروین
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2020ء) نامور گلوکارہ عابدہ پروین نے کہا ہے کہ صوفیانہ کلام پڑھتے ہوئے میں میں نہیں رہتی کیونکہ اس کے بغیر صوفیانہ کلام پیش ہی نہیں کیا جا سکتا ، صوفیانہ کلام کو اپنے اوپر طاری کرنا پڑتا ہے تب جا کر یہ سننے والوں پر بھی اثر کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ صوفیانہ کلام ایک پیغام ہے اور اگر آپ سننے والوں کو اسے سمجھا نہ سکیں تو اسے پڑھنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔

صوفیانہ کلام پڑھتے ہوئے اسے اپنے اوپر طاری کرنا پڑتا ہے اور جب میں صوفیانہ کلام پڑھتی ہوں تو میں میں نہیں رہتی اور اس میں ڈوب جاتی ہوں ۔ عابدہ پروین نے کہا کہ صوفیانہ کلام کے ذریعے ہمیشہ امن اور محبت کی بات کی ہے اور دنیا بھر میں صوفیانہ کلام کو بیحد پسند کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ صوفیانہ کلام پڑھنے والوں کو بھی بے پناہ عزت و احترام ملتا ہے ۔
وقت اشاعت : 17/01/2020 - 11:49:24

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :