حکومت مخالف ترک گلوکارہ 288 روزہ بھوک ہڑتال کے باعث دم توڑ گئی

ہیلن موسیقی بینڈ پرپابندیوں اور بینڈ کے خلاف حکومتی رویے میں تبدیلی کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی تھی،رپورٹ

ہفتہ 4 اپریل 2020 13:46

حکومت مخالف ترک گلوکارہ 288 روزہ بھوک ہڑتال کے باعث دم توڑ گئی
انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2020ء) ترکی میں طیب ایردوآن حکومت کی ناروا پابندیوں سے تنگ آکر بہ طور احتجاج مسلسل 288 دن بھوک ہڑتال کرنے والی ایک گلوکارہ اور ممنوعہ موسیقی بینڈ کی رکن گذشتہ روز دم توڑ گئیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورم موسیقی بینڈ کی طرف سے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ہیلن پولک استنبول کے ایک گھرمیں 288 روزہ بھوک ہڑتال کے بعد انتقال کر گئیں۔

(جاری ہے)

ھیلن نے کئی ماہ قبل حکومت کی طرف سے موسیقی بینڈ پرعاید کردہ پابندیوں اور بینڈ کے خلاف حکومتی رویے میں تبدیلی کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ خاتون موسیقارہ نے تا دم مرگ بھوک ہڑتال جاری رکھی۔خیال رہے کہ ترک حکومت نے ایک مقبول موسیقی بینڈ پر سنہ 2016ء میں پابندی عاید کرنے کے بعد اس کے متعدد ارکان کو گرفتار کر لیا تھا۔حکومت نے اس گروپ پر باغی پیپلز لبریشن پارٹی سے بھی تعلقات رکھنے کا الزام عائد کیا ، جسے ترکی ، امریکا اور یوروپی یونین نے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔
وقت اشاعت : 04/04/2020 - 13:46:24

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :