Facebook and Skype using for blackmailing

Facebook And Skype Using For Blackmailing

فیس بک سے سکائپ تک سفر کا انجام انتہائی شرمناک ہو سکتاہے

فیس بک کے حوالے ہر ہفتے کسی نے کسی وائرس، فراڈ یا سکینڈل کی خبر سامنے آتی رہتی ہے۔ ہم اپنا فرض سمجھتے ہیں کہ تمام لوگوں کو ہر طرح کے ممکنہ فراڈ سے مطلع کرتے رہیں۔
فیس بک پر لوگوں کوپھنسانے کے لڑکیوں کی تصاویر والے جعلی آئی ڈیز کا استعمال کوئی نئی بات نہیں۔ کچھ دنوں سے تواتر کے ساتھ اطلاعات مل رہی ہیں کہ کچھ حسین و خوبرو لڑکیاں فیس بک پر خود سے فرینڈ شپ کی ریکوئسٹ کرتی ہیں۔

ریکوئسٹ قبول کرنے پر فوراً ہی پی ایم میں چیٹ شروع کر دیتی ہیں۔اگر کوئی دوسرا انہیں فرینڈ ریکوئسٹ بھیجے تو اسے قبول کر کے سنجیدہ گفتگو شروع کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگاتی ۔ٹیکسٹ چیٹنگ کے بعد دوسرے مرحلے پرشکار کو سکائپ پر آڈیو ویڈیو چیٹ کی دعوت دی جاتی ہے۔ سکائپ کی چیٹ موسم کے حال سے شروع ہوکر میوزک، موویز سے ہوتی ہوئی غیر اخلاقی حرکتوں تک جا پہنچتی ہے۔

(جاری ہے)

ہم تک جو اطلاعات پہنچی ہے ان کے مطابق دوسری طرف موجود لڑکیاں ویڈیو چیٹ پر پہلے خود غیر اخلاقی حرکات کی ابتدا کرتی ہے ، پھر سامنے موجود مرد کو ایسا ہی کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔اس ساری کاروائی کی ویڈیو بنا کر بعد میں شکار کو بلیک میل کیا جاتا ہے۔ بلیک میلنگ کی رقم چند سو ڈالر سے لیکر کر ہزاروں ڈالر تک ہوتی ہے، جو غیر ملکی بنکوں کے اکاونٹ میں جمع کرانی ہوتی ہے۔
رقم کا انحصار اس بات پر ہے کہ شکار نے اپنی امارات کے حوالے سے اُن کے سامنے کتنی شیخیاں ماری ہیں۔ اس گروہ کا شکار ایسے لوگ بنتے ہیں جن کی فرینڈ لسٹ میں فرینڈز کی بھرمار ہوں اور وہ نئی ریکوئسٹ قبول کرنے سے پہلے آنکھیں بند کر لیتے ہوں۔
سکائپ ویڈیو سے بلیک میلنگ بھی کوئی نئی بات نہیں۔سکائپ کمیونٹی سائٹ اور بہت سی ویب سائٹس پر اکثر افراد یہی روتے ہوئے پائے گئے کہ کچھ لوگ انہیں سکائپ ویڈیو کی مدد سے بلیک میل کر رہے ہیں۔
ایسے لوگوں کو یہی جواب دیا گیا کہ بلیک میلر کے پیغامات کے سکرین شاٹ یا کیمرے سے تصاویر بنا کر بطور ثبوت محفوظ کر کے پولیس سے رابطہ کریں۔ہمارے لیے خطرناک بات یہ ہے کہ ان غیر ملکی گروہوں کا نشانہ اب کچھ پاکستانی افراد بھی بن رہے ہیں۔ایک بات یاد رکھیں کہ کسی بلیک میلر کو ایک دفعہ پیسے دینے کا مطلب ساری زندگی کے لیے پھنسنا ہے۔

انٹرنیٹ پر محفوظ زندگی گذارنے کے لیے
• ہمیشہ اپنے سوفٹ وئیر اور آپریٹنگ سسٹم اپ ٹو ڈیٹ رکھیں
• ایک بات ہروقت ذہن میں رکھیں کہ انٹرنیٹ پر کیے گئے تمام کام بشمول ویڈیو چیٹ اور وائس کال نہایت ہی آسانی اور مفت سافٹ وئیرز کی مدد سے ریکارڈ ہوسکتے ہیں۔

• کسی بھی ایسے شخص سے چیٹ کرتے ہوئے اپنا ویب کیم نہ چلائیں جس کو آپ نہیں جانتے
• ایسے تمام دوستوں (بشمول سہیلیوں) سے خبردار رہیں جو آپ کو انٹرنیٹ پر ہی ملے ہیں۔ اکثر انٹرنیٹ پر ملنے والے لوگ ویسے نہیں ہوتے جیسا ظاہر کرتے ہیں۔
• اپنی ذاتی معلومات کسی کے سامنے ظاہر کرنا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے، غیر ضروری طور پر اپنی ذاتی معلومات دینے سے اجتناب کریں۔
• ذاتی تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے احتیاط کریں۔ پبلک کی بجائے فرینڈز یا فیملی کے ساتھ ہی تصاویر شیئر کریں ۔
• اگر کوئی مشکوک آئی ڈی نظر آئے تو اسے ضرور فیس بک کور پورٹ کریں۔

تاریخ اشاعت: 2015-04-11

More Technology Articles