Office 2016 arrives with features meant to take on Google

Office 2016 Arrives With Features Meant To Take On Google

مائیکروسافٹ آفس 2016

مائیکروسافٹ آفس 2016 منظر عام پر آچکا ہے۔مائیکروسافٹ نے آفس 2016 میں وہ تمام فیچر متعارف کرانے کی کوشش کی ہے جو گوگل نے گوگل ڈرائیو پر متعارف کرائے ہوئے ہیں۔آفس 2016 میں زیادہ زور تو شیئرنگ اور مل کر کام کرنے پر دیا گیا ہے ۔ نئے آفس میں رئیل ٹائم میں ایک ساتھ کام کرنے کا فیچر بھی متعارف کرایا گیا ہے۔آؤٹ لک میں مائیکروسافٹ ون ڈرائیو سے بھی فائل منسلک کی جا سکتی ہے۔

آفس 2016 استعمال کرتے ہوئے براؤزر کی ضرورت بھی نہیں رہتی ۔ مائیکروسافٹ نے اس میں بلٹ ہی بنگ سرچ رزلٹ شامل کر دئیے ہیں۔
آفس 2016 میں تمام ایپلی کیشن کا ہیڈر نئے رنگ میں نظر آئے گا۔ اس سے پہلے ورذ کی ہیڈر لائن نیلی اور ایکسل کی سبز ہوتی تھی۔ورڈ ، ایکسل اور پاور پوائنٹ میں سب سے اوپر شیئر بٹن کو واضح کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس پر کلک کرکے بذریعہ ای میل ڈاکیومنٹ کسی کے ساتھ بھی شیئر کیا جاسکتا ہے۔

کسی ادارے کا آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ چاہے تو شیئر نگ فیچر کو صرف ادارے میں موجود افراد تک محدود کر سکتا ہے۔اسی جگہ ساتھ موجود paneمیں دیکھا جا سکتا ہے کہ کون کون اس ڈاکیومنٹ پر کام کر رہا ہے اور کون کون ڈاکیومنٹ میں تبدیلی کر سکتا ہے۔رئیل ٹائم میں ایک ساتھ کام کرنے کا فیچر براؤزر ورژن میں 2 سال پہلے متعارف کرایا گیا تھا۔
مائیکروسافٹ نے ایک اور اچھا کام یہ کیا ہے کہ اب آفس کی ایپلی کیشن سے ہی سکائپ کو استعمال کیاجاسکتا ہے۔
یعنی فون کالز ا ور انسٹنٹ میسجنگ آفس ایپلی کیشن میں ہی ممکن ہو گئی ہے۔
مائیکروسافٹ کی پرسنل اسسٹنٹ کورٹانا بھی آفس 2016 کا اہم فیچر ہے۔ آفس 2016 میں کمانڈ سے کورٹاٹا آوٹ لک کیلنڈر سے صارفین کو اُن کی مصروفیات سے آگاہ کر سکتی ہے۔
اس کےعلاوہ مائیکروسافٹ نے بھی آفس میں سمارٹ لک اپ کے نام سے ایک فیچر متعارف کرایا ہے، جس کی وجہ سے صارفین ورڈ ، ایکسل ، پاورپوائنٹ اور آؤٹ لک ایپلی کیشن میں رہتے ہوئے، بغیر براؤزر لانچ کیے، ویب پر سرچ کر سکتے ہیں۔
ایپلی کیشن میں سرچ کرنے سے ویب پیج پریویو موڈ میں سامنے ہی نتائج بھی آ جاتے ہیں اور دوسری سائٹ کے تھمب نیل بھی۔آفس ایپلی کیشن کے کسی لنک پر کلک کرنے سے براؤزر میں نئی ٹیب کھل جاتی ہے۔
آفس میں ایک نیا فیچر ٹیل می(Tell Me) نام کا بھی ہے۔ ورڈ ، ایکسل اور پاور پوائنٹ کی سرچ بار میں لکھنے یا Alt-Q کمانڈ سے ہم آفس کے بارے میں کچھ بھی پوچھ سکتے ہیں۔
اس فنکشن کو معاونت کے فنکشن کی طرح سمجھیں۔ آفس کا کوئی فیچر یہاں لکھیں تو فیچر کے استعمال کا طریقہ کار سامنے آ جاتا ہے۔

مائیکروسافٹ آفس 2016

آؤٹ لک
آفس 2016 کے آؤٹ لک کو بہتر بنانے کے لیے اتنا زیادہ کام کیا گیا ہے جو پہلے نہیں کیا گیا تھا۔آفس 365 گروپ اب آؤٹ لک میں بلٹ ان ہیں۔آؤٹ لک میں شیئرڈ ان باکس، کیلنڈر، نوٹ بک اور ون ڈرائیو کو ایپلی کیشن میں ہی دیکھا جا سکتا ہے۔

لائیو سرچ فیچر زیادہ تیز رفتاری سے کام کرتا ہے۔ تازہ ترین استعمال کیے گئے ڈاکیومنٹس کو ، چاہے کمپیوٹر پر ہوں یا کلاؤڈ سٹوریج میں، آسانی سے ای میل میں منسلک کیا جا سکتاہے۔ون ڈرائیو سے کوئی فائل منسلک کرنے کی صورت میں آؤٹ لک اس فائل کا لنک ای میل میں شامل کرکے ، اس شخص کے لیے،اس فائل تک رسائی کی اجازت کو فعال کردیتا ہے۔یہ اسی طرح کام کرتا ہے جیسے جی میل میں گوگل ڈرائیو سے فائل منسلک ہوتی ہیں اور دوسروں کو اس فائل کا لنک ملتا ہے۔

کلٹر(Clutter) نام کا فیچر صارفین کے رویے پر نظر رکھتا ہے اور صارفین کے بارے میں جانتا رہتا ہے۔یہ دیکھتا رہتا ہے کہ صارفین نے کون کی ای میلز پڑھی ہیں اور کون سی نظرانداز کر دی ہیں، جلد ہی یہ نظرانداز کی جانے والی ای میلز کو الگ فولڈر میں جمع کرنا شروع کر دیتا ہے۔کلٹر کے حوالے سے اہم بات یہ ہے کہ یہ خود کو ظاہر کرتے ہوئے کبھی نہیں کہے گا کہ کلٹر ان ای میلز کو الگ کر چکا ہے، صارفین کو خود ہی انہیں دیکھنا پڑے گا۔
کلٹر خود کو ظاہر کیے بغیر کام کرتا ہے۔

ایکسل
ایکسل میں بھی چند چھوٹی سی اپ ڈیٹس کی گئی ہیں۔چارٹس کی 6 نئی قسمیں متعارف کرائی گئی ہیں۔Tell Me فیچر کا استعمال کرتے ہوئے بار میں چارٹ کی قسم کا نام لکھنے ایکسل ڈیٹا کو اس چارٹ ٹائپ کے مطابق تبدیل کر دیتا ہے۔

پلانر اینڈ ڈیلو(Planner and Delve)
پلانر ٹو ڈو لسٹ کی طرح کا ٹول ہے جو پراجیکٹ منیجمنٹ کے لیے کافی اہم ہے۔
اسے پراجیکٹ کی پراگریس کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ڈیلو(Delve) بھی پلانر کی طرح کا ہی ٹول ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ ادارے میں کام کرنے والے لوگ کس چیز پر کام کر رہے ہیں۔

ساوے(Sway)
مائیکروسافٹ کی نئی ایپلی کیشن ساوے کی مدد سے ٹچ ایمبیڈڈ ویڈیو کے ساتھ براؤزر اور مختلف ڈیوائسز کے لیے پریزینٹیشن بنائی جا سکتی ہیں۔

قیمت
آفس 365 کے سبسکرائبر کے لیے نئے آفس کے پرسنل ایڈیشن(ایک کمپیوٹر، ٹیبلٹ اور فون کے لیے ورڈ، ایکسل، پاور پوائنٹ، آؤٹ لک، ون نوٹ پبلیشر اور ایکسس )کی قیمت 70 ڈالر سالانہ یا 7 ڈالر ماہانہ ہے جبکہ طلباء کے لیے اس کی قیمت چار سال کے لیے 80 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔

تاریخ اشاعت: 2015-09-23

More Technology Articles