Qazi Ka Insaaf - Article No. 821

قاضی کا انصاف - تحریر نمبر 821
ایک روز یمن کے قاضی صاحب ننگے پاؤں اور بے قاعدہ لباس میں تیزی سے قدم اٹھاتے چلے جارہے تھے ۔ ایک دوست بھی ان کے پیچھے پیچھے ہولیا۔
منگل 4 اگست 2015
ایک روز یمن کے قاضی صاحب ننگے پاؤں اور بے قاعدہ لباس میں تیزی سے قدم اٹھاتے چلے جارہے تھے ۔ ایک دوست بھی ان کے پیچھے پیچھے ہولیا۔ اس نے دیکھا کہ قاضی محمدبن علی خزانچی ملک ظفر کے گھر کے سامنے جا کر رک گئے ۔ اور انہوں نے دروازے پر جا کر دستک دی ۔ خزانچی کے ملازم نے جا کر قاضی صاحب کی آمد کی اطلاع اپنے آقا کودی ۔ خزانچی بھاگا آیا اور قاضی کے ہاتھوں کو بوسہ دے کر کہنے لگاکہ جناب مجھے حکم دیا ہوتا میں خود حاضر ہوجاتا۔قاضی صاحب نے جواب دیا کہ ایک شخص کے بچے میرے پاس آئے ہیں ۔ انہوں نے شکایت کی ہے کہ آپ ان کے باپ کو قید کر رکھا ہے ۔ بچے باپ کے بغیر بری حالت میں ہیں ۔
خزانچی نے جواب دیا کہ جناب وہ شخص تو سلطان منصور کے حکم سے قید ہے ۔
(جاری ہے)
سلطان کی اجازت کے بغیر میں اسے نہیں چھوڑ سکتا ۔
قاضی صاحب نے فوراََ سلطان منصور میں قاصد دوڑیا ۔ سلطان منصور نے اس شخص کی رہائی کا حکم جاری کر دیا ۔ لیکن جب تک قیدی رہا ہو کر سامنے نہ آگیا قاضی صاحب وہیں کھڑے رہے اور اسے اپنے ساتھ لے کر اس کے گھر تک چھوڑ کر واپس آگئے ۔سلطان منصور جب مدینہ پہنچے تو اس زمانے میں محمد بن عمران قاضی کے منصب پر فائزتھے ۔ قاضی صاحب کی عدالت میں ایک اونٹ والے نے آکر سلطان کے خلاف شکایت درج کروائی اور انصاف کا طلبگار ہوا ۔ قاضی صاحب نے سلطان کے نام عدالت میں حاضری کا حکم جاری کر دیا ۔
سلطان اپنے ہمراہیوں کو باہر چھوڑ کر خود عدالت میں پیش ہوئے ۔ قاضی صاحب تعظیم لانے کیلئے اپنی جگہ سے نہیں اٹھے اور بدستوراپنے فرائض ادا کرتے رہے ۔ مقدمے کی سماعت کے بعد قاضی صاحب نے سلطان کے خلاف فیصلہ دے دیا ۔ جب فیصلہ سنایا گیا تو سلطان خوشی سے اچھل پڑے اور قاضی صاحب سے کہا کہ میں آپ کے انصاف سے بہت خوش ہوا ۔ پھر سلطان نے اپنے وزیر کو حکم دیا کہ قاضی صاحب کو دس ہزار درہم انعام دیا جائے ۔ یہ تھے اس زمانے کے حکمران اور قاضی جو ایک دوسرے کا بے حد احترام کیا کرتے تھے ۔ مگر آج کل کے حکمران اور قاضی صاحبان نجانے کن کے اشاروں پر ایسے فیصلے کرتے ہیں۔
Browse More True Stories

سیاہ عورت
Siyah Orat

اُمید
Umeed

پرانا دور
Purana Dorr

نوسر باز
Nosar Baz

رشتوں کا بندھن
Rishtoon Ka Bandhan

صبر و برداشت کا نام ہے روزہ
Sabar O Bardasht Ka Naam Hai Roza
Urdu Jokes
تشویش
tashweesh
دماغ روشن کر رہا ہوں
dimagh roshan kar raha hon
پہل
pehal
اداکار
adakaar
بھرتی
bharti
فلم کی اصلاح
film ke islah
Urdu Paheliyan
پہلے شوق سے کھائیے
pehle shok sy khaiye
رنگ برنگی چھیل چھبیلی
rang birangi chel chabeli
نیچے سے اوپر جاتی ہے
neechy se oper jati he
موری سے نکلا اک سانپ
mori se nikla ek saanp
بنے ہوئے ہیں ایسے دو گھر
bane huye hain aisy do ghar
اک حد تک تو گرمی کھائے
ek hud tak tu garmi khaye