پاکستانی ڈراما تباہ نہیں ہوا اس میں تبدیلی آئی ہے، صبا حمید

جب لوگوں کی بڑی تعداد ڈراموں کو دیکھ رہی ہے تو پھر تباہی کیسی ،عوام کے مزاج کے مطابق ڈرامے بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اب ڈراموں میں مزاح کی کمی محسوس کرتی ہوں،لکھاری ،چینل مالکان مزاح کی طرف آئیں، لوگ لطف اندوز ہونگے، انٹرویو

جمعرات 4 مارچ 2021 20:38

پاکستانی ڈراما تباہ نہیں ہوا اس میں تبدیلی آئی ہے، صبا حمید
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2021ء) پاکستان کی مقبول اداکارہ صبا حمید نے ڈراموں پر کی جانے والی تنقید سے متعلق کہا ہے کہ ڈراما تباہ نہیں ہوا بلکہ اس میں تبدیلی آئی ہے۔ ایک انٹرویو میں صبا حمید نے کہا کہ انہیں ایسے الفاظ کے استعمال پر اعتراض ہے جو یہ کہتے ہیں کہ 'آج کا ڈراما تباہ ہو گیا ہی'۔صبا حمید نے کہا کہ ڈراما تباہ نہیں ہوا بس تبدیلی آئی ہے، جب لوگوں کی اتنی بڑی تعداد ڈراموں کو دیکھ رہی ہے تو پھر تباہی کیسی ۔

اداکارہ نے کہا کہ کچھ لکھاری اچھا لکھ رہے ہیں، کچھ تھوڑا کم اچھا لکھ رہے ہیں، کچھ کہانی کو اچھے انداز میں بیان کرتے ہیں جبکہ کچھ ایسا نہیں کرپاتے۔انہوں نے کہا کہ بعض اوقات سکرپٹ میں خرابی ہوتی ہے تو یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اگر ڈراما اچھا نہیں بن رہا تو اس کا ذمہ دار لکھاری ہے اور اسی نے ڈراما تباہ کردیا۔

(جاری ہے)

صبا حمید نے کہا کہ دنیا بھر میں لاکھوں اربوں روپے کے بجٹ سے ڈرامے اور فلمیں بنتی ہیں اور وہ سب تو اچھی نہیں ہوتیں، بہت محنت کے بعد بھی کوئی پراجیکٹ ناکام ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر چیز کو تباہی کی عینک سے نہیں دیکھنا چاہیے، پی ٹی وی کے زمانے میں بھی لکھاری، ہدایت کار اور اسکرپٹ ڈپارٹمنٹ ہوتا تھا، ہر کوئی اپنی جگہ یہی کوشش کرتا تھا کہ ڈراما اچھا بن جائے اب ذرا نظام میں تبدیلی آئی ہے۔صبا حمید نے کہا کہ اب ڈیپارٹمنٹ بڑے ہوگئے ہیں اور تو کوئی خاص فرق نہیں پڑا، عوام کے مزاج کے مطابق ڈرامے بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے لہٰذا اسے تباہی نہ کہا جائے۔

صبا حمید نے پی ٹی وی کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اٴْس دور میں ہفتے میں 2 دن شوٹنگ ہوتی تھی اور شوٹنگ سے پہلے باقاعدہ ریہرسلز ہوا کرتی تھیں۔اداکارہ نے کہا کہ اس زمانے میں پورا سین ایک ہی وقت میں ریکارڈ کیا جاتا تھا اور اب پورا سیریل ایک ساتھ شوٹ ہوتا ہے۔صبا حمید نے شوٹنگ سے متعلق کہا کہ چھوٹے چھوٹے سینز ایک سنگل کیمرا سے شوٹ ہوتے ہیں اور کیمرا کی موومنٹ کے دوران ہم ریہرسل کر لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب 5 دن بیٹھ کر ریہرسل نہیں ہو سکتی، پہلے کی اور اب کی ٹیکنیک بدل گئی ہے اور زمانے اور وقت کے ساتھ چلنا بہتر رہتا ہے۔اداکارہ نے کہاکہ وہ ڈراموں میں مزاح کی بہت کمی محسوس کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم عام زندگی میں جیسے ہنستے ہیں اسی طرح ڈراموں میں بھی یہ چیز دکھائی جانی چاہیے تاکہ صرف رونا دھونا دکھایا جائے۔صبا حمید نے کہا کہ بعض مرتبہ ڈرامے میں دکھائی جانے والی باتوں کو صرف ڈرامے کی حد تک محدود رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس ڈرامے میں جو بھی دکھایا گیا لیکن وہ اپنی ذاتی زندگی میں توہمات پر یقین نہیں رکھتیں۔صبا حمید نے کہا کہ 'میری لکھاریوں اور چینل مالکان سے گزارش ہے کہ مزاح کی طرف آئیں، لوگ مزاح دیکھ کر لطف اندوز ہوتے ہیں۔
وقت اشاعت : 04/03/2021 - 20:38:11

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :